Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
وزارت خارجہ نے سینئر صحافی ارشد ملک کی قومی لغت اردو کو دفتری زبان بنانے کے لئے خدمات کا سرکاری سطح پر اعتراف کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے قومی رساں خبر رساں ادارے (اے پی پی ) کے مینجنگ ڈائریکٹر کو28 مئی 2022 کو سرکاری مراسلہ نمبر ’ایس پی کے 2022 ‘ بھجوایا ہے جس میں کہاگیا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس بھرپور پزیرائی کوریکارڈ کا حصہ بنایا جائے کہ جناب ارشد ملک نے بطور اردو مترجم وزارت خارجہ میں ڈیپیوٹیشن پر تقرری کے دوران غیرمعمولی پیشہ وارانہ لیاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ کی سرگرمیوں کو بروقت اور موثر انداز میں اجاگر کرنے میں ارشدملک نے نہایت قابل پزیرائی خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے نہایت قابل تعریف انداز میں پرنٹ اور الیکڑانک دونوں میڈیا کے امور کو انجام دیا اور انگریزی زبان میں جاری ہونے والے مواد کو اردو میں ترجمہ کرکے اس کی بروقت تشہیر وترسیل میں کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھئے:
پاکستان کا دارالحکومت پاکستان سے باہر منتقل کرنے کی سازش
خوفناک آوازوں سے روح لرز اٹھی لیکن امرؤالقیس کی تلاش کا سفر جاری رہا
عمران خان: تھوڑا جیا سیاست نوں دے دیو اسلامی ٹچ
اُن کی اس کاوش کی بدولت وزارت خارجہ کو اپنی سرگرمیوں سے عوام الناس کو مطلع اور ذرائع ابلاغ سے رابطہ استوار رکھنے میں بڑی مدد ملی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے خط میں ایم ڈی اے پی پی کو لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ ارشد ملک اے پی پی کا ایک قیمتی اثاثہ رہیں گے۔
ہم ان کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ یاد رہے کہ سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں انگریزی زبان میں جاری ہونے والے مواد کو اردو میں جاری کرنے کے لئے قدم اٹھایا تھا جس پر وزارت اطلاعات ونشریات نے یہ ذمہ داری اے پی پی کے رپورٹر اور سینئر صحافی ارشد ملک کو سونپی تھی۔ دسمبر 2018 سے اپریل 2022 تک وزارت خارجہ میں خدمات کی انجام دہی کے دوران پہلی بار انگریزی بیانات کو باضابطہ اردو میں جاری کیاگیا ۔
یہ اعزاز ارشد ملک کو حاصل ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزارت خارجہ اردو میں یہ سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش مند تھی تاہم دو بار درخواست کے باوجود اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ڈیپیوٹیشن کی مدت میں دو سال کی مزید توسیع سے انکار کردیا تھا۔ اس سے قبل ارشد ملک مختلف وزرا طلاعات، وزیراعظم کے مشیر سینیٹر عرفان صدیقی سمیت مختلف دیگر سرکاری مناصب پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
وزارت خارجہ نے سینئر صحافی ارشد ملک کی قومی لغت اردو کو دفتری زبان بنانے کے لئے خدمات کا سرکاری سطح پر اعتراف کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے قومی رساں خبر رساں ادارے (اے پی پی ) کے مینجنگ ڈائریکٹر کو28 مئی 2022 کو سرکاری مراسلہ نمبر ’ایس پی کے 2022 ‘ بھجوایا ہے جس میں کہاگیا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس بھرپور پزیرائی کوریکارڈ کا حصہ بنایا جائے کہ جناب ارشد ملک نے بطور اردو مترجم وزارت خارجہ میں ڈیپیوٹیشن پر تقرری کے دوران غیرمعمولی پیشہ وارانہ لیاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ کی سرگرمیوں کو بروقت اور موثر انداز میں اجاگر کرنے میں ارشدملک نے نہایت قابل پزیرائی خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے نہایت قابل تعریف انداز میں پرنٹ اور الیکڑانک دونوں میڈیا کے امور کو انجام دیا اور انگریزی زبان میں جاری ہونے والے مواد کو اردو میں ترجمہ کرکے اس کی بروقت تشہیر وترسیل میں کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھئے:
پاکستان کا دارالحکومت پاکستان سے باہر منتقل کرنے کی سازش
خوفناک آوازوں سے روح لرز اٹھی لیکن امرؤالقیس کی تلاش کا سفر جاری رہا
عمران خان: تھوڑا جیا سیاست نوں دے دیو اسلامی ٹچ
اُن کی اس کاوش کی بدولت وزارت خارجہ کو اپنی سرگرمیوں سے عوام الناس کو مطلع اور ذرائع ابلاغ سے رابطہ استوار رکھنے میں بڑی مدد ملی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے خط میں ایم ڈی اے پی پی کو لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ ارشد ملک اے پی پی کا ایک قیمتی اثاثہ رہیں گے۔
ہم ان کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ یاد رہے کہ سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں انگریزی زبان میں جاری ہونے والے مواد کو اردو میں جاری کرنے کے لئے قدم اٹھایا تھا جس پر وزارت اطلاعات ونشریات نے یہ ذمہ داری اے پی پی کے رپورٹر اور سینئر صحافی ارشد ملک کو سونپی تھی۔ دسمبر 2018 سے اپریل 2022 تک وزارت خارجہ میں خدمات کی انجام دہی کے دوران پہلی بار انگریزی بیانات کو باضابطہ اردو میں جاری کیاگیا ۔
یہ اعزاز ارشد ملک کو حاصل ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزارت خارجہ اردو میں یہ سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش مند تھی تاہم دو بار درخواست کے باوجود اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ڈیپیوٹیشن کی مدت میں دو سال کی مزید توسیع سے انکار کردیا تھا۔ اس سے قبل ارشد ملک مختلف وزرا طلاعات، وزیراعظم کے مشیر سینیٹر عرفان صدیقی سمیت مختلف دیگر سرکاری مناصب پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
وزارت خارجہ نے سینئر صحافی ارشد ملک کی قومی لغت اردو کو دفتری زبان بنانے کے لئے خدمات کا سرکاری سطح پر اعتراف کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے قومی رساں خبر رساں ادارے (اے پی پی ) کے مینجنگ ڈائریکٹر کو28 مئی 2022 کو سرکاری مراسلہ نمبر ’ایس پی کے 2022 ‘ بھجوایا ہے جس میں کہاگیا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس بھرپور پزیرائی کوریکارڈ کا حصہ بنایا جائے کہ جناب ارشد ملک نے بطور اردو مترجم وزارت خارجہ میں ڈیپیوٹیشن پر تقرری کے دوران غیرمعمولی پیشہ وارانہ لیاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ کی سرگرمیوں کو بروقت اور موثر انداز میں اجاگر کرنے میں ارشدملک نے نہایت قابل پزیرائی خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے نہایت قابل تعریف انداز میں پرنٹ اور الیکڑانک دونوں میڈیا کے امور کو انجام دیا اور انگریزی زبان میں جاری ہونے والے مواد کو اردو میں ترجمہ کرکے اس کی بروقت تشہیر وترسیل میں کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھئے:
پاکستان کا دارالحکومت پاکستان سے باہر منتقل کرنے کی سازش
خوفناک آوازوں سے روح لرز اٹھی لیکن امرؤالقیس کی تلاش کا سفر جاری رہا
عمران خان: تھوڑا جیا سیاست نوں دے دیو اسلامی ٹچ
اُن کی اس کاوش کی بدولت وزارت خارجہ کو اپنی سرگرمیوں سے عوام الناس کو مطلع اور ذرائع ابلاغ سے رابطہ استوار رکھنے میں بڑی مدد ملی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے خط میں ایم ڈی اے پی پی کو لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ ارشد ملک اے پی پی کا ایک قیمتی اثاثہ رہیں گے۔
ہم ان کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ یاد رہے کہ سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں انگریزی زبان میں جاری ہونے والے مواد کو اردو میں جاری کرنے کے لئے قدم اٹھایا تھا جس پر وزارت اطلاعات ونشریات نے یہ ذمہ داری اے پی پی کے رپورٹر اور سینئر صحافی ارشد ملک کو سونپی تھی۔ دسمبر 2018 سے اپریل 2022 تک وزارت خارجہ میں خدمات کی انجام دہی کے دوران پہلی بار انگریزی بیانات کو باضابطہ اردو میں جاری کیاگیا ۔
یہ اعزاز ارشد ملک کو حاصل ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزارت خارجہ اردو میں یہ سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش مند تھی تاہم دو بار درخواست کے باوجود اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ڈیپیوٹیشن کی مدت میں دو سال کی مزید توسیع سے انکار کردیا تھا۔ اس سے قبل ارشد ملک مختلف وزرا طلاعات، وزیراعظم کے مشیر سینیٹر عرفان صدیقی سمیت مختلف دیگر سرکاری مناصب پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
وزارت خارجہ نے سینئر صحافی ارشد ملک کی قومی لغت اردو کو دفتری زبان بنانے کے لئے خدمات کا سرکاری سطح پر اعتراف کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے قومی رساں خبر رساں ادارے (اے پی پی ) کے مینجنگ ڈائریکٹر کو28 مئی 2022 کو سرکاری مراسلہ نمبر ’ایس پی کے 2022 ‘ بھجوایا ہے جس میں کہاگیا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس بھرپور پزیرائی کوریکارڈ کا حصہ بنایا جائے کہ جناب ارشد ملک نے بطور اردو مترجم وزارت خارجہ میں ڈیپیوٹیشن پر تقرری کے دوران غیرمعمولی پیشہ وارانہ لیاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ کی سرگرمیوں کو بروقت اور موثر انداز میں اجاگر کرنے میں ارشدملک نے نہایت قابل پزیرائی خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے نہایت قابل تعریف انداز میں پرنٹ اور الیکڑانک دونوں میڈیا کے امور کو انجام دیا اور انگریزی زبان میں جاری ہونے والے مواد کو اردو میں ترجمہ کرکے اس کی بروقت تشہیر وترسیل میں کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھئے:
پاکستان کا دارالحکومت پاکستان سے باہر منتقل کرنے کی سازش
خوفناک آوازوں سے روح لرز اٹھی لیکن امرؤالقیس کی تلاش کا سفر جاری رہا
عمران خان: تھوڑا جیا سیاست نوں دے دیو اسلامی ٹچ
اُن کی اس کاوش کی بدولت وزارت خارجہ کو اپنی سرگرمیوں سے عوام الناس کو مطلع اور ذرائع ابلاغ سے رابطہ استوار رکھنے میں بڑی مدد ملی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے خط میں ایم ڈی اے پی پی کو لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ ارشد ملک اے پی پی کا ایک قیمتی اثاثہ رہیں گے۔
ہم ان کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ یاد رہے کہ سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں انگریزی زبان میں جاری ہونے والے مواد کو اردو میں جاری کرنے کے لئے قدم اٹھایا تھا جس پر وزارت اطلاعات ونشریات نے یہ ذمہ داری اے پی پی کے رپورٹر اور سینئر صحافی ارشد ملک کو سونپی تھی۔ دسمبر 2018 سے اپریل 2022 تک وزارت خارجہ میں خدمات کی انجام دہی کے دوران پہلی بار انگریزی بیانات کو باضابطہ اردو میں جاری کیاگیا ۔
یہ اعزاز ارشد ملک کو حاصل ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزارت خارجہ اردو میں یہ سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش مند تھی تاہم دو بار درخواست کے باوجود اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ڈیپیوٹیشن کی مدت میں دو سال کی مزید توسیع سے انکار کردیا تھا۔ اس سے قبل ارشد ملک مختلف وزرا طلاعات، وزیراعظم کے مشیر سینیٹر عرفان صدیقی سمیت مختلف دیگر سرکاری مناصب پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔