فیک نیوز کیا ہے، یہ کس رفتار سے پھیلتی ہے اور اس کا فائدہ نقصان کیا ہے؟ ایف ای ایس گلوبل کے پلیٹ فارم پر اس پر ایک گفتگو ہوئی۔ ایف ای ایس گلوبل ایک بین الاقوامی تھنک ٹینک فریڈرک ایبرٹ اسٹفٹنگ کا برادر ادارہ ہے جس پر معاصر دنیا کے سلگتے ہوئے مسائل پر مکالمہ کیاجاتا یے۔ پاکستان میں اس پلیٹ فارم پر ممتاز صحافی اور براڈ کاسٹر اون ساہی اس کی میزبانی کرتے ہیں۔
دنیا بھر کے مختلف حصوں کی طرح پاکستان بھی ان دنوں فیک نیوز اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل سے دوچار یے۔ اس موضوع پر گزشتہ دنوں اون ساہی نے ایک مکالمے کا اہتمام کیا جس میں ممتاز صحافی ارشد مل اور ڈاکٹر فاروق عادل نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھئے:
پاکستانی جامعات کے مالیاتی مسائل، حل کیا ہے؟
مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کی خواتین
راستہ دکھانے والوں کی غیر مختتم کہانی
سلیم احمد مرحوم کی وہ نعت جو اہل دل کو تڑپا دیتی ہے
پاکستان کے لیے ایسے سہارے کیوں ؟
اس گفتگو میں فیک نیوز کی مختلف اقسام پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ارشد ملک نے انسانی تاریخ کے تناظر میں اس مسئلے کا جائزہ لیا اور بتایا کہ فیک نیوز کی شکلیں مختلف ہو سکتی ہیں لیکن یہ چیز زندگی کی ابتدا سے ہی انسانی معاشرے میں موجود رہی ہے۔
ڈاکٹر فاروق عادل نے اون ساہی کے ایک سوال پر کہا کہ یہ درست ہے کہ فیک نیوز کے تصور نے سوشل میڈیا کی ترقی کے ساتھ زور پکڑا ہے لیکن پاکستانی تاریخ کے ہر دور میں یہ چیز موجود رہی ہے جسے اخبار، رسالے اور ریڈیو ٹیلی ویژن، ہر میڈیم پر دیکھا گیا ہے۔ اس طرز عمل نے معاشرے کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔
یہ مکالمہ اس لنک کے ذریعے سنا اور دیکھا جاسکتا ہے: