• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

سندھ میں ایک بار پھر اغوا برائے تاوان کا طوفان | محمد الیاس سومرو

محمد الیاس سومرو by محمد الیاس سومرو
July 23, 2020
in تبادلہ خیال
0
سندھ میں ایک بار پھر اغوا برائے تاوان کا طوفان | محمد الیاس سومرو
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

سندھ پریس میں چھپنے والی خبروں کے مطابق آج کل سندھ میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تصدیق میں کمی اور اس مرض کے شکار مریض تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔لیکن ایک بہت بڑی مصیبت اس وقت سندھ میں بجلی کی لمبی لوڈ شیڈنگ اور ڈاکو راج ہے۔

سکھر اور لاڑکانہ ڈویزن میں ڈکیتی اور اغوا کی کارروائیوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ کندھ کوٹ اور اوباڑو کے علاقے سے تین مزید لوگوں کے اغوا سے مغویوں کی مجموعی تعداد اکیس ہو گئی ہے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے مغویوں کی رہائی کیلئے کوئی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ورثاءسخت پریشانی کا شکار ہیں۔ اخباری خبر کے مطابق اغواء برائے تاوان کی کارروائیں کاروبار کی شکل اختیار کر گئی ہیں ۔

سندھ کے معروف اخبار روزنامہ کاوش نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے کہ سندھ کے شمالی علاقوں میں جس طرح بد امنی اپنے جوہر دکھا رہی ہے ایسا لگ رہا ہے کہ شاید سندھ ایک بار پھر واپس 1990 ءکی دھائی کی طرف جا رہا ہے کیونکہ کچھ بھی بہتری کے آثار نظر نہیں آ رہے دن بدن حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں اور حالات کی خرابی کی یہی رفتار رہی تو سندھ کس قدر پیچھے دھکیل دیا جائے گا اس کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

اداریے میں مزید کہا گیا ہے کہ سکھر سے اغواء ہونے والے تین افراد ابھی تک بازیاب نہیں ہو سکے جبکہ ایک مغوی خیر محمد کے ورثاء سے ڈاکوﺅں نے پچاس لاکھ روپے تاوان طلب کیا ہے جن کا کہنا ہے کہ وہ غریب لوگ ہیں اتنی بڑی رقم کا بندوبست کرنا ان کے لئے نا ممکن ہے لہذا پولیس کو ان کے بچے کی رہائی کیلئے ان کی مدد کرے ۔ آپ اس بات سے بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ورثاءکی طرف سے تاوان ادا کرنے سے انکار کا مطلب اپنے مغوی کو ڈاکوﺅں کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا  ہے اور کوئی بھی شخص وسائل کے ہوتے ہوئے اپنے پیاروں کو ڈاکوﺅں کے حوالے کرنا پسند نہیں کر سکتا۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)

اسی طرح کندھ کوٹ ،غوث پور ،کرم پور سے اغواءہونے والے چھ لوگوں کی بازیابی کیلئے پولیس کی طرف سے کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور تنگوانی کے قریب سے اغوا ہونے والا نوجوان بھی ابھی تک بازیاب نہیں ہو سکا ہے اور نہ ہی رانی پور سے اغواءہونے والے سمال انڈسٹریز کے آفیسر کا کوئی اتہ پتہ چل سکا ہے۔ یہ اغوا کے بڑے واقعات کا ذکر ہو رہا ہے ۔ مگر وہاں پر ہونے والے چھوٹے موٹے واقعات کا حساب اس سے الگ ہے۔ یعنی چوری، چھینا چھپٹی اور ڈکیتی کی وارداتیں اغواء برائے تاوان کی وارداتوں کی وجہ سے پس منظر میں چلی گئی ہیں۔ آپ خود ہی اندازہ لگا لیجئے کہ ایک مغوی سے پچاس لاکھ روپے کاتقاضہ کس قدر فائدہ مند کاروگار ہو گا ۔

اداریے میں مزید لکھا ہے کہ ہم اس اخبار کے ذریعے کئی بارلکھ چکے ہیں کہ یہ ایک منظم کاروبار ہے جس میں کتنے ہی سفید پوش ملوث ہیں اور سفید پوش بھی ایسے جن کا نام لینے سے پہلے سو بار سوچنا پڑنا ہے کہ کہیں نام لینے کی وجہ سے اپنے پیارے اغواء نہ کرا بیٹھیں ۔جب ہم اس دھندھے کو کاروبار کا نام دیتے ہیں۔ یہ سمجھ لینا چاہئے کہ کوئی سا بھی کاروبار سہولت کار کے بغیر نہیں چل سکتا اور یہ اغواءکی کارروائیاں بھی مقامی سہولت کاروں کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔ کئی بار اخبارات میں خبریں آ چکی ہیں کہ کسی سفید پوش کی مدد سے مغوی بازیاب ہوا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ سفید پوش کسی نہ کسی طرح اس مکروہ عمل میں ملوث ہے۔ دوسری بات یہ کہ پولیس سمیت ہماری قانون نافذ کرنے والے ادارے جوش میں آتے ہیں تو یہ مکروہ کام ایک دن بھی نہیں چل سکتا ۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ کون سی مصلحت کے پیش نطر ان داروں کے کان پر جوں نہیں رینگتی اور معصوم عوام کو ڈاکوﺅں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں۔

اصولی طور پر وزیر اعلیٰ سندھ کو اس سلسلے میں دلچسپی لینی چاہئے کیونکہ غربت کے پسے عوام دہشتگری کے خوف میں کیازندگی بسر کریں گے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Previous Post

عثمان بزدار نے پنجاب کا میدان ایک بار پھر کیسے مارا؟

Next Post

ایران چین اسٹریٹجک معاہدہ| ارشاد محمود

محمد الیاس سومرو

محمد الیاس سومرو

Next Post
ایران چین اسٹریٹجک معاہدہ| ارشاد محمود

ایران چین اسٹریٹجک معاہدہ| ارشاد محمود

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions