• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

کورونا سے صحت یابی کے بعد(آخری حصہ) | اعظم علی

کورونا سے صحت یابی کے بعد مریضوں کو کن دشواریوں کا سامنا ہے، انھیں کیا کرنا چاہئے؟

اعظم علی by اعظم علی
July 19, 2020
in تبادلہ خیال
0
کورونا سے صحت یابی کے بعد(آخری حصہ) | اعظم علی
89
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

وہ کونسی وجوہات ہیں کہ کچھ مریضوں کے لئے مکمل صحتیابی زیادہ مشکل ہوتی ہے؟ مختلف ہسپتالوں میں (دیگر امراض سے بھی ) پھیپھڑوں کے نا کاروں ہونے والے مریضوں کے مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمزور طبع اور طویل عرصے اسپتال میں داخل رہنے والے مریضوں کی صحت و بحالی نسبتا مشکل ہوتی ہے۔

لیکن کورونا وائرس کے مریض صرف ضعیف یا پہلے ہی دیگر بیماریوں کے شکار ہی نہیں ، ہفتوں وینٹیلیٹر پر رہنے کے، وینٹیلیٹر سے نکلنے کے بعد بھی کئی ہفتے ہسپتال میں گذارنے کے بعد انکے لئے بحالی کی پہاڑی پر چڑہنا زیادہ دشوار ہوتا ہے۔

ڈاکٹر فیرنٹ کا کہنا ہے کہ مریضوں کا وینٹیلیٹر اور آئی سی یو میں قیام کے دورانیے کی اتنی طوالت پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی، اور ہمیں فکر ہے کہ اس سے مریض کے جسمانی نظام پر لازماً نقصانات ہوں گے اور بہت سے مریض مکمل صحتیابی حاصل نہ کرپائیں گے”۔

یہ بھی پڑھئے:

کورونا سے صحت یابی کے بعد

کوروناوائرس کے دوران ملازمت کاحصول| ارشد عاکف

کورونا میں اگر ایدھی صاحب ہوتے

ایک اور عنصر جو بیماری کو طویل یا مکمل صحت میں رکاوٹ بن سکتا ہے جسکے hospital delirium یعنی اسپتالی ہذیانی کیفیت جس کے نتیجے میں مریض گھبراہٹ، پریشانی کیفیت، غیر مرئی چیزیں دیکھنا ڈر خوف یہ ساری چیزیں زیادہ تر ایسے مریضوں میں پیدا ہوسکتی ہیں جو طویل عرصے تک بیہوش رکھّے جائیں،نقل و حرکت کے قابل نہ ہوں، بہت ہی محدود لوگوں سے بات چیت ہو یہ سب کچھ کورونا کے مریضوں کے معاملے میں عام ہے۔

وینڈربلٹ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ICU کے مریض جو hospital delirium یعنی اسپتالی ہذیانی کا شکار ہوئے ہیں انکا اسپتال سے فارغ ہونے کئی ماہ بعد ذہنی / دناغی صلاحیتوں کے مسائل کا سامنا کرنے کا امکان زیادہ ہے۔

مریضوں کی بحالی کی رفتار ؟

ڈاکٹر نیڈہام کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ہر مریض کا انفرادی معاملہ ہے، کسی دن بہتری نظر آئے گی اور کوئی مشکل دن ہوگا۔مستقل مزاجی سب سے اہم ہے۔ “ ہم یہ نہیں چاہیں گے کہ مریض گھر جاکر سارا دن بستر پر پڑا رہے، یہ معاملات کو بہتر نہیں بلکہ خراب کرے گا۔مریض اور انکے اہل خانہ کو اس بات کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے کہ اس معاملے میں اُتار چڑھاؤ عام سی بات ہے۔

“کسی دن ایسا لگے گا کہ آپکے پھیپھڑوں میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن آپکے جوڑوں میں شدید درد ہے کہ آپ اپنی پھیپھڑوں کی ورزش بھی نہیں سکتے۔ یا کبھی پھیپھڑے کا معاملہ ٹھیک ہے لیکن آپکی ذہنی دہند مسائل پیدا کررہی ہےاور گھبراہٹ، غصہ اور چیزوں کو سمجھنے میں دشواری ہورہی ہے اور آپکو اپنے ماہر نفسیات کے ساتھ رابطہ کرنا پڑے۔یہ بالکل ایسا لگے گا کہ ایک قدم آگے دو قدم پیچھے”۔

یہ مسائل کتنے عرصے چلیں گے؟

ADVERTISEMENT

ماہرین کا کہنا ہے زیادہ تر لوگوں کے لئے پھیپھڑے تو چند ماہ میں بحال ہو جائیں گے۔ لیکن دیگر مسائل کچھ زیادہ وقت لے سکتے ہیں اور بعض افراد تو شاید کبھی بھی مکمل صحتیاب نہ ہو سکیں۔

اسکے لئے ۲۰۱۱ کی نیوانگلینڈ جرنل اور میڈیسن میں کینیڈا میں مریضوں 35 سے 57 سال کی عمر کے 109 مریضوں ARDS یعنی acute respiratory distress syndrome پھیپھڑوں کی وہ کیفئت جب سانس لینے کے لئے آکسیجن یا وینٹیلیٹر کی ضرورت پیش آتی ہےکے مریضوں پر تحقیق کی گئی۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

چونکہ اسی قسم کا پھیپھڑے کام چھوڑنا کورونا کے مریضوں میں بھی دیکھا گیا ہے اس لئے اسے کووڈ کے مریضوں کے طویل المدت پروگریس کو جانچنے کے لئے بطور جسے مثال استعمال کیا گیا ہے۔

ان مریضوں کی صحتیابی کے پانچ سال بعد دیکھا گیا کہ زیادہ تر مریضوں کے پھپھڑے تو مکمل یا تقریباً عام کارکردگی پر آگئے تھے لیکن دیگر جسمانی، ذہنی اور جذباتی مسائل سے وہ اسوقت تک نبرد آزما تھے۔

ایک اور اہم ٹیسٹ یہ تھاکہ مریض چھ منٹوں میں کتنی دور تک چل سکتا ہے انکا اوسط فاصلہ 409 میٹر تھا جوکہ محققین کی پیشگوئی کے تین چوتھائی تھا۔، یہ ضرور ہے کہ نسبتا کم عمر مریضوں کی جسمانی صحت کی بحالی کی رفتار ضعیف العمر افراد کی بہ نسبت بہتر تھی لیکن پانچ سال کے بعد بھی کوئی بھی گروپ جسمانی نقل و حرکت کے لحاظ سے متوقع درجے پر نہ پہنچ سکا۔

اس تحقیق میں سارے مریض ARDS یعنی acute respiratory distress syndrome ککے مختلف وجوہات پر شکار ہوئے، انکا اوسط اسپتال کا قیام 49 دن رھا جن میں 26 دن ICU اور 24 دن وینٹیلیٹر پر قیام شامل ہے۔اس کے بعد دیکھا گیا کہ مریضوں طویل عرصے تک پٹھّوں میں کمزوری پائی گئی جو کئی ماہ بلکہ اس سے بھی زیادہ عرصے تک جاری رہی ، وہ پٹھوں کی کمزوری صرف بازو اور پاؤں ہی نہیں بلکہ سانس کے لئے معاون پٹھے بھی شامل ہیں۔

ایک اور تحقیق کے مطابق ARDS کے تقریباً دوتہائی مریضوں نے اسپتال سے رخصت ہونے کے بعد بھی بہت زیادہ تکان محسوس کرنے کی شکایت کی ہے۔

نفسیاتی اور دماغی مسائل بھی بڑی حدتک مستقل باقی رہے ، ۲۰۱۱ کی کینیڈین تحقیق کے مریضوں میں دو اور پانچ سالوں کے درمیانی عرصے ڈپریشن ، گھبراہٹ و اضطراب یا دونوں ہی کی تشخیص کی گئی ہے۔

۲۰۰۳ کے سارس کی وباء جو کہ کورونا ہی کی ایک قسم تھی کے بارے میں ایک اور تحقیق جس میں سارس سے صحتیاب شدہ مریضوں کے ایک سال بعد بھی پریشان کن درجے کی ڈپریشن، گھبراہٹ و پریشانی اور دیگر PTSD کی علامات سامنے آئی ہیں۔

اسکے عواقب کیا ہوں گے؟
دیگر چیزوں کے علاوہ ممکن ہے کہ مریض دوبارہ اپنی ملازمتوں اور پروفیشنل زندگی کو شروع کرنے میں مشکلات محسوس کریں۔ڈاکٹر نیڈہام کی سربراہی میں ماہرین کی ایک ٹیم نے 64 ADR (پھپھڑوں کا تقریباً کام چھوڑ کر سانس لینے میں شدید دقّت) کے مریضوں کو پانچ سال کے بعد دیکھا تو وہ (اسپتال سے جانے کے بعد ) دوبارہ اپنی ملازمت واپس نہیں جاسکے۔بعض نے کوشش بھی کی لیکن ناکام رہے۔ بعض نے اپنا شعبہ تبدیل کرکے کم آمدنی والے سادہ اور آسان شعبوں میں چلے گئے۔

ڈاکٹر زیجیان چین کا کہنا ہے کہ وہ کورونا کے مریضوں کے طویل المدت مسائل ایڈز کے مریضوں یا ۹/۱۱ کے نیویارک کے حملے کے بعد پیدا ہونے والے مسائل اے مطابقت ہونے کے خطرے کے بارے میں متفکر ہیں۔

“ایک نئی بیماری جوکہ شدید بھی ہےاور تباہ کن بھی ، اسکی علامات طویل مدت تک باقی رہیں گی۔ یہ تو اثرات کے لحاظ سے ان دونوں (ایڈز اور ۹/۱۲) سے بھی بدتر شکل اختیار کررہی ہے۔(ویسے میں ایڈز اور ۹/۱۱ کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے حملے سے مطابقت سے متفق نہیں)۔”

لاکھوں افراد اس بیماری کے (chronic syndromes ) ناقابل علاج اثرات جو شاید ختم ہونے میں طویل وقت لیں کا شکار رہیں گے۔ اگر اسے بروقت نہیں سنبھالا گیا تو یہ ایک بہت بڑا صحت ہی نہیں معاشی مسئلہ بھی بن جائے گا “ ڈاکٹر چین نے کہا۔

اسپتال گھر صحتیاب ہو کر جانے والے مریضوں کے لئے کیا کررہے ہیں؟؟

کئی اسپتال بالخصوص Yale, ماؤنٹ سنائی، اور جان ہاکپبز مریضوں کو بذریعہ فون ٹیلی میڈیسن مشاورت فراہم کررہے ہیں اور حسب ضرورت ذاتی طور پر بھی .

(نیو یارک ٹائمز: پام بیلک)

Tags: کوروناکورونا سے صحت یابی کے بعد
Previous Post

کوروناوائرس کے دوران ملازمت کاحصول| ارشد عاکف

Next Post

ادویات کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری

اعظم علی

اعظم علی

Next Post
ادویات کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری

ادویات کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری

محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

امجد اسلام امجد
فاروق عادل کے خاکے

امجد اسلام امجد کا ورثہ

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions