عوام نے انتخابی عمل لاتعلقی ظاہر کرکے اس پر عدم اعتماد کر دیا۔ کسی معاشرے میں سیاسی عمل کے گالی گلوچ سے آلودہ ہونے کا پہلا نتیجہ یہی نکلتا ہے۔ اس کی دیگر وجوہات میں عوامی مسائل سے لا تعلقی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ انتخابی عمل کےاغیر شفاف ہونا بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہوتا ہے۔ یہ انکشاف سالانہ ووٹر نظرثانی مہم میں ہوا۔ جب عوام نے اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے عملے سے عدم تعاون کا رویہ اختیار کیا۔
واضح رہے کہ یہ امر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ہے کہ جب سیاسی عمل میں حقیقی مسائل پر غیر حقیقی مسائل کو ترجیح دی جانے لگے۔ سیاسی کردار ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے لگیں تو عوام انتخابی عمل سے بڑی حد تک لا تعلق ہو جاتے ہیں۔ دنیا کی مستحکم جمہوریتوں سائنٹیفک تحقیق کے ذریعے ان رجحانات کی تصدیق ہو چکی ہے۔ توقع ہے کہ اب پاکستان میں بھی اس رجحان کی تصدیق ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے:
گوادر : بلوچستان کا ہر طبقہ حق دو تحریک کی پشت پر آگیا
چودہ دسمبر: آج حضرت جون ایلیا کی سال گرہ ہے
پاکستان میں اس رجحان کا انکشاف کراچی میں سالانہ ووٹرز نظرثانی عمل کے دوران انکشاف ہوا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ووٹرز کی ایک کثیر تعداد انتخابی عمل سے شدید مایوس ہے۔ اسی وجہ سے وہ ووٹرز نظرثانی عمل میں ویریفکیشن عملے کے ساتھ تعاون بھی نہیں کر رہے ہیں۔ ان افراد کا کہنا ہے کہ ووٹ درج کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ،کیونکہ انتخابی نتائج کا تعلق ووٹ سے نہیں بلکہ دیگر ذرائع سے ہے۔ اسی وجہ سے ووٹرز کی ایک کثیر تعداد انتخابی عمل سے شدید مایوس ہے۔ اور انتخابی عمل کے نتائج پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کر رہی ہے۔
ووٹر ویری فکیشن
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ووٹرز کی ایک بڑی تعداد کا اندراج متعلقہ بلاک ، سرکلز اور علاقوں میں بھی نہیں ہے۔ جب کہ ایک ہی گھرانے کے ووٹرز مختلف بلاک یا سرکلز میں درج ہیں۔ اسی طرح کئی برس قبل انتقال ہونے والے افراد کے نام بھی ووٹرز فہرست میں شامل ہیں ، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹڑیشن اتھارٹی (نادرا ) کے رویہ سے بھی ووٹرز مایوس ہیں۔
انتخابی ویریفکیشن عملے کے افراد کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کے شدید ردعمل کا پہلی بار انھیںسامنا ہورہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ تعاون نہیں کر رہے ہیں، اس طرح کے لوگوں کوقائل کرنے میں وقت ضائع ہورہا ہے۔ اس طرح کی شکایات کی تصدیق الیکشن کمیشن کے حکام نے بھی کی ہے۔
ملک بھر میں 7 نومبر سے سالانہ ووٹرز نظرثانی کا عمل جاری ہے۔ اس عمل کے دوران گھر گھر جاکر الیکشن کمیشن کا نامزد ویریفکیشن آفیسر ووٹرز فہرست کی تصدیق کررہا ہے ۔ گھر گھر نظرثانی کا یہ عمل 21 دسمبر تک جاری رہے گا۔ یاد رہے کہ ملک بھر میں ہزاروں افراد پر مشتمل نظرثانی عملہ تصدیقی عمل میں شریک ہے۔ دوسرے مرحلے میں ڈیٹا انٹری ہوگا ۔ اسی طرح دیگر مراحل کی تکمیل کے بعد الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق 13 اپریل 2022ء کو حتمی ووٹرز فہرست جاری کی جائے گی۔