.فارمیشن کمانڈرز کانفرنس نے آج وہ اعلان کر دیا ہے جس کا کبھی خواب بھی کپتان خان نہیں دیکھا ہو گا۔ اس کے بعد یہ کہنا درست ہو گا کہ پی ٹی آئی اور اس کے سربراہ کا چیپٹر کلوز ہو گیا۔ اب وہ جو چاہیں خواب دیکھیں، پاکستانی سیاست میں اب ان کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے اعلان کی بنیاد نو مئی کے واقعات ہیں۔ اسی بنا پر کہا گیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ صرف نو مئی کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو ہی کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے بلکہ اس کے منصوبہ سازوں اور لوگوں کو دہشت گردی پر اکسانے والوں کو بھی انجام تک پہنچایا جائے۔
یہ بھی پڑھئے:
ڈاکٹرعافیہ: رہائی کے چار مؤثر طریقے، جانئے سینٹر مشتاق احمد خان سے
جنرل باجوہ! اللہ تجھے پولیس کی حفاظت میں رکھے
کیا کپتان خان اپنے ڈوبتے جہاز کو بچا پائیں گے؟
نو مئی کے واقعات اپنے اندر اتنی قوت بلاشبہ رکھتے ہیں جن کے مرتکب کسی فرد، افراد یا گروہ کو سنگین سزائیں دے کر سیاسی منظر سے ہٹا دیا جائے۔ کپتان خان اور ان کی جماعت کے خلاف فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے اعلان کے مطابق جو کارروائی متوقع ہے، بدیہی طور پر ان الزامات کے کے تحت ہی ہے لیکن بڑی سادگی ہوگی اگر یہ سمجھا جائے کہ اس جماعت اور اس کے لیڈر صرف یہی فرد جرم ہے۔ کچھ معاملات اس سے بھی بڑھ کر ہیں۔ کچھ ایسے معاملات جن کے نتائج تو ہوتے ہیں لیکن ان کے ذمے دار پردہ اخفا ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود کہ کچھ کھلی حقیقتیں اور کھلے حقائق ہوتے ہیں۔ کچھ اسی قسم کے بعض اقدامات کی ذمے داری بھی اسی جماعت اور اس کے سربراہ پر عاید ہوتی ہے۔
موضوع نسبتاً نازک ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ 2018ء سے 2022ء تک قومی معیشت کو جو نقصان پہنچا وہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ کسی ملک کی معیشت یوں دیکھتے ہی دیکھتے آسمان سے زمین آ گرے، یہ کچھ ایسی نظر انداز کر دینے والی بات نہیں پھر یہ سب جس وجہ سے ہوا، وہ اس سے بھی زیادہ اہم ہے۔
ہمارے خیال میں اب وہ مقام آ گیا ہے کہ کھل کر بات کی جائے اور قوم کے علم میں لایا جائے کہ اس قوم کے خلاف ایک بڑا جرم اقتصادی راہداری کے خلاف ایک سازش کے تحت اسے نہ صرف متنازع بنایا گیا، چین کے ساتھ تعلقات خراب کیے گئے بلکہ اسے سبوتاژ کر کے قومی معیشت کے احیا کا راستہ بند کر دیا گیا۔
ریاستی امور کی پیچیدگی کو سمجھنے والوں تک اس ضمن میں جو معلومات پہنچی ہیں، ان کی رائے میں اس طرز عمل کی وجوہات تھیں۔
ذرائع کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ اگر ملک کی معیشت بالکل نچڑ جاتی ہے تو اس کے نتیجے میں عالمی طاقتوں کا پہلا ہدف قومی دفاع اور ایٹمی اثاثے ہو سکتے تھے۔ اس قسم کی کچھ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ ملک کے ایٹمی دفاعی پروگرام کے سلسلے میں کپتان حکومت کچھ ایسے عزائم رکھتی تھی جو قومی مفادات سے متضاد تھی۔
ان کا دوسرا جرم یہ تھا کہ روز افزوں گرتی ہوئی معیشت کے باوجود حکومت نے اسے درست کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا بلکہ ملک میں کشیدگی کی فضا کو گہرا کر کے اس کی بحالی کا راستہ بند کر دیا گیا۔ یہ معاملہ خاص طور پر اس وقت زیادہ سنگین ہو گیا جب پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں کی تفصیلات جو دونوں ملکوں کے درمیان راز کی حیثیت رکھتی تھیں، امریکا کے حوالے کر دی گئیں۔
کپتان خان حکومت کے خلاف تیسری فرد جرم کا تعلق پاکستان کے آئین سے ہے۔ یہ بھی ایک کھلا راز ہے کہ کپتان خان حکومت نظام حکومت میں تبدیلی سمیت چند حساس نظریاتی قوانین کے خاتمے کا منصوبہ بھی رکھتی تھی۔
سیاسی عمل میں شریک کوئی بھی سیاسی جماعت آئین میں تبدیلی کے ایجنڈے پر کام کر سکتی ہے لیکن آئین کی چار بنیادیں تبدیل نہیں ہو سکتیں۔ ان میں ایک ملک کا نام، دوسرے جغرافیہ ، تیسرے پارلیمانی نظام حکومت اور چوتھے اسلامی نظریہ حیات جس کی بنیاد پر یہ ملک قائم ہوا۔ پی ٹی آئی حکومت آئین کی ان چار بنیادوں کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی تھی جو ملک کی بنیادوں پر کلہاڑا چلانے کے مترادف تھا۔
چنانچہ اب جب کہ اس جماعت اور اس کے سربراہ نو مئی سے متعلق انتہائی سنگین الزامات کے تحت کارروائی متوقع تو اس کے پس پشت ان عوامل کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جو یہاں بیان کیے گئے ہیںِ۔.