• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں تصویر وطن

کیا 8 فروری نے نو مئی کو نِگل لیا؟

کیا نو مئی کے جرائم کی شدت میں کمی آتی جا رہی ہے، سعودی عرب کو بھڑکانے کی سازش کس نے کی، آنے والے دنوں میں مجرموں کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے؟ جانئے سینیٹر عرفان صدیقی سے

سینیٹر عرفان صدیقی by سینیٹر عرفان صدیقی
March 11, 2024
in تصویر وطن
0
کیا 8 فروری نے 9 مئی کو نِگل لیا؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)
چوپالوں میں بیٹھے، حُقے کے کَش لیتے گپ باز، ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے ارکان آپس میں سرگوشیاں کرتے ہیں۔ اِدھر اُدھر سے کرید لگانے کی سعٔیِ ناکام کے بعد کہنہ مشق صحافی الجھی ہوئی گھتی سلجھانے کے لئے ایک دوسرے سے الجھتے رہتے ہیں۔ سیاسی موسموں کی پہچان پَرکھ رکھنے والے مبصرین اسی ادھیڑبُن میں سرکھجاتے ہوئے سوجاتے ہیں۔ کوئی حاتم طائی نہیں جو  اِس حمام بادگرد  کا  راز پائے۔ ہر ایک کو بظاہر یہی لگتا ہے کہ دُور جاتے مسافر کی طرح .9 مئی کے قدموں کی چاپ ہولے ہولے معدوم ہوتی جارہی ہے۔ سوختہ بخت کور کمانڈر ہائوس کی راکھ میں دبی چنگاریاں ٹھنڈی پڑ چکی ہیں۔ قائداعظم کے پیانو کا بے ساز وآواز ڈھانچہ شاید کسی انبوۂِ خاشاک کا حصّہ بن چکا ہے۔ فضائیہ کے زخمی طیاروں کی مرہم پٹی کرکے نیا رنگ وروغن چڑھا دیاگیا ہے۔ شہداء کی تاراج شدہ یادگاریں نئی تزئین وآرائش کے ساتھ پھر سے تعمیر کی جاچکی ہیں۔ قوم کے کَل کے لئے اپنا آج قربان کردینے والے جانبازوں کے شکستہ مجسّموں کی کرچیاں سمیٹی جاچکی ہیں۔ دس ماہ اور تین دِن کی گَرد نے 9 مئی کو بڑی حد تک ڈھانپ لیا ہے۔ کبھی کبھی کوئی کورکمانڈر کانفرنس، شش وپنج میں پڑے بے یقین اور شک زدہ لوگوں کو جھنجھوڑتی اور بتاتی ہے ”ہرگز نہیں۔9 مئی کے کرداروں کو کسی طور معاف نہیں کیاجائے گا۔” 263 ویں کور کمانڈر کانفرنس نے بھی اعلامیہ جاری کیا  __ ”وزیراعظم پاکستان کے عزم کے مطابق 9 مئی کے منصوبہ سازوں، اشتعال دلانے والوں، حوصلہ افزائی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو یقینی طور پر قانون اور آئین کی متعلقہ دفعات کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے گا۔ یہ لوگ 9 مئی کی گھنائونی سرگرمیوں پر پردہ نہیں ڈال سکیں گے۔”
یہ بھی پڑھئے:
اسرائیل کے مظالم : ہمیں شئیرنگ کیوں کرنی چاہیے؟
آصف زرداری اور شہباز شریف کی جوڑی
پی ٹی آئی، امریکا اور چین
کولاژ،ہمیشہ تازہ رہنے والاادبی جریدہ
اُدھر دس ماہ اور تین دِن کے دوران، ایک ہی نفسِ مضمون کے اعلامیوں کو محض صحرا کی بازگشت خیال کرنے والوں کے حوصلے دوچند ہوچکے ہیں۔ آرمی چیف سید عاصم منیر کا تختہ الٹ کر ایک بے چہرہ انقلابی نظام نافذ کرنے کے لئے، فوجی تنصیبات پر حملوں کے ذریعے فوج کے اندر تلاطم پیدا کرنے کی باغیانہ سازش تیار کرنے والے کردار، بے خوف ہوکر کونوں کھدروں سے نکل آئے ہیں۔ منصوبہ سازوں، زہرپاشی کرنے والوں، فوج کے خلاف منظم پراپگنڈا مہم چلانے والوں، لوگوں کو بغاوت پر اُکسانے والوں اور 9 مئی کی غارت گر سپاہ کا حصہ بننے والوں کی بڑی تعداد 8 فروری کے ”بہشتی دروازے” کے ذریعے منتخب جمہوری ایوانوں میں آبیٹھی ہے۔
ایوانوں میں کسی کو ٹافی چوسنے، پان کھانے، چیونگ گم چبانے حتٰی کہ پانی پینے تک کی اجازت نہیں۔ یہ سگریٹ پھونکتے، 9 مئی کے مرکزی کردار کی تصویریں ڈیسکوں پر سجاتے، ناشائستہ آوازے کستے، لغونعرے لگاتے اور 9 مئی کی آگ کو اپنے لہجوں میں سموئے آتش بیانی کرتے رہے ہیں۔  سرشام ٹی۔وی ٹاک شوز میں جلوہ گر ہوتے اور بنیادی انسانی حقوق کا درس دیتے ہیں،اس لئے کہ اب وہ استحقاق یافتہ منتخب عوامی نمائیندے ہیں۔ بظاہر یہی لگتا ہے کہ 8 فروری نے 9 مئی کو کہنی مار کر بہت پیچھے دھکیل دیا ہے۔
سید عاصم منیر سے بُغض وعداوت کے گوناں گوں اسباب میں سے ایک کاتذکرہ بہت عام ہے۔ آئی۔ایس۔آئی کے سربراہ کے طورپر لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کے پاس ایسے ٹھوس اور مصدقہ شواہد آئے کہ وزیراعظم عمران خان کا گھر، بدترین کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے تو انہوں نے آرمی چیف جنرل باجوہ سے بات کی کہ آپ یہ سب کچھ وزیراعظم کے علم میں لائیں۔ باجوہ صاحب ”دُوراندیش” شخص تھے۔ کہا __ ”تم خود بات کرلو۔” راست مزاج اور صاف گو جنرل عاصم، اس خوش گمانی میں کہ عمران خان کرپشن اور بددیانتی کو سخت ناپسند کرتے ہیں، ناقابل تردید شواہد کا پلندہ اٹھائے وزیراعظم ہائوس پہنچے۔ کرپشن کتھا بیان کی اور یہ جنرل عاصم کے نامۂِ اعمال کا سیاہ ورق بن گیا۔ ایک واقعہ اس سے پہلے بھی پیش آچکا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے دوبار جنرل عاصم سے کہا کہ میرے فلاں فلاں سیاسی حریف پر غداری یا کسی بھی طرح کے سنگین مقدمے قائم کرکے اُنہیں جیل میں ڈالو۔ جنرل عاصم منیر طرح دیتے اور ٹالتے رہے۔ جب تیسری بار خان صاحب نے آئی۔ایس۔آئی کے سربراہ کو روبرو بٹھا کر تحکمانہ رعونت کے ساتھ یہی حکم دیا تو جنرل نے بھی ترکی بہ ترکی کہا  __ ”مسٹر پرائم منسٹر! میں نے کسی اور بات کا حلف اٹھا رکھا ہے۔ آئی۔ایس۔آئی کے چیف کا کام آپ کے سیاسی حریفوں پر جھوٹے مقدمے بنا کر انہیں جیلوں میں ڈالنا ہرگز نہیں۔ میں یہ کام نہیں کرسکتا۔”  جنرل عاصم منیر اٹھ کھڑے ہوئے۔ ”سوری سر” کہتے ہوئے وزیراعظم کو سلیوٹ کیا اور کمرے سے نکل گئے۔ خان صاحب کے دِل پر لگنے والے اس گہرے زخم سے ابھی لہو رس ہی رہا تھا جب سید عاصم نے خانگی کرپشن کی پٹاری بھی کھول دی۔ وزیراعظم نے فرمان جاری کیا۔” اس گستاخ اور نافرمان جرنیل کو فوراً آئی۔ایس۔آئی سے نکالو۔ ”  سو صرف سات ماہ نو دِن بعد ایک نیک نام افسر کو بے مروت انداز میں آئی۔ایس۔آئی سے فارغ کردیا گیا۔ یہ پوری پاکستانی تاریخ میں کسی بھی آئی۔ایس۔آئی سربراہ کا مختصر ترین عرصہ تھا۔
منتقم مزاج وزیراعظم نے جنرل سید عاصم منیر کی سرکشی کو کبھی معاف نہ کیا۔بطورآرمی چیف اُن کی تقرری کو  کوچہ وبازار کا  موضوع بنایا۔ اعلان سے دو  دِن پہلے لانگ مارچ کرتے ہوئے راولپنڈی پہنچے۔ سعودی عرب کو بھڑکانے کی سازش کا حصہ بنے۔ اپنے پشتیبانوں سے مل کر 9 مئی کی سازش تیار کی۔ نشانہ کوئی بھی ہو ،د رحقیقت یہ ریاست، جمہوریت اور فوج کے نظم وضبط کے خلاف بغاوت تھی جو ناکام ہوگئی۔ اس نوع کی بغاوتیں کامیاب ہوجائیں تو اپنا سکہ جمانے کے لئے سفاکانہ حربے اختیار کرتی ہیں۔ ناکام ہوجائیں تو سنگین تر سفاکی کانشانہ بن جاتی ہیں۔ یہ ہماری تاریخ کی واحد بغاوت ہے جو جزوی طورپر کامیاب اور حتمی طورپر ناکام ہوگئی لیکن فوج کے چند اعلی افسران کے سوا، آج تک کسی ایک بھی سول کردار کو سزا نہیں ہوسکی۔ سزا تو کیا کسی ایک پر بھی 9 مئی کے حوالے سے قانونی کارروائی ہوتی دکھائی نہیں دی۔
اب نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ عمران خان بھی 9 مئی سے کلی طورپر بری الذمہ ہونے کا دعوی کرتے اور کورکمانڈر کانفرنس کے اعلامیے کی تائیدکررہے ہیں۔ عدالتی کمشن قائم کرنے کے مطالبے کررہے ہیں۔ سی، سی کیمروں کی فوٹیج سامنے لانے کا چیلنج دے رہے ہیں اور یاد دلارہے ہیں کہ امریکہ نے تو کیپیٹل ہل میں گھُس جانے والوں کو سخت سزائیں سنادی تھیں، ہماری حکومت کیوں چپ ہے؟
کیا 8 فروری 9 مئی کو نگل گیا ہے یا یہ محض واہمہ ہے؟ بظاہر کچھ بھی لگے، دیوار پر کندہ حقیقت یہ ہے کہ 9 مئی کے کرداروں کو لمبی چھوٹ ملنے کا عرصہ تمام ہوا۔ دس ماہ تین  دِن کی آسودگی سے حوصلہ پانے والوں کو خبر ہو کہ 9 مئی قانون کی تمام تر قوت سے لیس ہوکر حرکت میں آنے کو ہے۔ 8 فروری نے ایک دریچہ ضرور کھولا تھا لیکن قیدی نمبر804 نے اس کا رُخ بھی آتش فشانی پہاڑوں کی طرف موڑ کر دور جاتے 9 مئی کو  واپس بلالیا ہے۔
 ٭٭٭٭٭٭
Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: آرمی چیفپی ٹی آئیعرفان صدیقیعمران خاننو مئی
Previous Post

اسرائیل کے مظالم : ہمیں شئیرنگ کیوں کرنی چاہیے؟

Next Post

مہنگائی پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی فکر مندی

سینیٹر عرفان صدیقی

سینیٹر عرفان صدیقی

عرفان صدیقی استاد ہیں، ادیب ہیں، شاعر یا کالم نگار؟ یہ بحث اب پرانی ہوئی۔ قدرت نے انھیں یہ سب خوبیاں عطیہ کی ہیں لیکن ایک انعام اس سے بھی بڑا ہے۔ ہمارے یہاں ادیب اور شاعر حضرات اپنے سیاسی نظریات چھپاتے ہیں لیکن عرفان صاحب نے ان مصلحتوں سے بے نیاز ہو کر اپنی سیاسی شناخت کو اجاگر کرنے میں بھی کسی عذر سے کام نہیں لیا۔ یہ طرز عمل ہمارے ان بزرگوں کی پیروی میں تھا جنھوں نے قلم و قرطاس سے بھی اپنا تعلق رکھا اور اپنی آدرشوں کے لیے جدوجہد کے لیے سیاسی راستہ بھی اختیار کیا۔ عرفاں صاحب ہماری اسی تہذیب کی زندہ نشانی ہیں۔

Next Post
مہنگائی پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی فکر مندی

مہنگائی پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی فکر مندی

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions