آئیے آج ہم اس عظیم شخص کو خراج عقیدت پیش کریں اور فخر کا اظہار کریں اپنے اس مرد درویش کے فیصلے اور للکار کو ۔جس نے زمہ داران حکومت انگلیزیا کو واضح طور پر لکھا کہ ملک ،،پاکستان،، بنایا جائے
لفظ پاکستان کا سب سے پہلے استعمال اسی دن ہوا ۔
چند بونے اور جھوٹے لوگ اس کے عظیم کام کو گہنانے کی بات کرتے ہیں وہ منہ کی کھا چکے ہیں ۔
یہ بھی دیکھئے:
اسلامیان ہند کے لیے یہ عظیم دن ہے ۔ہمین اس دن کوئی چھٹی نہیں کرنا ہے
لیکن اس دن اپنی نسل۔کو بتانا ہے کہ ایک مرد درویش تھا جس نے اس وقت رہیا کیا کہ مسلمانوں کے لیے الگ وطن ضروری ہے
پنجابی میں،، للکرا،، ایک نعرہ ہے اور یہ للکرا۔چویدری رحمت علی نے مارا ۔
یقین کیجئے کہ اگر چوہدری رحمت علی یہ مطالبہ نہ کرتے تو آج پاکستان نہ بنتا
انگریزوں نے مسلم لیگی وفد سے کہا تھا کہ ہم اس ملک کے نام سے 1933 سے واقف ہیں
یہ دن بر صغیر کے مسلمانوں کے لیے انتہائی اہم دن ہے
ہمیں چاہئیے کہ اس دن طلباء کو اسمبلی میں اکٹھے کر کے بتائیں کہ ملک پاکستان کی سب سے پہلے بات کس نے کی اور کیوں کی اور یہ بھی بتائیں کہ پاکستان کیوں ضروری تھا
آج اس دن کو گزرے 85 برس گزر چکے ہیں ۔قوموں کی تاریخ میں آزادی کے دن کی بڑی اہمیت ہوتی ہے لیکن یہ یاد رکھئے کہ جس دن کوئی خواب دیکھتا ہے اور ببانگ دہل اعلان کرتا ہے تو وہ دن بھی بڑا عظیم دن ہوتا ہے
حکومت پاکستان کے عظیم وزیر اعظم تو اسے بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ چوہدری رحمت علی کون تھے انہوں نے بھری بزم میں اعلان کیا تھا کہ چوہدری رحمت علی وہ شخص تھے جو آگے کا سوچتے تھے اسی لیے انہوں نے پوری قوم سے وعدہ کیا تھا کہ انشاللہ اقتدار میں آ کر تین ماہ کے اندر اندر ان کا جسد خاکی پاکستان لائوں گا۔
یہ بھی پڑھئے:
رمضان کو اپنے بھائی بہنوں کے لیے آسان بنائیے
سرینا عیسیٰ کیس: شہزاد اکبر پکڑے جائیں گے فروغ نسیم یا عمران خان؟
یکم فروری: آج جناب عطا الحق قاسمی کی سال گرہ ہے
یقینا تین ماہ نہیں تین سال ہو چکے ہیں ہمیں یہ علم ہے کہ قائد پاکستان بہت مصروف ہیں ۔انشاء اللہ اگر مجھے موقع ملا تو انہیں یاد کرائوں گا کہ اس للکار کے بانی کو پاکستان لائیں ۔چیزیں سب کو یاد ہیں اس ہر پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کے بھی دستخط ہیںاور علی اعوان کو بھی اس معاملے کا علم ہے میری ان سے اپیل ہے کہ اقتدار آنی جانی چیز ہے ۔کل جب ہم اقتدار کے ایوانوں میں نہیں ہوں گے تو ہمیں یاد آئے گا کہ ہم اس کام کو بڑی آسانی سے کر سکتے تھے ۔
چوہدری رحمت علی کی سوچ کو سلام انہوں نے پنجاب افغانہ کشمیر سندھ اور بلوچستان پر مشتمل خطے پر پاکستان بنانے کا مطالبہ کیا تھا ۔
ہمیں یوم للکار،یوم پاکستان اور یوم آزادی منانا چاہئے ۔
اگر آپ کسی کام کا سوچتے ہیں تو پھر اس کے خدو خال تیار کرتے ہیں پھر اسے دنیا کے سامنے لاتے ہیں
لوگو سچ بولنا ضروری ہے چوہدری رفیق گجر پلیٹ فارم کا مشورہ تھا اور یہ،، یوم للکار ،، میری اپنی سوچ ہے ۔کل جب یہ دن شان و شوکت سے منایا جائے تو مجھے بھی یاد رکھئے گا اور چوہدری رفیق کو بھی ۔
آج پاکستان کو بنے ہوں صدی ہونے کو ہے ۔اور ان سالوں میں اللہ کے کرم سے پاکستان نے بہت ترقی کی ہے بھول کے کانٹوں کو پن کی جگہ استعمال کرنے والے اس ۔لج نے ایٹمی طاقت حاصل کر لی ہے وہ کرونا جیسے موذی وباء کے دنوں میں بھی دنیا کے ان بہترین ممالک میں شامل ہو گیا جنہوں نے بہترین حکمت عملی اختیار کر کے نام کمایا
آج اسلامی جمہوریہ پاکستان امت مسلمہ کا سرخیل ملک ہے
ہمارے یہ عادت ہے کہ ہم خوامخواہ اپنے اپنکو کوستے رہتے ہیں ۔اہنی کامیابیوں کا ذکر نہیں کرتے ۔عمران خان خان نے کیا خوب بات کی آج سے چند سال پہلے پاکستان کو صرف ایک دہشت گردی سے جڑا ملک سمجھا جاتا تھا ۔اج یہ ملک۔ماحولیات میں دنیا کو لیڈ کر رہا ہے آج پاکستان وہ ملک بن گیا ہے جو آئی ٹی کے شعبے میں آگے نکل رہا ہے اس ملک کی گرور جو اول میں 6فی صد کے قریب ہے ٹیکسٹائل کا چیمپیئن ملک بنگلہ دیش تھا آج اللہ کے کرم سے ہم اس سے بھی آگے نکل گئے ہیں
حضرات محترم قوموں کے لیڈر اس کی سیڑھیاں ہوتے ہیں چوہدری رحمت علی علامہ اقبال قائد اعظم اس ملک کے بنیادی قائدین ہیں باقیوں نے بھی کام کیا لیکن سچ پوچھیں عمران خان نے ان لوگوں کے کام اور نام کو آگے بڑھایا ۔
اس 28 جنوری کو آئیں اپنے سینے پر ہاتھ مار کر اپنی نئی نسل کو بتائیں کہ دبے ہوئے چھپے ہوئے مسلمانوں نے جو ہندوؤں کے نیچے دبے ہوئے تھے انہوں نے للکارا مار کر کہا نہیں ہم تمہارے ساتھ نہیں رہیں گے گرچہ یہی نوجوان 1915 میں بزم شبلی اسلامیہ کالج میں ۔سپمانوں کو درس دے گیا تھا کہ ان سے الگ ہو جائو ورنہ یہ تمہارے معبد تم سے چھین لیں گے اور ہوا بھی یہی بابری مسجد کو مسمار کیا گیا چوہدری رحمت علی نے کہا تھا کہ دریائوں کے سوتے لینا دیکھ لیں آج ہم بھارت کی آبی دہشت گردی کا شکار ہیں اور ان کا مطالبہ تھا کہ بیت بڑی ہجرت ہونی۔ آیئے ۔نہءں ہوئی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بھارت کے تیس کروڑ مسلمان بے چارے دوسرے نہیں تیسرے درجے کے شہری بن چکے ہیں
۔آج مجھے لکھتے ہوئے فخر کا احساس ہو رہا ہے کہ میں نے پورے پاکستان کو ایک اہم دن کے موقع پر ایک اہم نام دیا ۔،،یوم للکار،،
یہ وہ دن تھا جس کی لڑی جا کر حضرت عمر رض کی للکار سے جا کر ملتی ہے جب وہ اسلام قبول کرتے ہیں اور اس کے بعد مسلمانوں نے حرم کعبہ میں آزان دی ۔یہ اسی روشنی سے جڑا یوم للکار ہے
تحریر کے آخر میں میں اپنے قائد عمران خان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا وعدہ پورا کریں اور جناب عارف الرحمن علوی سے درخواست ہے کہ وہ میری جانب سے دی گئی درخواست پر عمل کرتے ہوئے جناب چوہدری رحمت علی کے جسد خاکی کو پاکستان لائیں۔ ابھی گھنٹہ بھر پہلے ان کا فون آیا تھا انہوں نے تصیح کی کہ چوہدری صاحب 3 فروری 1951 کو فور ہوئے میں 1953 لکھ گیا تھا ان کا شکریہ یہ مرد درویش ہے جس نے اپنی زندگی اس کام کے لیے وقف کر دی اللہ عمر دراز عطا کرے ۔
ہم دیوانے لوگ لگے رہتے ہیں کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں ۔
قارئین یقین کریں چوہدری رحمت علی ایشو کو اٹھانے کے لیے ہم اپنے دوستوں کے شکر گزار ہیں جو اپنے اخبارات میں چوہدری رحمت علی کے بارے میں لوگوں کو بتاتے رہتے ہیں ۔اس معاملے میں تزئین اختر ،عمر بٹ،پرویز قریشی،شمشاڈ مانگٹ،عامر محبوب ،مجیب الرحمن شامی، الطاف حسین قریشی شامل ہیں اللہ پاک انہیں جزائے خیر دے ۔اج کا موضوع ،،یوم للکار ،،تھا