تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو۔تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر سردار امیر بخش بھٹو اور صوبائی رہنما ڈاڈو اللہ بخش انڑ کا تعلق لاڑکانہ سے ہونے کے باوجود چئیرمین عمران خان کی نااہلی کے بڑے فیصلے کے باوجود لاڑکانہ جیسے اہم سیاسی گڑھ میں پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی بڑا احتجاجی مظاہرہ نہ کرنا پارٹی کے اندرونی اختلافات کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:
عمران خان نا اہل: یہ فیصلہ کیوں اٹل تھا؟
کیا نجم سیٹھی کے مطابق عمران خان واپس آ رہے ہیں؟
تحریک انصاف کے شاہد رند جو کے بانی میمبران میں سے ہیں اور کبھی انہیں پارٹی کی جانب سے کوئی خاص لفٹ تک نہیں دی نے بہرحال 7 کارکنان کے ساتھ احتجاج ریکارڈ ضرور کروایا اور تقریر بھی جھاڑی لیکن تحریک انصاف کے حکومتی دور میں حکومت پارٹی کے عہدوں اور پروٹوکول کے مزے لینے والے وہ لاڑکانہ کے لیڈران جو یونین کونسل لیول پر پارٹی کی تنظیم سازی مکمل کرنے کے دعوے کرتے تھکتے نہیں تھے آج خواب خرگوش کے مزے لیتے رہے مظاہرہ تو کیا بیان تک جاری نہ کرسکے جس سے تحریک انصاف کی سندھ میں مقبولیت کا اندازہ لگانا کوئی مشکل امر نہیں۔