22 جولائی 2016 کو بزرگ سیاست داں معراج محمد خان کراچی میں انتقال کر گئے ۔وہ ایک ایسے سیاست داں تھے جنھیں پاکستان کی تیس سیاسی جماعتوں کی بنیاد رکھنے کا اعزاز احاصل ہے۔ معراج محمد خان 20 اکتوبر 1938ء کو اترپردیش کے شہر فرخ آباد میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد مولوی تاج محمد خان حکیم تھے۔ قیام پاکستان کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے کوئٹہ آگیا تھا۔ کوئٹہ سے میٹرک کرنے کے بعد معراج محمد خان نے ڈی جے سائنس کالج کراچی اور جامعہ کراچی سے تعلیم حاصل کی۔
یہ بھی پڑھئے:
بھٹو: وہ معمولی انسان نہ تھا
بھٹو سے میری ایک ملاقات: شہزاد ناصر
سندھ طاس معاہدہ بھٹو نے کیا تھا ؟
زمانہ طالب علمی میں انھوں نے ترقی پسند تنظیم نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ وہ ان بارہ طلبہ میں شامل تھے جنھیں 1961ء میں کراچی بدر کیا گیا تھا۔
1967ء میں وہ این ایس ایف سے علیحدہ ہو گئے اور اسی سال انھوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ مل کر پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی، وہ بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے اور ان ہی کی وجہ سے ملکی سیاست کے دھارے میں شامل ہوئے۔ 1970ء کے عام انتخابات میں انھوں نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر کراچی سے حصہ لیا اور کامیاب ہوئے۔ 1971ء میں وہ وفاقی وزیر محنت بنے بعد ازاں ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ کچھ اختلافات پیدا ہونے کے بعد انھوں نے پیپلز پارٹی کو خیر باد کہہ دیا۔
پیپلز پارٹی سے علیحدگی کے بعد انھوں نے اپنی سیاسی جماعت قومی محاذ آزادی کی بنیاد رکھی۔ جنرل ضیا کے مارشل لا دور میں وہ ایم آرڈی کے فعال رکن بھی رہے۔ 1998ء میں انھوں نے اپنی پارٹی کو پاکستان تحریک انصاف میں ضم کر دیا اور پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری مقرر ہوئے تاہم عمران خان سے اختلافات کے بعد 2003ء میں وہ اس جماعت سے بھی علیحدہ ہو گئے۔ اس کے بعد انھوں نے مزدور کسان پارٹی میں شمولیت اختیار کی جو بعد میں پاکستان کمیونسٹ پارٹی کا حصہ بن گئی۔ اس کے بعد وہ عملی سیاست سے کنارہ کش ہو گئے۔ معروج محمد خان معروف صحافی منہاج برنا اور نامور شاعر وہاج محمد خان” دکھی پریم نگری” کے بھائی تھے۔ معراج محمد خان ڈیفنس سوسائٹی کراچی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔