• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

ضمنی الیکشن میں پی ڈی ایم کی شکست اور عمران خان کی مقبولیت

دیتے ہیںعمران خان کے نعرے امریکی غلامی نامنظور، کرپشن کا خاتمہ اور مدینہ کی ریاست وغیرہ خوش گوار نعرے میں لیکن وہ بدکلامی کر کے اپنی نعروں کا اثر زائل کر

کلیم اللہ کاکڑ by کلیم اللہ کاکڑ
October 17, 2022
in تبادلہ خیال
0
ضمنی الیکشن
42
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

 خیبر پختونونخوا کراچی اور ملتان میں ہونے والے ضمنی الیکشن ایک بار پھر عمران خان نیازی کے حق میں لوگ مہربان ہوگے جو کہ سات مختلف حلقوں پر عمران خان کی واضح برتری نے پی ڈی ایم کے لیے سوالیہ نشان بنا دیا

ان حلقوں میں پچھلے کئی سالوں سے حکومت کرنے والی پارٹی مورثی قوم پرست سیاسی پارٹی کا خیبر پختونونخوا کے صدر ایمل ولی خان اور حاج بلور صاحب نے پی ڈی ایم سمت سب نے متحد ہوکر عمران کو ہرانا تھا مگر دونوں جگہ ہی جیت نصیب نہیں ہوا کراچی میں اور ملتان کے سیٹ پی ڈی ایم کے نام مگر اکثریت عمران خان کی ہوئی اس کے مقبولیت اور چودہ پارٹیوں کا جنگ میں عمران خان آگے بڑھ گیا ۔

پی ڈی ایم کی اس ناکامی کے بنا پر اگر یہ تحریک ختم ہوئی  تو ممکن ہے کہ عمران خان کے عوامی مقبول نعرے امریکی غلامی نا منظور اسلامی نظام کا دعویٰ کرپشن کا خاتمہ اور سیاسی پارٹیوں کے سربراہان کو بیہودہ الفاظ سے نوازنے کی وجہ سے اقتدار کی منزل ان سے دور ہو جائے۔

پاکستانی تاریخ کے پندرہویں قومی اسمبلی اور چار صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کا انتخاب کرنے کے لیے پاکستان میں عام انتخابات کا اعلان کیا گیا جس میں پاکستان کے سیاسی جمہوری اور اسلامی پارٹیوں نے اپنا اعلانیہ شامل کرتے ہوئے ملک میں عام انتخابات کا اعلان ہوا۔ انتخابات  25 جولائی، 2018ء کو منعقد ہوئے۔جس میں قومی اسمبلی وصوبائی کے انتخابات شامل تھا جس میں خاص طور قومی اسمبلی کی کل 272 نشستوں میں سے 270 نشستوں پر عام انتخابات ہوئے۔

یہ بھی پڑھئے:

ضمنی الیکشن: وہ ٹریپ جو پی ڈی ایم کی شکست کا باعث بنا

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

مزاحمت اور علی اکبر عباس کی شاعری

ADVERTISEMENT

کامرانی ٹیسوری: کیا انھیں حافظ نعیم کا راستہ روکنے کے لیے لانچ کیا گیا؟
عوامی رائے سے پچھلے انتخابات کے طرح ن لیگ کے ووٹرزیادہ تھے اور بیشتر کا خیال تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) پہلے نمبر پر ہو گی جبکہ پاکستان تحریک انصاف واضح طور پر دوسرے اور تیسرے درجے کے ووٹ حاصل حاصل کرے گی۔
لیکن  پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی 116 سیٹیں لے کر پاکستان مسلم لیگ ن کو 64 نشستوں پر محدود کیا اور پاکستان تحریک انصاف وفاق خیبر اور پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئی مگر وقت کے ساتھ معاشی بحران کا بڑھنا قرضے دوبالا مہنگائی کی شدت اور ائی ایم ایف سے خراب تعلقات اور میں اس قدر مایوسی بڑھتی گئی کہ عمران کی خواب خواب ہی رہ گیا اور عوام میں  عمران کی حکومت کی ناکامی کا تاثر گہرا ہو گیا

اسی دوران ملکی معیشت کا خراب رزلٹ کے کی وجہ سے ایک سال پہلے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی بنیاد اس جواں اور توانا امید پر رکھی گئی کہ سیاسی مزاحمت کے ذریعے موجودہ نظام کو سرنگوں اور 2018 کے انتخابات کے بعد ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی بحران کو قبل ازوقت انتخابات کے ذریعے سیاسی کامیابی میں بدلنا ہوگا۔

پچھلے اتحادوں کی طرح پی ڈی ایم بھی سیاسی طاقت کے حصول کے لیے ایک ذریعہ تھا۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ ملکی مسائل کو حتمی طور پر طے کرنے کا عزم بظاہر اس اتحاد کو ایک غیرمعمولی اہمیت دیتا ہوا نظر آ رہا تھا حالات بھی موافق تھے۔
موجودہ حکومت کے پہلے سال معیشت 5.8 فیصد کی شرح سے گر کر منفی میں چلی گئی تھی۔ دوسرے سال شرح ترقی دو فیصد پر کھڑی تھی اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار اگلے چند سالوں کے بارے میں ایک بھیانک تصویر بنا رہے تھے۔ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے نوکریاں ختم ہو رہی تھیں، مہنگائی غیر معمولی حدوں کو چھو رہی تھی۔ عوام پریشان تھی۔
یوں محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے عمران خان آپشن کشش ثقل کھو کر بادلوں میں تحلیل ہو رہی ہے۔ یعنی وہ تمام اجزائے ترکیبی موجود تھے جن سے ایک مضبوط سیاسی مزاحمت کو کامیابی نصیب کروائی جا سکتی تھی مگر ایک سال کے عرصے میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے اپنے ساتھ وہی کیا جو حکومت نے تین سال میں خود پر گزاری اتحاد نفاق میں تبدیل ہو گیا جن توپوں سے حکومت کے قلعے کی فصیلیں تباہ کرنی تھیں وہ اتحادیوں نے اپنی طرف تان لیں جس تنقید سے موجودہ نظام کے پرخچے اڑانے تھے اس کی طاقت ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالنے کے لیے استعمال ہونا شروع ہو گئی۔

حکومت کو تبدیل کرنے کا لائحہ عمل درجنوں یو ٹرن کے بعد ایک ایسے اونٹ میں بدل گیا جس کی کوئی کل سیدھی نہیں آغاز کیا تھا عوامی سیلاب سے اسلام آباد کو مسخر کرنے کا، اختتام ہوا ہے ٹویٹس اور پریس ریلیزز کے توسط مزمت کرنے پر عہد کیا تھا استعفے دے کر اسمبلیوں کو مفلوج کرنے کا، انجام یہ ہے کہ پانچ سال کے بعد انتخابات کی شفافیت کی منتیں کی جا رہی ہیں۔
کہا گیا تھا کہ 2018 میں انتخابات کی مبینہ دھاندلی کرنے والوں کا احتساب کیا جائے گا اب بات ٹھہر گئی ہے کہ ہر 15 دن کے بعد اپنی ضمانت میں توسیع ہو جائے تو شکر بجا لائیں گے۔ تب مریم نواز اور بلاول بھٹو بھائی بہن کے حوالوں سے خود کو متعارف کرواتے تھے اب حالت یہ ہے کہ حکومتی وزیروں سے بڑھ کر پیپلز پارٹی کی قیادت ن لیگ کا اور ن لیگ پیپلز پارٹی کا تمسخر اڑاتی ہے
کہاں عوامی نیشنل پارٹی مولانا فضل الرحمان کے پیچھے صفیں باندھ کر نماز پڑھنے پر تیار تھی اور کہاں دونوں ایک دوسرے کو موجودہ قومی بحران کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں وہ زمانہ تھا جب آصف علی زرداری جے یو آئی کے ساتھ مل کر سب پر بھاری ہونا چاہتے تھے اب وقت یہ ہے کہ آپس میں رابطہ کرنے کے لیے سرتوڑ کوشش کرنا پڑتی ہے پہلے عوامی جلسے کر کے خوش ہوتے تھے، لوگوں کے دلوں کو گرمانے والی تقاریر کرنے کے بعد خود کو شاباشی دیتے تھے، اب اپنے کارکنان کو وضاحتیں دیتے پھر رہے ہیں کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان کوئی خلیج نہیں، دشمن کی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ کسی نے پی ڈی ایم کو پورا ساتھ نہیں دیا بغیر مولانا صاحب کے۔عمران کی حکومت گرانے کے بعد پی ڈی ایم کی حکومت آئی جس میں صوبوں سمیت وفاقی حکومت میں بھی اپنا اپنا حصے بنائے اور چلتے رہیں درمیان میں ملک کو تیسری سمت میں کھنچنے کا عمل شروع ہوا وفاقی میں مولانا کو وزارتیں باقی اتحادی پارٹیوں کو منہ میھٹا کرنے کیلئے کچھ نہ کچھ دیا گیا پی ڈی ایم کا تھینک ٹھیک پیپلز پارٹی کو وزیر خارجہ کا منصب سنبھالنے کا اعزاز حاصل ہوا اور پالیسی کے تحت ن لیگ کو آگے کرتے ہوئے جناب زرداری نے مشکلات اور سخت حالات ن لیگ اور شہباز شریف کے حوالے کیا اور ممکن ہے ن لیگ کی موجودہ شکل مستقبل میں باقی نہ رہ پائے۔

Tags: آصف زرداریپی ڈی ایمضمنی الیکشنعمران خانعوامی نیشنل پارٹیکراچیملتانمولانا فضل الرحماننواز شریف
Previous Post

ضمنی الیکشن: وہ ٹریپ جو پی ڈی ایم کی شکست کا باعث بنا

Next Post

کیو ڈی ایم کے مطالبات

کلیم اللہ کاکڑ

کلیم اللہ کاکڑ

Next Post
کیو ڈی ایم

کیو ڈی ایم کے مطالبات

محشر خیال

مریم نواز
محشر خیال

مریم نواز سے وابستہ اصل امید

عمران خان
محشر خیال

قریشی صاحب کا ٹوٹا تارا اور عمران خان

مولانا فضل الرحمان
محشر خیال

مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کی خواتین

عمران خان
محشر خیال

عمران خان بچاؤ کا آخری طریقہ

تبادلہ خیال

وفاقی محتسب
تبادلہ خیال

وفاقی محتسب۔چا لیس سال کا سفر

پختون خوا میپ
تبادلہ خیال

پختونخوا میپ: ایک جماعت تین سربراہ

کراچی
تبادلہ خیال

کراچی: ٹوٹا کیسے، بچائیں کیسے؟

سیاست
تبادلہ خیال

سیاست چھوڑ دی میں نے، کیا واقعی سچ؟

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions