رمضان المبارک 2022 کی خوبصورت اور مبارک لمحات کی امد سے پہلے مہنگائی اورغربت نےعوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ ایک لمحے کےلئے ذرا سوچیئے ک اگر انسانی معاشرے میں ضروریات زندگی کی فراہمی میں تعطل وکمی واقع ہوتو زندگی جام و مینا کی خواہشات وجذبات کی تمنا کیئے بغیر ذہنی وتہزیبی ارتقاء ترقی کے ساتھ آگے نہیں بڑھ سکتی۔ بلکہ زندگی کی بنیادی ضروریات اور سماجی شخصیت کی وجہ سے انسانی ذہانت و قابلیت انتشار کا شکار ہو جاتی ہے۔
یہ بھی دیکھئے:
کرونا وائرس کی ہولناکیوں اور معاشی وسماجی بحران نےاس لمحہء فکر کو فعال کرنے اور نئی نسلوں کی زندگیوں میں بھی خوشحالی اور ترقی کی پیشرفت کو تالے لگا دیئے ہیں۔ فکری و نظریاتی ترقی اور سائنسی و تعلیمی بیانیے کی تشکیل و تعمیر کے ساتھ ساتھ تہذیبی اور معاشرتی ترقی کے لیے مناسب خوراک اور ضروریات زندگی کی ضمانت درکار ہیں_
معاشرے کب بدلتے ہیں اور ریاست و حکومت کب عوام کی دردناک کہانی کو سمجھ کر ممکنہ منصوبے ودانش مندی کی علامت بنیں گے۔ سردست ہماری درخواست ہے کہ کویٹہ اور بلوچستان میں جہاں عالمی اداروں کے مطابق 80 فیصد ابادی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے مظلوم و محروم خاندانوں کے لیے کچھ کیا جائے۔ جن کے مالی وارث چھین لیے گئے ہیں اور معزور وبےروزگار ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:
دو فروری: ممتاز ادیب انتظار حسین کی آج برسی ہے
یکم فروری: آج جناب عطا الحق قاسمی کی سال گرہ ہے
سرینا عیسیٰ کیس: شہزاد اکبر پکڑے جائیں گے فروغ نسیم یا عمران خان؟
ہفتہ اور مہینے کی مناسب مقدار میں راشن خوردونوش، گوشت کی فراہمی ممکن بنائی جانے اور سفید پوش طبقوں میں بھی اب ہفتہ اور مہینے میں بچوں وبچیوں اور خواتین ومعزوروں کے لیے گوشت لے کر آنا ممکن رہا۔
بچوں اور خواتین کے لیے توانائی اور غذائی ضروریات بطور خاص فروٹ،سبزیاں اور کھجوریں تاکہ رمضان المبارک کی آمد واستقبال کے ساتھ وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب رجب و شعبان المعظم میں توانائی وقوت درکار ہیں تاکہ عبادات والہیات اسلامیہ کی تشکیل وتمعیر نو میں زہینی وفکری ترقی کی پیشرفت کے ساتھ طاق راتوں اور عشرہ اعتکاف کے فضائل وکمالات کے لیے سہولیات اور عید الفطر کی خوشیاں منانے کے لیے بھی انتظام وانصرام درکار ہیں۔ تاکہ عوام وخواص کے درمیان فاصلے کم ہو سکیں اور معاشی وسماجی خوشیاں منانے کے لیے سب کے پاس کچھ نہ کچھ وسائل و ذرائع فراہم ہو سکیں۔ وسائل اپ کے زہین ومنصوبے اور ہماری خوشیوں سے محروم ومفلوک الحال انسانی طبقے کے لیے شفافیت اور خودداری کے ساتھ اپ کا زوق انتخاب اعتماد ہمارا سرمایہ غریب ونادار انسان کی تکریم و تعظیم کے ساتھ تقدیر و قسمت کا راستہ ،قدم بڑھانے سردست ہم اپیل کرتے ہیں کہ فی گھرانہ چالیس ھزار روپے صرف پانچ گھرانے دو لاکھ روپے صرف دس گھرانے چار لاکھ روپے صرف بیس گھرانےآٹھ لاکھ روپے صرف 50 گھرانے یعنی محلہ و گاؤں بیس لاکھ روپے صرف 100 گھرانے تیس لاکھ روپے صرف۔