Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
بٹی یعنی حمناکی سالگرہ شانی یعنی ماموں کی طرف سے بلی کے بچے کا گفٹ پری کی اداسی اور پھر بڑی اماں کا بٹی کو کوئی چکر دینا پھر بٹی کا اس وعدے پر پری کے پاس بلی کا بچہ چھوڑ دینا کہ جب یعنی ایک دو دن تک پری کیلئے بلی کا بچہ اے جائے گا تو میں اپنے چیکو یعنی بلی کے بچے کو واپس لے لونگی اور پھر بڑی اماں کا تاریخی جملہ کے بٹی تم نے گھبرانا نہیں ہے تک تو آپ کو معلوم ہے
مگر اب معاملہ یہاں تک پہنچ چکا ہے کہ کل جب پھر بڑی اماں نے بٹی کی پوری گفتگو سننے کے بعد پھر اپنے تاریخی جملے دھراتے ہوئے کہا کہ بٹی میری بچی تم نے گھبرانا نہیں ہے تو بٹی نے جوابا کہا بڑی اماں اب مجھے گھبرانے دے کیونکہ ھن میرا گھبرانا بنڑداے۔
یہ بھی پڑھئے:
بٹی توں نے گھبرانا نہیں ہے | افضل عاجز
فیس بڑھانے کا مطلب کیا ہے | افضل عاجر
ہوا یوں کہ پری نے بلی کے بچے کے بارے میں اپنی پھوپھوز جو ماشاءاللہ سات ہیں کے گھروں میں فون کرکے ایک ایک کزن کو بتایا کہ اس نے بلی کا بچہ خریدا ہے جس جس نے دیکھنا ہے اکے دیکھ جائے خوشی کی یہ خبر گھر گھر پہنچ گئی ایک پھوپھو نے تو باقاعدہ یہ مشورہ دیا کہ کیوں نا بلی کے بچے کی خوشی میں گھر میں ڈھولک رکھ دی جائے یہ تو بھلا ہو سب سے بڑی پھوپھو کا جس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے کہا کچھ عقل کرو اتنا رش کرنے سے بلی کے بچے کو کرونا بھی ہوسکتا ہے بہرحال بلی کے بچے کے اعزاز میں ایس او پی پر عمل کرتے ہوئے ظہرانے عصرانے اور عشائیہ کے اہتمام ہونے لگے بلی کبھی ایک گھر جارہی ہے تو کبھی دوسرے اور مشہور یہ ہونے لگا کہ بلی تو پری کی ہے۔
ادھر بٹی کو بھی پری کی بڑی بہن تحریم نے فون کر کے بتا دیا کہ آپی میرانام نہ آے اور نہ آپ بڑی اماں کے بٹی توں ہے گھبرانا نہیں پہ بھروسہ رکھو پری بلی کے بچے پر قبضہ جما چکی ہے اس سے پہلے کے وہ بلی کے بچے کانام اپنے نام کے ساتھ رجسٹر کرالے کچھ کرسکتی ہو تو کر لو۔
معاملہ جب بڑی اماں کے ہاتھوں سے نکلا تو پھر ہمیں بیچ میں آنا پڑا سو ہم نے گزشتہ رات پری کو بلایا کافی دیر تک
مذاکرات جاری رہے رات بارہ بجے کے قریب ایک عدد شوارما اور ایک پیپسی کی بوتل پر پری نے اس مطالبے کے ساتھ بلی کا بچہ واپس کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ مجھے ایسا ہی بلی کا بچہ دیا جائے بصورت دیگر یہ بچہ نہیں مل سکتا؟
سو میں نے شانی سے کہا کہ ایسا ہی بلی کا بچہ لے آو شانی نے جوابا مجھے بتایا کہ یہ بلی کا بچہ تو ایک دوست نے گفٹ کیا تھا مارکیٹ میں اس سے ملتا جلتا بچہ خاصا مہنگا ملتا ہے بتائیں کیا کرنا ہے. میں نے اسے کہا یہ تو تم نے بہت بڑے امتحان میں ڈال دیا ہے کچھ پیسے میرے پاس ہیں مگر یہ پیسے میں نے قربانی کے جانور میں حصہ ڈالنے کیلئے سنبھالے ہوئے ہیں اب ایک طرف مذھبی فریضہ ہے دوسری طرف ایک معصوم بچے کی خواہش ہے میں کروں تو کیا کروں………….؟
ساتھ ہی فقیر کا یہ مصرعہ بھی گونج رہا ہے
ڈھا دے مسجد ڈھا دے مندر
ڈھا دے جو کج ڈھیندا
پر بندیاں دا دل نہ ڈھاویں
رب دلاں وچ رہندا
بٹی یعنی حمناکی سالگرہ شانی یعنی ماموں کی طرف سے بلی کے بچے کا گفٹ پری کی اداسی اور پھر بڑی اماں کا بٹی کو کوئی چکر دینا پھر بٹی کا اس وعدے پر پری کے پاس بلی کا بچہ چھوڑ دینا کہ جب یعنی ایک دو دن تک پری کیلئے بلی کا بچہ اے جائے گا تو میں اپنے چیکو یعنی بلی کے بچے کو واپس لے لونگی اور پھر بڑی اماں کا تاریخی جملہ کے بٹی تم نے گھبرانا نہیں ہے تک تو آپ کو معلوم ہے
مگر اب معاملہ یہاں تک پہنچ چکا ہے کہ کل جب پھر بڑی اماں نے بٹی کی پوری گفتگو سننے کے بعد پھر اپنے تاریخی جملے دھراتے ہوئے کہا کہ بٹی میری بچی تم نے گھبرانا نہیں ہے تو بٹی نے جوابا کہا بڑی اماں اب مجھے گھبرانے دے کیونکہ ھن میرا گھبرانا بنڑداے۔
یہ بھی پڑھئے:
بٹی توں نے گھبرانا نہیں ہے | افضل عاجز
فیس بڑھانے کا مطلب کیا ہے | افضل عاجر
ہوا یوں کہ پری نے بلی کے بچے کے بارے میں اپنی پھوپھوز جو ماشاءاللہ سات ہیں کے گھروں میں فون کرکے ایک ایک کزن کو بتایا کہ اس نے بلی کا بچہ خریدا ہے جس جس نے دیکھنا ہے اکے دیکھ جائے خوشی کی یہ خبر گھر گھر پہنچ گئی ایک پھوپھو نے تو باقاعدہ یہ مشورہ دیا کہ کیوں نا بلی کے بچے کی خوشی میں گھر میں ڈھولک رکھ دی جائے یہ تو بھلا ہو سب سے بڑی پھوپھو کا جس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے کہا کچھ عقل کرو اتنا رش کرنے سے بلی کے بچے کو کرونا بھی ہوسکتا ہے بہرحال بلی کے بچے کے اعزاز میں ایس او پی پر عمل کرتے ہوئے ظہرانے عصرانے اور عشائیہ کے اہتمام ہونے لگے بلی کبھی ایک گھر جارہی ہے تو کبھی دوسرے اور مشہور یہ ہونے لگا کہ بلی تو پری کی ہے۔
ادھر بٹی کو بھی پری کی بڑی بہن تحریم نے فون کر کے بتا دیا کہ آپی میرانام نہ آے اور نہ آپ بڑی اماں کے بٹی توں ہے گھبرانا نہیں پہ بھروسہ رکھو پری بلی کے بچے پر قبضہ جما چکی ہے اس سے پہلے کے وہ بلی کے بچے کانام اپنے نام کے ساتھ رجسٹر کرالے کچھ کرسکتی ہو تو کر لو۔
معاملہ جب بڑی اماں کے ہاتھوں سے نکلا تو پھر ہمیں بیچ میں آنا پڑا سو ہم نے گزشتہ رات پری کو بلایا کافی دیر تک
مذاکرات جاری رہے رات بارہ بجے کے قریب ایک عدد شوارما اور ایک پیپسی کی بوتل پر پری نے اس مطالبے کے ساتھ بلی کا بچہ واپس کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ مجھے ایسا ہی بلی کا بچہ دیا جائے بصورت دیگر یہ بچہ نہیں مل سکتا؟
سو میں نے شانی سے کہا کہ ایسا ہی بلی کا بچہ لے آو شانی نے جوابا مجھے بتایا کہ یہ بلی کا بچہ تو ایک دوست نے گفٹ کیا تھا مارکیٹ میں اس سے ملتا جلتا بچہ خاصا مہنگا ملتا ہے بتائیں کیا کرنا ہے. میں نے اسے کہا یہ تو تم نے بہت بڑے امتحان میں ڈال دیا ہے کچھ پیسے میرے پاس ہیں مگر یہ پیسے میں نے قربانی کے جانور میں حصہ ڈالنے کیلئے سنبھالے ہوئے ہیں اب ایک طرف مذھبی فریضہ ہے دوسری طرف ایک معصوم بچے کی خواہش ہے میں کروں تو کیا کروں………….؟
ساتھ ہی فقیر کا یہ مصرعہ بھی گونج رہا ہے
ڈھا دے مسجد ڈھا دے مندر
ڈھا دے جو کج ڈھیندا
پر بندیاں دا دل نہ ڈھاویں
رب دلاں وچ رہندا
بٹی یعنی حمناکی سالگرہ شانی یعنی ماموں کی طرف سے بلی کے بچے کا گفٹ پری کی اداسی اور پھر بڑی اماں کا بٹی کو کوئی چکر دینا پھر بٹی کا اس وعدے پر پری کے پاس بلی کا بچہ چھوڑ دینا کہ جب یعنی ایک دو دن تک پری کیلئے بلی کا بچہ اے جائے گا تو میں اپنے چیکو یعنی بلی کے بچے کو واپس لے لونگی اور پھر بڑی اماں کا تاریخی جملہ کے بٹی تم نے گھبرانا نہیں ہے تک تو آپ کو معلوم ہے
مگر اب معاملہ یہاں تک پہنچ چکا ہے کہ کل جب پھر بڑی اماں نے بٹی کی پوری گفتگو سننے کے بعد پھر اپنے تاریخی جملے دھراتے ہوئے کہا کہ بٹی میری بچی تم نے گھبرانا نہیں ہے تو بٹی نے جوابا کہا بڑی اماں اب مجھے گھبرانے دے کیونکہ ھن میرا گھبرانا بنڑداے۔
یہ بھی پڑھئے:
بٹی توں نے گھبرانا نہیں ہے | افضل عاجز
فیس بڑھانے کا مطلب کیا ہے | افضل عاجر
ہوا یوں کہ پری نے بلی کے بچے کے بارے میں اپنی پھوپھوز جو ماشاءاللہ سات ہیں کے گھروں میں فون کرکے ایک ایک کزن کو بتایا کہ اس نے بلی کا بچہ خریدا ہے جس جس نے دیکھنا ہے اکے دیکھ جائے خوشی کی یہ خبر گھر گھر پہنچ گئی ایک پھوپھو نے تو باقاعدہ یہ مشورہ دیا کہ کیوں نا بلی کے بچے کی خوشی میں گھر میں ڈھولک رکھ دی جائے یہ تو بھلا ہو سب سے بڑی پھوپھو کا جس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے کہا کچھ عقل کرو اتنا رش کرنے سے بلی کے بچے کو کرونا بھی ہوسکتا ہے بہرحال بلی کے بچے کے اعزاز میں ایس او پی پر عمل کرتے ہوئے ظہرانے عصرانے اور عشائیہ کے اہتمام ہونے لگے بلی کبھی ایک گھر جارہی ہے تو کبھی دوسرے اور مشہور یہ ہونے لگا کہ بلی تو پری کی ہے۔
ادھر بٹی کو بھی پری کی بڑی بہن تحریم نے فون کر کے بتا دیا کہ آپی میرانام نہ آے اور نہ آپ بڑی اماں کے بٹی توں ہے گھبرانا نہیں پہ بھروسہ رکھو پری بلی کے بچے پر قبضہ جما چکی ہے اس سے پہلے کے وہ بلی کے بچے کانام اپنے نام کے ساتھ رجسٹر کرالے کچھ کرسکتی ہو تو کر لو۔
معاملہ جب بڑی اماں کے ہاتھوں سے نکلا تو پھر ہمیں بیچ میں آنا پڑا سو ہم نے گزشتہ رات پری کو بلایا کافی دیر تک
مذاکرات جاری رہے رات بارہ بجے کے قریب ایک عدد شوارما اور ایک پیپسی کی بوتل پر پری نے اس مطالبے کے ساتھ بلی کا بچہ واپس کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ مجھے ایسا ہی بلی کا بچہ دیا جائے بصورت دیگر یہ بچہ نہیں مل سکتا؟
سو میں نے شانی سے کہا کہ ایسا ہی بلی کا بچہ لے آو شانی نے جوابا مجھے بتایا کہ یہ بلی کا بچہ تو ایک دوست نے گفٹ کیا تھا مارکیٹ میں اس سے ملتا جلتا بچہ خاصا مہنگا ملتا ہے بتائیں کیا کرنا ہے. میں نے اسے کہا یہ تو تم نے بہت بڑے امتحان میں ڈال دیا ہے کچھ پیسے میرے پاس ہیں مگر یہ پیسے میں نے قربانی کے جانور میں حصہ ڈالنے کیلئے سنبھالے ہوئے ہیں اب ایک طرف مذھبی فریضہ ہے دوسری طرف ایک معصوم بچے کی خواہش ہے میں کروں تو کیا کروں………….؟
ساتھ ہی فقیر کا یہ مصرعہ بھی گونج رہا ہے
ڈھا دے مسجد ڈھا دے مندر
ڈھا دے جو کج ڈھیندا
پر بندیاں دا دل نہ ڈھاویں
رب دلاں وچ رہندا
بٹی یعنی حمناکی سالگرہ شانی یعنی ماموں کی طرف سے بلی کے بچے کا گفٹ پری کی اداسی اور پھر بڑی اماں کا بٹی کو کوئی چکر دینا پھر بٹی کا اس وعدے پر پری کے پاس بلی کا بچہ چھوڑ دینا کہ جب یعنی ایک دو دن تک پری کیلئے بلی کا بچہ اے جائے گا تو میں اپنے چیکو یعنی بلی کے بچے کو واپس لے لونگی اور پھر بڑی اماں کا تاریخی جملہ کے بٹی تم نے گھبرانا نہیں ہے تک تو آپ کو معلوم ہے
مگر اب معاملہ یہاں تک پہنچ چکا ہے کہ کل جب پھر بڑی اماں نے بٹی کی پوری گفتگو سننے کے بعد پھر اپنے تاریخی جملے دھراتے ہوئے کہا کہ بٹی میری بچی تم نے گھبرانا نہیں ہے تو بٹی نے جوابا کہا بڑی اماں اب مجھے گھبرانے دے کیونکہ ھن میرا گھبرانا بنڑداے۔
یہ بھی پڑھئے:
بٹی توں نے گھبرانا نہیں ہے | افضل عاجز
فیس بڑھانے کا مطلب کیا ہے | افضل عاجر
ہوا یوں کہ پری نے بلی کے بچے کے بارے میں اپنی پھوپھوز جو ماشاءاللہ سات ہیں کے گھروں میں فون کرکے ایک ایک کزن کو بتایا کہ اس نے بلی کا بچہ خریدا ہے جس جس نے دیکھنا ہے اکے دیکھ جائے خوشی کی یہ خبر گھر گھر پہنچ گئی ایک پھوپھو نے تو باقاعدہ یہ مشورہ دیا کہ کیوں نا بلی کے بچے کی خوشی میں گھر میں ڈھولک رکھ دی جائے یہ تو بھلا ہو سب سے بڑی پھوپھو کا جس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے کہا کچھ عقل کرو اتنا رش کرنے سے بلی کے بچے کو کرونا بھی ہوسکتا ہے بہرحال بلی کے بچے کے اعزاز میں ایس او پی پر عمل کرتے ہوئے ظہرانے عصرانے اور عشائیہ کے اہتمام ہونے لگے بلی کبھی ایک گھر جارہی ہے تو کبھی دوسرے اور مشہور یہ ہونے لگا کہ بلی تو پری کی ہے۔
ادھر بٹی کو بھی پری کی بڑی بہن تحریم نے فون کر کے بتا دیا کہ آپی میرانام نہ آے اور نہ آپ بڑی اماں کے بٹی توں ہے گھبرانا نہیں پہ بھروسہ رکھو پری بلی کے بچے پر قبضہ جما چکی ہے اس سے پہلے کے وہ بلی کے بچے کانام اپنے نام کے ساتھ رجسٹر کرالے کچھ کرسکتی ہو تو کر لو۔
معاملہ جب بڑی اماں کے ہاتھوں سے نکلا تو پھر ہمیں بیچ میں آنا پڑا سو ہم نے گزشتہ رات پری کو بلایا کافی دیر تک
مذاکرات جاری رہے رات بارہ بجے کے قریب ایک عدد شوارما اور ایک پیپسی کی بوتل پر پری نے اس مطالبے کے ساتھ بلی کا بچہ واپس کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ مجھے ایسا ہی بلی کا بچہ دیا جائے بصورت دیگر یہ بچہ نہیں مل سکتا؟
سو میں نے شانی سے کہا کہ ایسا ہی بلی کا بچہ لے آو شانی نے جوابا مجھے بتایا کہ یہ بلی کا بچہ تو ایک دوست نے گفٹ کیا تھا مارکیٹ میں اس سے ملتا جلتا بچہ خاصا مہنگا ملتا ہے بتائیں کیا کرنا ہے. میں نے اسے کہا یہ تو تم نے بہت بڑے امتحان میں ڈال دیا ہے کچھ پیسے میرے پاس ہیں مگر یہ پیسے میں نے قربانی کے جانور میں حصہ ڈالنے کیلئے سنبھالے ہوئے ہیں اب ایک طرف مذھبی فریضہ ہے دوسری طرف ایک معصوم بچے کی خواہش ہے میں کروں تو کیا کروں………….؟
ساتھ ہی فقیر کا یہ مصرعہ بھی گونج رہا ہے
ڈھا دے مسجد ڈھا دے مندر
ڈھا دے جو کج ڈھیندا
پر بندیاں دا دل نہ ڈھاویں
رب دلاں وچ رہندا