• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home فکر و خیال

کورونا نے انسانیت کو کیا سبق سکھائے؟

عالم گیر وبا کے تھمنے کے بعد وقت آگیا ہے کہ ہم نئی زندگی شروع کریں، مقصدِزندگی اور ترجیحاتِ زندگی کا نئے سِرے سے تعین کریں

ارشد عاکف by ارشد عاکف
August 21, 2020
in فکر و خیال
0
کورونا نے انسانیت کو کیا سبق سکھائے؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

کورونا وبا کو اگر کچھ وقت کے لئے اُستاد سمجھ لیا جائے تو بہت سے اٗسباق سیکھے جا سکتے ہیں۔ قدرت ہر آزمائش میں انسانوں کے سیکھنے کا اہتمام کرتی ہے، مگر کون سیکھتا ہے؟ اِس کا اِنحصار ہر شخص کی اپنی ذات پر ہے۔

اہلِ عقل کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں، جس سے وہ سیکھ کر زندگی آسان بنا لیتے ہیں۔ جو نہیں سیکھتے وہ روز و شب کی غلامی میں رہتے ہیں۔

سب سے پہلا سبق تو “زندگی” کے عارضی ہونے کا ہے۔ چیزوں کی معیاد تو ہم دیکھتے ہیں مگر “زندگی” کی نہ معیاد ہے اور نہ کوئی گارنٹی میسر ہے۔ گویا ایک عارضی چیز کو نہ چاہنا ہی حاصلِ کرونا ہے۔

“شخصی نمو” کی کلاس میں عام طور پر ایک فرضی صورتِ حال دی جا تی ہے کہ جیسے آپ کو زندگی کو پھر سے شروع کرنے کا اختیار دیا جاتا ہے۔ اب فیصلہ کیجئے کہ:

 مقصدِ زندگی کیا ہوگا؟ تاکہ باقی سب کام پھر اِس کے تا بع ہوں۔

 کیا نہیں کرنا کہ وقت برباد نہ ہو اور کم وقت میں پیداواری صلاحیت زیادہ ہو۔

میری زندگی کی ترجیحات کیا ہیں؟ اِن میں توازن کیسے پیدا ہو؟

کون سے دو یا تین کام ہیں جو اپنی ذات، خاندان یا اپنے پیشے کے لئے لازمی کرنا ہیں تاکہ دنیا اور آخرت میں سرخروئی ہو۔

اب اگر میں لِکھ رہا ہوں اور آپ پڑھ رہے ہیں تو مطلب یہ ہوا کہ ہمیں نئی زندگی مل چُکی ہے ورنہ کوروٰنا اگلے جہاں پہنچا چکا ہوتا۔ کیا اب یہ وقت نہیں کہ ہم نئی زندگی شروع کریں، مقصدِزندگی اور ترجیحاتِ زندگی کا نئے سِرے سے تعین کریں۔ بھیڑچال اور “معمول” کی بھیڑ سےنِکل کر صبحءنو کے ساتھ حیاتِ نو کا آغاز کریں۔ مگر صرف اہلِ علم اور اہلِ عقل ہی سیکھ پائیں گے۔

ہماری زندگی کا مِحور ہماری “معاشی خوشحالی” ہے۔ جوانی اور بڑھاپا اِس کی نظر ہو جا تا ہے۔ گھر، گھرداری، اور اولاد کو سیٹ کرتے زندگی ختم ہوتی ہے۔ کروٗنا نے بتایا ہے کہ زندگی میں بہت کچھ غیر ضروری ہے۔ اِس کے بغیر بھی زندگی ممکن ہے جیسے کہ؛

بازار صرف ایک دفعہ جائیں، بار بار نہیں وہ بھی خریداری کی لسٹ کے ساتھ۔

 صرف ضروری کام کے لئے گھر سے نِکلیں اور پٹرول خرچ بچائیں۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)

 باہر کا کھانا صرف مجبوری سے کھائیں اور بچت اور صحت دونوں پائیں۔

 محض وقت گُزاری کے لئے رِشتہ داروں سے نہ مِلیں اور سوشل میڈیا مُتبادل کے طور پر اِستعمال کریں۔

 نا گہانی وقت کے لئے بچت کریں اور زندگی کو سادہ رکھیں۔

اِن باتوں پر عمل کرکے ہم 30 سے 35  فیصد خرچ کم کرسکتے ہیں اور موجودہ وسائل اور آمدن میں رہتے ہوئے زندگی خوشحال ہوسکتی ہے۔

کروٗنا نے ہمیں بتایا ہے کہ گھومنے پھرنے کی آزادی ایک نعمت ہے، اِس آزادی کو صحت مند رہ کر اور دُوسروں کا خیال رکھ کر محفوظ کیجیئے۔ بازاروں، تفریح گاہوں اور سڑکوں پر غیر ضروری نقل و حمل نعمت کا ضیاع ہے اور ہجوم بنانے سے سب کی زندگی مُشکل میں آجاتی ہے۔

گھر سے کام کرنے کی مجبوری نے سیکھایا ہے کہ اگر اِرادہ اور احساسِ ذمہ داری ہو تو  کم وقت میں بھی دفتری کام یا کاروبار کیا جا سکتا ہے۔ اِس کو اپنی ذات پر سوار نہ کریں۔ وقت کو مُستعدی، منصوبہ بندی اور بہتر ہنر مندی کے ساتھ اِستعمال کرکے پیداور بڑھائی جا سکتی ہے۔

ٹیکنالوجی اب زندگی کا ناگُزیر حصَہ ہے، یہ کورونا کا ایک اہم سبق ہے۔ اِس کا اِستعمال اب روز مرَہ کام کاج میں جاری رکھیں تاکہ وسائل اور وقت کی بچت ہو۔ گھریلو کام ہوں، دفتر یا پھر کاروباری، ٹیکنالوجی اِس کو آسان اور فوری نتیجہ خیز بناتی ہے۔ اِسی طرح آن لائن کورسِز یا تعلیم کم خرچ میں مُمکن ہے۔

کورونا نے بتایا ہے کہ زندگی کوئی اکیلےنہیں گزار سکتا ہے۔ بند رہ کر زندگی بے مزہ ہو جاتی ہے۔ گویا دُوسروں کے ساتھ کی قدر کریں اور اُن کے لئے آسانی کا سبب بنیں۔ مِل کر ہم بہت بہتر زندگی گُزار سکتے ہیں مگر ہجوم بن کر نہیں۔ یہ بھی سیکھا کہ کوئی مُلک ترقی یافتہ ہو یا غیر ترقی یافتہ، مُشکل میں تنہا نہیں رہ سکتا ہے۔ اِنسانوں کو مِل کر ہی زندگی کو ممکن بنانا ہوگا۔

کورونا نے بتایا ہے کہ اٰقوام کو بقاء کے لئے قومی مفاد کے ساتھ “اِنسانی مفادِ عامہ” کو بھی ترجیحات میں شامل کرنا ہوگا۔

باہمی  تعاون سے سب کے لئے جگہ پیدا کرنی ہوگی ورنہ ایک وبا ہر مُلک کی سرحدیں بند کروا سکتی ہے، معیشت ختم اور موت وارد کروا سکتی ہے۔

کاروبار کو اب منافع کے ساتھ اِنسان، اِنسانی اقدار، اور انسانیت کو اہمیت دینا ہوگی۔ اب زندگی کا چلن یہی ہوگا۔ کوروٰنا نے بتایا ہے کہ اِنتظامی مہارت کے ساتھ اب مذہب کو بھی شامل کرنا ہے تاکہ اِخلاقی قدریں مضبوط سہارا فراہم کرسکیں۔

کروٰنا نے بتایا ہے کہ دولت، وسائل، سائنس اور ترقی کسی کو موت سے نہیں بچا سکتی ہے۔ اگر کوروٰنا ہوجائے تو ترقی یافتہ اور غیر ترقی یافتہ مُلک میں رہنا بھی ایک جیساہوجاتا ہے اور حقیقت صرف “موت” ہی ہوتی ہے۔ البتہ اِخلاقِ حسئنہ، خُدا خوفی، اور خُدا ترسی موت کو آسان اور لواحقین کو آسوداء کر سکتی ہے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: انسانی اقدارکوروناکورونا کا سبقموت
Previous Post

امریکی الیکشن، کیا ہونے جا رہا ہے؟

Next Post

آج اردو شاعری کی خاتون اول محترمہ ادا جعفری کی سال گرہ ہے

ارشد عاکف

ارشد عاکف

ارشد عاکف پچھلے تئیس سال سے کارپوریٹ اور ڈیویلپمنٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں اور ہیومن ریسورس منیجمنٹ، لیڈرشپ، ایچ آر آوٰٹ سورسنگ، نو جوانون کی ترقی ، ملازمت اور شخصی مہارتوں کے شعبوں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔آپ آئی ایس او260 کے دو بین الاقوامی ورکنگ گروپس کے ممبر ہیں جو ریکروٹمنٹ، تنوع اور شمولیت کے حوالے سے کام کررہے ہیں ۔آپ پروفیشنل ٹرینر ہیں اور بیشتر قومی اور بین الاقوامی فورمز اور سیمنارز میں مختلف موضوعات پر بات کے لیٗے مدعو کیے جاتے ہیں۔ آپ اے ایس کے ڈیویلوپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بھی ہیں۔ اے ایس کے اپنی خدمات میں آیٗی ایس او سے تصدیق شدہ ا ادارہ ہے جو کہ ہیومن ریسورس اور منیجمنٹ کنسلٹینسی، ٹریننگ اینڈ دویلوپمنٹ، پروجیکٹ منیجمنٹ، فایٗنینشل منیجمنٹ، ریسرچ ، شخصیتی تشخیص اور ٹیسٹنگ سروسزاور ہیومن ڈویلوپمنٹ کے شعبوں میں کام کررہا ہے۔

Next Post
آج اردو شاعری کی خاتون اول محترمہ ادا جعفری کی سال گرہ ہے

آج اردو شاعری کی خاتون اول محترمہ ادا جعفری کی سال گرہ ہے

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions