میٹھی دنیا. پہلی قسط
..میر حسین علی امام کی پچاس سالہ علمی ادبی تعلیمی سماجی زندگی کے واقعات پر مشتمل ایک دلچسپ سلسلہ جس میں کراچی نظر آئے گا کراچی روشنیوں کا شہر روشن دلوں کا شہر روشن اذہان کا شہر تہذیب و ثقافت کا شہر تعلیمی اداروں کا شہر بلند عمارتوں کا شہر بلند اقبال لوگوں کا شہر مسجدوں مدرسوں کا شہر علما مشائخ عظام ادیبوں دانشوروں ماھر تعلیم شاعروں مصوروں فنکاروں کا شہر جمہوریت کا شہر ترقی پسندوں کا شہر آمریت کے خلاف فسطائیت کے خلاف تحریکون کا شہر عاشقان رسول کا شہر ملک کا دل دماغ شہ رگ معاشی دارالحکومت ملک وملت کی اکائ وحدت کی علامت پاکستان کے ھر شہر قصبے گاون کا فرد یان ھے اور روزگار کما رھا ھے پاکستان کی تمام بولیوں کے بولنے والے لکھنے والے فنکار عالم فاضل سب آپ کو یاں ملیں گے۔
****
یہ کراچی کی کہانی نہیں ھے یہ میری کہانی ھے۔ میں کراچی میں رہتا ھوں اور کراچی میرے اندر رہتا ہے. اس لئے جب میں نے اپنی پچاس سال کے واقعات لکھنے شروع کئے تو میرے اندر کا کراچی جگہ جگہ باھر نظر آیا۔ تحریر میں بھی حقیقی زندگی میں پاکستان مین کئی شہروں کی سیر کی ھر شہر میں دوست ھیں سب اچھے لگتے ہیں پر کراچی کراچی ھے۔ غالب کو کلکتہ چکا چوند کر دیتا میرے کئی سندھی پنجابی دوستوں کو کراچی. ..میر تقی میر دھلی سے لکھنو گئے مگر اندر سے دھلی نہیں گئی جبکہ لکھنو والوں نے خدمت کی کوئی کسر نہ چھوڑی. میں رانی پور خیر پور گیا ، ٹنڈو محمد خان گیا، پورے پاکستان میں محبت کرنے والے دوست ھیں چند لمحے گزرتے پھر کراچی یاد آتا میرے دوست جو صوابی دیر بنون مردان پنڈی لاہور ملتان خانپور سکھر خیرپور کے ھیں جو کراچی آیا کراچی کی زلف کا اسیر ھوگیا طاقت کے زور پر دارالحکومت منتقل کردیا گیا لیکن دلوں میں کراچی بستا ھے کراچی میں پاکستان بستا ھے کراچی ھے تو اتحاد ملت اور ملک کی ترقی بقا سلامتی کراچی کے لئے لاکھوں افراد اورگھرانے دعائیں کرتے ھیں جس طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کے لئے دعا کی تھی اور اللہ تعالٰی نے قبول کی تھی اور لاکھوں مسلمان پوری دنیا سے آتے اور روزگار کماتے ھین اللہ تعالٰی کے کتنے اولیاءکرام نے کراچی اور پاکستان کے لئے دعا کی اور لوگوں کو یان سے رزق مل رھا ھے۔
یہ بھی پڑھئے:
کراچی کے کہانی کار کے نام ایک خط
یہ میری زندگی کی کتاب ھے یہ ذکر میر ھے اس عہد میں بھی کوئی میر صاحب ھیں جن کو بہت سے لوگ جانتے اور وہ بھی بہت سے لوگوں کے واقف کار اس لئے میر صاحب کے جاننے والے اس کتاب مین ملین گے اس عہد کے ایک قلندر درویش نے ایک لڑکے کو دعا دی تھی کہ تم امام بنو گے علم و ادب کی خدمت کرو گے اس کتاب میں امام صاحب کے بھی تذکرے ملیں گے اگر آپ کراچی میں رھے ہیتو بہت سے علاقے آپ کو نظر آئین گے بظاہر یہ کہانی ایک عام سے انسان کی زندگی کے متعلق ھے لیکن اس مین عام شہری شخص کے احساسات جذبات مسائل مشکلات کا احاطہ کیا گیا اور قدرت کی فیاضی نیک لوگوں کی محبت شفقت اپنائیت خلوص کا تذکرہ ھے اور یہی کراچی کا حسن دلکشی اور رعنائی ھے اور اسی وجہ سے قدرت مہربان ھے اور جو آتا ھے اسی کا ھو کر رہ جاتا ھے.
اردو میں آپ بیتی جگ بیتی سرگزشت سوانحی خاکے سوانح حیات شہر آشوب تاثرات واقعات کالم سب لکھے گئے اور بہت ادیبوں نے مختلف مقامات شہروں پر کتابیں قلمبند کی ھی اور ان کی زندگی کی کہانی سے ان کے شہر اور اس زمانے کے متعلق معلومات حاصل ھوتی ھیں۔ میں عمر کے ساٹھ سال گزار چکا ھوں۔ پچاس سال کے واقعات یاد ھیں، چوتھی پانچویں جماعت سے. کل کا کراچی سنہرے دنوں کی یاد دلاتا ھے جب بھی فرصت ملے اور فیس بک پر آتے ھین تو علم دوست عروس البلاد شاہ رنگ اعراف کسی بھی گروپ مین دیکھ لیجیے یہ عام کہانی ھے۔ عام سے شخص کی کہانی آپ جیسا شخص جو بسوں میں لٹک کر سفر کرتا ھے اور کبھی رش زیادہ ھونے پر لٹکنے سے رہ جاتا ھے جو مسجد مین تیسری چوتھی صف میں کھڑا ھوتا اسکول میں بھی. ..پھر بھی زندگی کا سفر جاری رھا اور اس دنیا مین پچاس سالوں مین کیا دیکھا اور کیا سیکھا میٹھی دنیا مین آپ کو پڑھنے کو ملے گا۔