• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں تصویر وطن

سنڈے میگزین بند کیوں ہوا، اخبار مرتے کیوں ہیں؟

وہ عوامل جو صحافت کو بھی سیاست کی طرح غیر مقبول بنا دیتے ہیں؟ پرنٹ میڈیم، سنڈے میگزین کے بعد اور کون کون سے ذرائع ابلاغ آزمائش سے دوچار ہوں گے؟ ایک سائنٹفک تجزیہ

ڈاکٹر فاروق عادل by ڈاکٹر فاروق عادل
June 12, 2023
in تصویر وطن
0
سنڈے میگزین بند کیوں ہوا، اخبار مرتے کیوں ہیں؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

کوئی اخبار یا میڈیا آؤٹ لیٹ کب ناکامی سے دوچار ہوتا ہے یا بند ہوتا ہے؟ .روزنامہ ایکسپریس  کے سنڈے میگزین کی بندش کی اطلاع سے یہ سوال بہت اہم ہو گیا ہے۔ اس سوال کا تعلق باقی رہ جانے والے قارئین کے مطالعے کی عادت یا ضرورت سے تو ہے لیکن اس سے بھی بڑھ کر صحافیوں کے روزگار سے ہے۔

صحافی برادری اور خاص طور پر میڈیا انڈسٹری کے مالکان کے نقطہ نظر سے اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں بزنس یعنی اشتہارات میں کمی ہو سکتی ہے۔ مالکان کو سرکاری شعبے کے اخبارات سے اس سلسلے میں دلچسپی زیادہ ہوتی ہے۔ اس معاملے میں فواد چودہری نے جب وہ وزیر اطلاعات تھے، خاصی الل ٹپ باتیں کی تھیں جن کا تعلق مستقبل کی ٹیکنالوجی سے زیادہ تھا۔ ان کے خیال میں دنیا بھر میں چوں کہ ڈیجیٹل میڈیا کے پھیلاؤ کی وجہ سے پرنٹ میڈیا سکڑ رہا ہے، اس لیے اب ذرائع ابلاغ کو حکومت سے بزنس ملنے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ فواد چودہری کی نصف بات درست تھی اور نصف غلط۔ یوں کہنا چاہیے کہ ان کی رائے دیانت دارانہ نہیں تھی بلکہ ان کی حکومت کی پالیسی کے تابع تھی جس کا مقصد آزاد ذرائع ابلاغ کی حوصلہ شکنی تھا۔

مالکان کے نقطہ نظر سے اس موضوع پر غور کیا جائے تو ان کے خیال کے مطابق پرنٹ میڈیم کا خام مال مہنگا ہو چکا ہے، اس لیے اب اخبارات کی اشاعت مشکل یا ناممکن ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں تیکنیکی معلومات تک رسائی رکھنے والے مزید وجوہات بھی گنوا سکتے ہیں لیکن بنیادی وجہ ان میں سے کوئی ایک بھی نہیں۔

یہ 1967ء کی بات ہے، امریکا میں ایک تحقیق ہوئی۔ مسئلہ یہ تھا کہ صدارتی انتخابات میں عوام کی قابل ذکر حد تک کم تعداد نے دل چسپی لی۔ اس معاملے میں یقیناً بہت سے لوگوں نے تحقیق کی ہوگی لیکن کرٹ لینگ اور ان کی اہلیہ گلیڈی اینگل لینگ کی تحقیق بہت بر محل تھی۔ ان کی تحقیق کا حاصل یہ تھا کہ عوام کی توجہ جائز آئینی اور انتخابی عمل میں دل چسپی اس وقت محدود ہو جاتی ہے جب ذرائع ابلاغ اپنے مواد کے ذریعے سماج میں اضطراب کی کیفیت پیدا کر دیتے ہیں۔ اضطراب کیا ہے؟ اسے دو مثالوں کے ذریعے سمجھنا آسان ہے۔ جیسے عمران خان کا انتخابی نعرہ احتساب تھا۔ یہ عین ممکن ہے کہ ان کے مخالفین اس پر تنقید کرتے ہوئے ان کی ذاتی زندگی کو زیر بحث لے آئیں۔

یہ بھی پڑھئے:

بجٹ سے پہلے بجٹ کے اثرات، کیا حکومت انتخابات کی تیاری میں ہے؟

مجیب دھاڑے : میں نے کہا کہ ہلاکتیں 30 لاکھ ہیں تو بس 30 لاکھ ہی ہیں

Ad (2024-01-27 16:31:23)

فارمیشن کمانڈر:نومئی کے علاوہ ریاست کے خلاف تین مزید سنگین جرائم.

ڈاکٹرعافیہ: رہائی کے چار مؤثر طریقے، جانئے سینٹر مشتاق احمد خان سے

اسی طرح نواز شریف نے ووٹ کو عزت دینے کا موقف اختیار کیا۔ اس نعرے پر تنقید بھی فطری ہے لیکن ان کے مخالفین کی اس سلسلے میں ناجائز تنقید بھی اگر میڈیا میں جگہ پائے جیسے انھیں مودی کا یار قرار دیا گیا تو یہ چیز صحافتی مواد کو مثبت سے زیادہ منفی بنا دے گی اور عوام کو سیاسی عمل سے دور کرنے کا باعث بنے گی۔

یہ درست ہے کہ صحافتی اصولوں کے مطابق کسی ایک سیاسی مؤقف کا متوازی نقطہ نظر لوگوں کے سامنے آنا چاہیے لیکن لینگ تھیوری کہتی ہے کہ صحافت میں یہ صرف رپورٹنگ کا مسئلہ نہیں بلکہ صحافی واچ ڈاگ بنتے بنتے دراصل کسی نہ کسی جماعت کے سیاسی ایجنڈے کے مبلغ بن جاتے ہیں۔ یہ اضطراب دراصل سیاست دان اور صحافی مل کر پیدا کرتے ہیں۔

اس تھیوری یا تحقیق کا پہلا نتیجہ تو یہی ہے کہ اس کے نتیجے میں لوگ سیاست سے متنفر ہو جاتے ہیں جس کے عمومی مظاہر ہم اپنے سماج میں دیکھ سکتے ہیں لیکن اس کا ثانوی نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ سیاسی ایجنڈے کا کیرئیر بننے والے ذرائع ابلاغ سے بھی بالکل عوام اسی طرح لا تعلقی اختیار کر لیتے ہیں جیسے وہ سیاست سے دور ہو جاتے ہیں۔

یہاں صرف زیر نظر اخبار یعنی ایکسپریس زیر بحث نہیں ہے بلکہ مجموعی طور پر پورے پاکستانی ذرائع ابلاغ ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ دو دہائی کی صحافت کا جائزہ لیا جائے تو ہمیں ذرائع ابلاغ کے مندرجات میں شعوری یا غیر شعوری طور پر یہ رجحان ضرور ملے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ پرنٹ میڈیم کی ناکامی کے دیگر اسباب کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس پہلو کا بھی جائزہ لیا جائے۔ ہمارے خیال میں یہ جائزہ ذرائع ابلاغ کو خود احتسابی کی جانب متوجہ کرتا ہے۔

یہاں یہ پہلو ضرور پیش نظر رہنا چاہیے کہ آج اگر کچھ حالات کی وجہ سے پرنٹ میڈیم مشکلات کا شکار ہے تو اس افسوس ناک رجحان کے دیگر میڈیم یعنی ٹیلی ویژن اور ڈیجیٹل میڈیا تک پہنچنے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔ اس لیے ضروری ہے کہ ذرائع ابلاغ کے مالکان اور صحافی برادری ابھی سے فکرمندی اختیار کرے اور اپنے مواد پر تنقیدی نگاہ ڈال کر درست طرز عمل اختیار کرنے کی فکر کرے۔ پاکستان ( دنیا بھر میں بھی) میں ذرائع ابلاغ کے سکڑنے بلکہ اس کے معدومی کی طرف سفر کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: اخباراتایکسپریسسنڈے میگزینصحافتعمران خاننواز شریف
Previous Post

ممتاز اداکار جمیل فخری کا آج یوم وفات ہے

Next Post

آزادی صحافت کو درپیش فیک نیوز کا چیلنج

ڈاکٹر فاروق عادل

ڈاکٹر فاروق عادل

فاروق عادل صحافی ہیں یا ادیب؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا، ان کی صحافت میں ادب کی چاشنی ہے اور ادب میں تحقیق کی آمیزش جس کے سبب ان کی تحریر کا ذایقہ ذرا مختلف ہو گیا ہے۔ بعض احباب اسے اسلوب قرار دیتے ہیں لیکن "صاحب اسلوب"کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک اپنی منزل کی تلاش میں ہیں۔

Next Post
آزادی صحافت کو درپیش فیک نیوز کا چیلنج

آزادی صحافت کو درپیش فیک نیوز کا چیلنج

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions