• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں تصویر وطن

سرینا عیسیٰ کیس: شہزاد اکبر پکڑے جائیں گے فروغ نسیم یا عمران خان؟

سپریم کورٹ کے جج نے ایسا کیا لکھ دیا کہ حکومت تڑپ اٹھی، خاص طور پر شہزاد اکبر۔ سرینا عیسیٰ کیس پورے نظام کے لیے بڑے مسائل پیدا کر سکتا ہے

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
January 30, 2022
in تصویر وطن
0
Featured Video Play Icon
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

بیگم سرینا عیسیٰ کیس: سپریم کورٹ کے فیصلے سے بیرسٹر فروغ نسیم پریشان کیوں ہیں؟ یہ جاننے کے لیے تھوڑا پس منظر میں جانے کی ضرورت ہوگی۔

گزشتہ چند برسوں کے دوران میں اعلیٰ عدلیہ کے بعض ججوں نے ایک خاص نکتہ نظر کے تحت فیصلے دیے۔ ان فیصلوں سے موجودہ حکمرانوں کو سیاسی فائدہ پہنچا۔ ججوں کے اس خاص گروہ کی نمائندگی ثاقب نثار اور چند دیگر جج کرتے ہیں۔ خود عدلیہ میں یہ احساس موجود تھا کہ مذکورہ ججوں کا طرز عمل انصاف ہے منافی ہے۔ یہ بھی محسوس کیا جاتا تھا کہ ان ججوں کا یہ طرز عمل انصاف کے اعلی ترین ادارے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ چناں چہ عدالت عظمیٰ کے کچھ ججوں سے اس طرز عمل کے متوازی راستہ اختیار کیا اور عدل و انصاف کے تقاضوں کے مطابق فیصلے دیے۔ ایسے ججوں میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نمایاں ترین تھے۔ لہٰذا انھیں سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

سرینا عیسیٰ کیس کے بارے میں یہ بھی پڑھئے:

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس اسی سلسلے کی کڑی تھا۔ اس ریفرنس میں بیگم سرینا عیسیٰ کی جائیداد کو بنیاد بنایا گیا۔

دعویٰ کیا گیا کہ بیگم سرینا عیسیٰ کے اثاثے جج صاحب نے ڈیکلیئر نہیں کیے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف یہی ریفرنس تھا۔ یہ ریفرنس سپریم کورٹ نے بہت پہلے مسترد ہو گیا تھا کیونکہ اس کی کوئی قانونی بنیاد نہیں تھی۔ اس کے باوجود حکومت ان فیصلوں کے خلاف یکے بعد دیگرے نظر ثانی میں جاتی رہی۔
دو روز قبل سپریم کورٹ کے دس رکنی بینچ نے اسی نظرثانی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف سب سے زیادہ بے چینی وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے ظاہر کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اس فیصلے میں تضادات ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر جج اپنے خاندان کے اثاثوں کا زمہ دار نہیں ہے تو پھر سیاست دان کیسے ہو سکتا ہے؟

بیرسٹر فروغ نسیم کا یہ بیان بظاہر منطقی دکھائی دیتا ہے لیکن یہ ایک جرم کو چھپانے کی کوشش ہے۔ یہ ایک ایسا جرم ہے جسے سپرم کورٹ کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے نوٹ میں واضح کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:

کراچی میں ایم کیو ایم کی انٹری کے پیچھے چھپے اصل راز

Ad (2024-01-27 16:31:23)

تیس جنوری: علامہ تاج ور نجیب آبادی کی آج برسی ہے

جماعت اسلامی کی کراچی میں نشاۃ ثانیہ ہوگئی؟

انھوں نے لکھا ہے کہ ریفرنس بنانے کے لیے  انکم ٹیکس قوانین کی مجرمانہ خلاف ورزی کی گئی۔ واضح رہے کہ کسی بھی شہری کے انکم ٹیکس کی تفصیلات صیغہ راز میں ہوتی ہیں۔ ریاست انھیں ظاہر کر سکتی ہے اور انھیں کسی کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کیس میں بیگم سرینا عیسیٰ کے انکم ٹیکس کی دستاویزات تک خلاف قانون رسائی حاصل کی گئی۔ حاصل شدہ دستاویزات کو ریفرنس بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس جرم کی سزا سے بچنے کے لیے حکومت نے ایک قانون جاری کیا جسے موثر بہ ماضی رکھا گیا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے اضافی نوٹ میں اسی جانب اشارہ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹر شہزاد اکبر اس کام میں ملوث تھے۔  حکومت کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے عمران خان کی انھیں آشیر باد بھی حاصل رہی۔

آرڈیننس میں ترمیم چیلنج ہو سکتی ہے

ممتاز ماہر آئین ڈاکٹر محمد مشتاق احمد کے مطابق اس کیس میں چند روز پہلے شائع ہونے والا بیگم سرینا عیسیٰ کا خط خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ خط انکم ٹیکس آرڈینینس کی ترمیم کے بعد شائع ہوا تھا۔ اس ترمیم کے ذریعے انکم ٹیکس کے ریکارڈ تک غیر قانونی رسائی اور ان سے حاصل کردہ معلومات کے استعمال پر تبصرہ کیا گیا تھا۔ اسی خط کے بعد بیرسٹر شہزاد اکبر مستعفی ہوئے تھے۔ انکم ٹیکس آرڈینینس میں ترمیم آنے والے دنوں میں اہمیت اختیار کر سکتی ہے۔ امکان یہ ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کے اس نوٹ کی بنیاد پر اسے چیلنج بھی کیا جاسکتا ہے۔

بیرسٹر فروغ نسیم اور حکومت کے دیگر ذمہ داروں کی تلملاہٹ کی بنیادی وجہ یہی ہے۔ اسی لیے قانونی حلقے یہ سمجھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں یہ فیصلہ حکومت کے لیے بہت سے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ اس فیصلے کے اثرات شہزاد اکبر اور فروغ نسیم سے ہوتے ہوئے عمران خان تک پہنچ سکتے ہیں۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: سرینا عیسیٰ کیس
Previous Post

عمران خان کا صدارتی نظام اور اس کے تین خاص پہلو

Next Post

اکتیس جنوری: آج اردو کے عظیم شاعر سیماب اکبر آبادی کا یوم وفات ہے

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
سیماب اکبر آبادی

اکتیس جنوری: آج اردو کے عظیم شاعر سیماب اکبر آبادی کا یوم وفات ہے

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions