ترقی پذیر ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اقدامات ناگزیر اور اس کے تدارک کیلئے آگاہی از حد ضروری ہے۔ موٹروے کالاشاہ کاکو کے نزدیک سموگ جو کہ فوگ بشمول سوک اور سورج کی روشنی کا مرکب ہے یہ حادثات معمول بنتے جارہے ہیں مگر اس کیلئے حل کیا ہے۔
ایک تو زیادہ سے ذیادہ درخت لگائیں جائیں.
سموگ سے بچنے کے لیے قرب وجوار کی فصلوں کی باقیات تلف کرنے کیلئے آگ نہ لگائی جائے ۔
مشہور دریائے راوی جو بھارت سے ہوتا ہوا پاکستان کی جانب بہتا ہے ، صفائی و ستھرائی کے حوالے سے اقدامات از حد ضروری ہیں ۔
یہ بھی پڑھئے:
آٹھ دسمبر: اداسی، دکھ اور محبت کے شاعر ناصر کاظمی کی آج سالگرہ ہے
مرابطات ؛مسجد الاقصیٰ کی حفاظت کرنے والے شیردل فلسطینی خواتین کا گروپ
توہین مذہب: سانحہ سیالکوٹ کے اصل ذمہ داروں کی طرف ابھی کسی کی توجہ نہیں
چھ دسمبر: پاکستان کے واحد فلسفی قوال عزیز میاں کی آج برسی ہے
دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے تدارک و نگرانی کے اصول مقرر کیئے جائیں
بلاوجہ آگ حرارت کی غرض سے ہو یا ایندھن کے طور پر احتیاط برتی جائے
سموک انڈیکس کو چیک کر نے کیلئے تمام شاہراوں بالخصوص موٹروے پر خصوصی نگرانی و معائنہ کیا جائے
پرانی گاڑیوں اور دھواں چھوڑتی گاڑیوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے ۔ مکمل درستگی ہی سفر کی ضمانت قرار دی جائے ۔
موٹروے و شاہراہ کے قرب و جوار میں واقع دھواں چھوڑتی فیکڑیوں میں Incinerator انسٹال کیئے جائیں۔ تاکہ فضائی آلودگی کم سے کم ہو۔
فضلہ جات کو صحیح انداز میں ٹھکانے لگایا جائے۔ فوگ کی صورتحال میں غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے ۔
……………….
سموگ اس لیے ہوتی ہے کہ جب ہوانہیں چلتی تو آلودگی فضاء میں اوپرنہیں جاتی۔ ان وجوہات کے نتیجے میں یہ غیر معمولی آلودگی کئی کئی دن تک شہرمیں برقرار رہ سکتی ہے