• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

پارٹی ٹکٹ کو سینما ٹکٹ نہیں سمجھنا چاہیئے جسے پیسوں کی خاطر بلیک کر کے بیچ دیا جاتا ہے جمہوریت کی بے حرمتی کا آغاز یہیں سے ہو جاتا ہے

کامران نسیم بٹالوی by کامران نسیم بٹالوی
February 26, 2023
in تبادلہ خیال
0
جمہوریت
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

قومی سیاسی اکھاڑے میں جمہوریت  لگی دھینگا مشتی اور قومی و صوبائی انتخابات کی حتمی تاریخ کے فیصلے سے بادی النظر سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ کے حصول کی دوڑکا آغاز ہو چکا ہے۔ ویسے تو یہ دوڑتب ہی شروع ہو جاتی ہے جب تازہ تازہ الیکشن اپنی تکمیل کو پہنچتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں ابھی منتخب شدہ نمائندگان حلف ہی نہیں اٹھا پاتے اور ٹانگیں کھینچنے کا سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے۔ جس طرح ہر ملک کا سوشیو کلچر مختلف ہوتا ہے اس طرح سیاسی کلچر بھی ایک دوسرے سے کسی نہ کسی حد تک مختلف ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں میں ٹکٹوں کی تقسیم کا مرحلہ خود سیاسی جماعتوں کے لیے شدید آزمائش کا ذریعہ بن جاتا ہے۔

اس کی بنیادی وجہ ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران سیاسی جماعتوں کا خود قواعدو ضوابط کی دھجیاں اڑانا ہے۔ جہاں ٹکٹ کی تقسیم کاری کے دوران قومی سیاسی جماعتیں اور ان کی مرکزی قیادت ٹکٹ کے خواہش مند کو تجربہ،ساکھ، سیاسی بصیرت اور سینیئر شپ کے طے شدہ معیار کو پیمانہ مقرر کرنے کی بجائے اقربا پروری اور بھاری بھر کم قیمت کے پلڑے میں تولتی ہے۔جسے”پارٹی فنڈ“کا ٹائٹل دیا جاتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں پارٹی فنڈ کی صورت میں جو امیدوار جتنا زیادہ مال خرچ کرے گا وہ اتنا ہی اپنے لیڈر کا منظور نظر ہو جائے گا۔

اس ضمن میں سیاسی کارکنان کی قربانیاں گئی تیل لینے! یہی وجہ ہے کہ ہر انتخابات کے موقع پر ٹکٹوں کی تقسیم کے اس کھیل میں ہر وہ سیاسی جماعت جب قواعدو ضوابط سے فرار اختیار کرتی ہے تو اس کے اندر تنظیمی ٹوٹ پھوٹ اورنئے ہم خیال گروہوں کی تشکیل ایک اٹوٹ عمل بن جاتا ہے جو کہ نہ صرف اس سیاسی جماعت کو کمزور کرتا ہے بلکہ قومی سیاسی دھارے میں کمزوری پیدا کرتا ہے۔لیکن بات پاکستان کے سیاسی کلچر پر ختم نہیں ہوتی۔

ہمارے ہاں سر کردہ سیاسی جماعتوں کے باہمی سیاسی کلچر بھی تضاد کا شکار ہیں۔جہاں ٹکٹوں کی اجرا ء کے لیے لیڈر شپ اور تنظیمی ضابطوں کے بھی اپنے اپنے پیرامیٹرز ہیں،لیکن ان پیرامیٹرز کی بنیاد مجموعی طور پرقیادت کی بدلتی ترجیحات، سیاسی چال بازیوں اور حکمتِ عملیوں کے ساتھ ساتھ مالی فوائد پرمنحصر ہوتی ہیں۔ اہم چیز یہ ہے کہ پاکستان میں چند اور نمایاں سیاسی جماعتوں کو جہاں ملک بھر سے نظریاتی ووٹ پڑتے ہیں وہ خود اندر خانہ پارٹی نظریات کو کچلنے میں مصروف عمل ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ان مذ کورہ جماعتوں کے قائدین کی گردنوں میں اس قدررعونیت اور سریا پایاجاتا ہے کہ وہ بر ملا کہتے نظر آتے ہیں ہم اگر اپنے نظریاتی گھڑ والے حلقوں میں کسی جانور کو بھی کھڑا کر دیں تو وہ بھی جیت جائے گا۔جو کہ سراسر ایک غلط سوچ ہے۔ اسی سوچ کی بنا پروہ اپنی جماعت کے ان داتا بنے ہوئے ہیں اور ٹکٹوں کے حصول کے لیے امیدوار کو جہاں انتہائی چاپلوس اور خوش آمدی ہونا پڑتا ہے۔وہ ہر آئے روز پارٹی سرگرمیوں میں پھٹیکوں کو برداشت کرتے ہوئے جماعتی اللے تللوں کو بھی فیس کرنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:

جیل بھرو تحریک اور از خود کیس کا مستقبل طے ہو گیا

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

سماج میں تبدیلی کے ماخذات اور نعیم فاطمہ علوی کا سفر نامہ

ٹرین کاخوشگوار سفر جس میں چھلکے تھے اور تھوک کاسیلاب

اس میں کوئی دورائے نہیں کہ انتحابات لڑنے کے لیے امیدواروں کو معاشی طور پر مستحکم ہونا چاہیے۔جس کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک بجٹ متعین کر رکھا ہے لیکن بجٹ تو تب ہو گا جب الیکشن لڑا جائے گااور الیکشن تک پہنچنے کے لیے پارٹی ٹکٹ کی رسائی جماعت کے اندر امیدواروں کی باہمی دوڑاور پیسوں کا بے دریغ استعمال نے ٹکٹوں کی تقسیم کاری کو اتنا مشکل کر دیا ہے کہ جھولیوں میں کڑوروں روپے لیے پھرنے کے باوجود بھی بہت سے امیدوار پارٹی ٹکٹ کے حصول میں ناکام رہتے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ کروڑوں اور اربوں کی انفرادی خرچ اور سبقت کی دوڑ کا عوام پر کیا اثر پڑتا ہے۔اس کا جواب یہ ہے کہ سیدھی سی بات ہے کہ کروڑوں اور اربوں انویسٹمنٹ کرنے والے کوئی صدقہ جاریہ نہیں کر رہے ہوتے اور ٹکٹ کے حصول اور الیکشن میں جیت کے بعد تمام فتح یاب امیدواران قومی اور صوبائی اسمبلی اپنی سرمایہ کاری کی لاگت عوام سے سود سمیت وصول کرتے ہیں اور یہ وصولی معززممبران کے استحقاق کی مد میں تعین کیے جانے والے بلوں کی صورت میں ہوتے ہیں چاہے ان کا تعلق ان کی مراعات اور تنخواہ کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو ۔ دوسری صورت میں جیتنے والے ارکان کا تعلق خزبِ اقتدار سے ہے تو پھر یہ سرمایہ کاری ٹھیکوں اوربھرتیوں سے جلد وصول ہو جاتی ہے۔

ADVERTISEMENT

مطلب آجا کر عوام کو ہی بلا واسطہ طور پر امیدواران کی پارٹی ٹکٹ کا خرچ اُٹھا نا پڑتا ہے۔درحقیقت یہ وہ تمام بنیادی وجوہات ہیں جن کی بنا پر بالخصوص پاکستان میں لوئر مڈل یا مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد انتحابات لڑنے کا خواب دیکھنا بھی ایک جرم تصور کرتے ہیں جس ملک میں الیکشن گیم کروڑں سے نکل کر ارب تک پہنچ جائے وہاں ایک عام شہری کا کسی بھی حیثیت میں الیکشن لڑنا محض دیوانے کا خواب تصورکیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں روایتی جاگیردار،وڈیرے،بزنس میں یا بیرونی پے رول پر کام کرنے والے ہی ہمیشہ کی طرح الیکشن لڑتے ہیں اور آگے آتے ہیں جس کے نتیجہ میں ہمارے ہاں ایوان زیریں یا ایوان بالاہمیشہ ہی متعلقہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے انتہائی ذہین و فطین اور اصل پالیسی سازوں سے محروم رہتی ہیں۔

ترقی یا فتہ ممالک میں الیکٹورل نظام کے تحت سائنسدان، انجینیئر، ماہرِ تعلیم اور ماہرِ معاشیات کو ایوان تک لایا جاتا ہے تا کہ وہ قوم کے بنیادی مسائل کو فوکس کرتے ہوئے پالیسیاں مرتب کریں جس سے ملک میں واقعی بہتری آجائے لیکن ہمارے ملک میں سیاست میں ایسے لوگوں کو لانے سے اجتناب برتا جاتا ہے کیونکہ یہ تو بھوکے ننگے لوگ ہوتے ہیں کوئی پیسہ بنانے والی مشین تھوڑی ہوتے ہیں! الیکشن میں حصہ لینے کے لیے پیسے کی دوڑ کے کلچر سے متضاد مثال دیکھنے کے لیے ہی ہمیں زیادہ دور جانے کی بجائے پڑوسی ملک بھارت کے دارالحکومت دہلی کی سرکار کو دیکھ لینا چاہیے جہاں عام آدمی پارٹی کے کجریوال نے طاقتور اور پیسے کے مقابلے میں سادگی سے الیکشن لڑ کر دوسری بار اپنی حکومت بنائی ہے۔جس نے اپنے پارٹی امیدواروں کو روپے پیسے کی بجائے ان کی سیاسی و مہارتی معیار پر پرکھا یہی وجہ ہے کہ آج دہلی سرکار پورے بھارت کے لیے ایک ماڈل حکومت کی حیثیت اختیار کر چکی ہے جس کی بنا پر دہلی شہر کے دیرینہ اور کٹھن مسائل حل ہو پائے کیا ہم بھی کیچری وال کی طرح الیکشن کو آسان اور سادگی کی طرف نہیں لے جا سکتے؟ٹکٹوں کے سلسلہ میں ہماری تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرنے والوں کا انتخاب کرنے سے قبل سنجیدگی سے اس نقطہ کو ضرور ذہن نشین کر لینا چاہیئے کہ پارٹی ٹکٹ کو سینما ٹکٹ نہیں سمجھنا چاہیئے جسے پیسوں کی خاطر بلیک کر کے بیچ دیا جاتا ہے۔

Tags: بھارتپارٹی ٹکٹپاکستانجمہوریتدہلیسیاسی جماعتکجریوال
Previous Post

جیل بھرو تحریک اور از خود کیس کا مستقبل طے ہو گیا

Next Post

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

کامران نسیم بٹالوی

کامران نسیم بٹالوی

Next Post
بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

محشر خیال

بدلتا خطہ نواز شریف کے لیے رحمت، عمران کے لیے زحمت کیسے بنا؟
محشر خیال

بدلتا خطہ نواز شریف کے لیے رحمت، عمران کے لیے زحمت کیسے بنا؟

بندیال کے خیر میں پنہاں شر
محشر خیال

بندیال کے خیر میں پنہاں شر

ایردوآن کی کامیابی شہباز شریف کو اپنی کامیابی کیوں لگی؟
محشر خیال

ایردوآن کی کامیابی شہباز شریف کو اپنی کامیابی کیوں لگی؟

نو مئی : عمران خان کے سورما منھ کے بل کیوں گرے
محشر خیال

نو مئی : عمران خان کے سورما منھ کے بل کیوں گرے

تبادلہ خیال

عمران نے انصاف کے نعرے لگائے پھر 9 مئی کر دیا
تبادلہ خیال

عمران نے انصاف کے نعرے لگائے پھر 9 مئی کر دیا

انصاف کا تماشا
تبادلہ خیال

انصاف کا تماشا

پاک فوج پر حملہ، جواب عوام دیں گے
تبادلہ خیال

پاک فوج پر حملہ، جواب عوام دیں گے

آٹا: مفت بری نہیں سبسڈی
تبادلہ خیال

آٹا: مفت بری نہیں سبسڈی

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions