Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
گزشتہ دنوں آوازہ کے پلیٹ فارم سے ہم نے ریڈیو پاکستان کے اسپورٹس ایف ایم 94 کی بندش کی خبر کے بارے میں “آوازہ” پر آواز بلند کی تھی کہ صحت کے چینل سے سپورٹس ایف کو تبدیل کیا جانا طے تھا۔ ڈی جی ریڈیو کا حکم بھی جاری ہوا جس پر ہم نے یہ لکھا تھا کہ کھیلوں سے محبت کرنے والی قوم کے قومی ریڈیو نے عوامی رائے کے خلاف فیصلہ کیوں کیا؟
کرکٹ کا ورلڈ کپ آنے سے عین قبل چینل کی بندش کیا معنی رکھتی ہے؟ جس پر کھیل سے جڑے ہر فرد نے اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا اور کھلاڑیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اس خبر کو آڑے ہاتھوں لیا یوں ریڈیو پاکستان کے فیصلہ ساز اس فیصلے سے شدید تنقید کی زد میں آئے ۔ آوازہ نے عوام کی رائے کو سامنے رکھتے ہوے وزیر اعظم پاکستان محترم شہباز شریف اور پی ایم ایل ن کے قائد محترم نواز شریف کو بھی اس کالم کے زریعے آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی جو بالآخر کامیاب رہی .
یہ بھی پڑھئے:
میں عمران سیریز کا قیدی کیسے بنا؟
یہ آپ کا بحران ہے، پاکستان کا نہیں
اب ڈی جی ریڈیو جناب سعید شیخ نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ صحت اور کھیل کے چینل میں وقت کی تقسیم کی جارہی ہے یعنی اوقات نشریات نصف تقسیم کی جارہی ہے۔ بالکل یہی مشورہ “آوازہ” کی جانب سے بھی تھا کیونکہ ہم نے عوام کی خواہشات کی عکاسی کی تھی اور ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ نے بھی اس ہی تجویز کو اپنے فیصلے میں بھی ظاہر کردیا ہے . خیر اس پر ہم جناب ڈی جی ریڈیو شیخ صاحب اور دیگر فیصلہ سازی میں شامل افراد کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہیں اور مبارکباد پیش کرتے ہیں جس پر انا کا مسئلہ بنانے کے بجاے تحمل مزاجی اور کھلے ذہن اور عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے چینل ایف ایم 94 کو بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا.
کھیل کیساتھ صحت رہے تو اس میں کوئی حرج نہیں اس خبر سے کھیل سے محبت کرنے والوں کا مان رکھا گیا جس پر بحثیت پاکستانی مجھ سمیت تمام افراد کو خوشی ہوئی ہے . “آوازہ” جس نے سب سے پہلے اس ناانصافی کے خلاف پلیٹ فارم مہیا کیا اور آئیندہ بھی کھیل کے علاؤہ کہیں بھی عوامی امنگوں کے منافی کوئی بھی اقدام اٹھایا گیا یہ پلیٹ فارم اعلیٰ حکام اور فیصلہ سازوں کے سامنے عوام کے فیصلے انکی خواہش کو سامنے رکھتا رہے گا۔ چاہے اس کا تعلق کھیل سے ہو کسی بھی شعبہ سے ہو آوازہ عوام کی آواز بن کر اپنا فرض سمجھتے ہوئے کردار ادا کرتا رہے گا . آخر میں ایک بار پھر کھیلوں سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
گزشتہ دنوں آوازہ کے پلیٹ فارم سے ہم نے ریڈیو پاکستان کے اسپورٹس ایف ایم 94 کی بندش کی خبر کے بارے میں “آوازہ” پر آواز بلند کی تھی کہ صحت کے چینل سے سپورٹس ایف کو تبدیل کیا جانا طے تھا۔ ڈی جی ریڈیو کا حکم بھی جاری ہوا جس پر ہم نے یہ لکھا تھا کہ کھیلوں سے محبت کرنے والی قوم کے قومی ریڈیو نے عوامی رائے کے خلاف فیصلہ کیوں کیا؟
کرکٹ کا ورلڈ کپ آنے سے عین قبل چینل کی بندش کیا معنی رکھتی ہے؟ جس پر کھیل سے جڑے ہر فرد نے اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا اور کھلاڑیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اس خبر کو آڑے ہاتھوں لیا یوں ریڈیو پاکستان کے فیصلہ ساز اس فیصلے سے شدید تنقید کی زد میں آئے ۔ آوازہ نے عوام کی رائے کو سامنے رکھتے ہوے وزیر اعظم پاکستان محترم شہباز شریف اور پی ایم ایل ن کے قائد محترم نواز شریف کو بھی اس کالم کے زریعے آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی جو بالآخر کامیاب رہی .
یہ بھی پڑھئے:
میں عمران سیریز کا قیدی کیسے بنا؟
یہ آپ کا بحران ہے، پاکستان کا نہیں
اب ڈی جی ریڈیو جناب سعید شیخ نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ صحت اور کھیل کے چینل میں وقت کی تقسیم کی جارہی ہے یعنی اوقات نشریات نصف تقسیم کی جارہی ہے۔ بالکل یہی مشورہ “آوازہ” کی جانب سے بھی تھا کیونکہ ہم نے عوام کی خواہشات کی عکاسی کی تھی اور ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ نے بھی اس ہی تجویز کو اپنے فیصلے میں بھی ظاہر کردیا ہے . خیر اس پر ہم جناب ڈی جی ریڈیو شیخ صاحب اور دیگر فیصلہ سازی میں شامل افراد کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہیں اور مبارکباد پیش کرتے ہیں جس پر انا کا مسئلہ بنانے کے بجاے تحمل مزاجی اور کھلے ذہن اور عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے چینل ایف ایم 94 کو بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا.
کھیل کیساتھ صحت رہے تو اس میں کوئی حرج نہیں اس خبر سے کھیل سے محبت کرنے والوں کا مان رکھا گیا جس پر بحثیت پاکستانی مجھ سمیت تمام افراد کو خوشی ہوئی ہے . “آوازہ” جس نے سب سے پہلے اس ناانصافی کے خلاف پلیٹ فارم مہیا کیا اور آئیندہ بھی کھیل کے علاؤہ کہیں بھی عوامی امنگوں کے منافی کوئی بھی اقدام اٹھایا گیا یہ پلیٹ فارم اعلیٰ حکام اور فیصلہ سازوں کے سامنے عوام کے فیصلے انکی خواہش کو سامنے رکھتا رہے گا۔ چاہے اس کا تعلق کھیل سے ہو کسی بھی شعبہ سے ہو آوازہ عوام کی آواز بن کر اپنا فرض سمجھتے ہوئے کردار ادا کرتا رہے گا . آخر میں ایک بار پھر کھیلوں سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
گزشتہ دنوں آوازہ کے پلیٹ فارم سے ہم نے ریڈیو پاکستان کے اسپورٹس ایف ایم 94 کی بندش کی خبر کے بارے میں “آوازہ” پر آواز بلند کی تھی کہ صحت کے چینل سے سپورٹس ایف کو تبدیل کیا جانا طے تھا۔ ڈی جی ریڈیو کا حکم بھی جاری ہوا جس پر ہم نے یہ لکھا تھا کہ کھیلوں سے محبت کرنے والی قوم کے قومی ریڈیو نے عوامی رائے کے خلاف فیصلہ کیوں کیا؟
کرکٹ کا ورلڈ کپ آنے سے عین قبل چینل کی بندش کیا معنی رکھتی ہے؟ جس پر کھیل سے جڑے ہر فرد نے اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا اور کھلاڑیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اس خبر کو آڑے ہاتھوں لیا یوں ریڈیو پاکستان کے فیصلہ ساز اس فیصلے سے شدید تنقید کی زد میں آئے ۔ آوازہ نے عوام کی رائے کو سامنے رکھتے ہوے وزیر اعظم پاکستان محترم شہباز شریف اور پی ایم ایل ن کے قائد محترم نواز شریف کو بھی اس کالم کے زریعے آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی جو بالآخر کامیاب رہی .
یہ بھی پڑھئے:
میں عمران سیریز کا قیدی کیسے بنا؟
یہ آپ کا بحران ہے، پاکستان کا نہیں
اب ڈی جی ریڈیو جناب سعید شیخ نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ صحت اور کھیل کے چینل میں وقت کی تقسیم کی جارہی ہے یعنی اوقات نشریات نصف تقسیم کی جارہی ہے۔ بالکل یہی مشورہ “آوازہ” کی جانب سے بھی تھا کیونکہ ہم نے عوام کی خواہشات کی عکاسی کی تھی اور ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ نے بھی اس ہی تجویز کو اپنے فیصلے میں بھی ظاہر کردیا ہے . خیر اس پر ہم جناب ڈی جی ریڈیو شیخ صاحب اور دیگر فیصلہ سازی میں شامل افراد کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہیں اور مبارکباد پیش کرتے ہیں جس پر انا کا مسئلہ بنانے کے بجاے تحمل مزاجی اور کھلے ذہن اور عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے چینل ایف ایم 94 کو بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا.
کھیل کیساتھ صحت رہے تو اس میں کوئی حرج نہیں اس خبر سے کھیل سے محبت کرنے والوں کا مان رکھا گیا جس پر بحثیت پاکستانی مجھ سمیت تمام افراد کو خوشی ہوئی ہے . “آوازہ” جس نے سب سے پہلے اس ناانصافی کے خلاف پلیٹ فارم مہیا کیا اور آئیندہ بھی کھیل کے علاؤہ کہیں بھی عوامی امنگوں کے منافی کوئی بھی اقدام اٹھایا گیا یہ پلیٹ فارم اعلیٰ حکام اور فیصلہ سازوں کے سامنے عوام کے فیصلے انکی خواہش کو سامنے رکھتا رہے گا۔ چاہے اس کا تعلق کھیل سے ہو کسی بھی شعبہ سے ہو آوازہ عوام کی آواز بن کر اپنا فرض سمجھتے ہوئے کردار ادا کرتا رہے گا . آخر میں ایک بار پھر کھیلوں سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
گزشتہ دنوں آوازہ کے پلیٹ فارم سے ہم نے ریڈیو پاکستان کے اسپورٹس ایف ایم 94 کی بندش کی خبر کے بارے میں “آوازہ” پر آواز بلند کی تھی کہ صحت کے چینل سے سپورٹس ایف کو تبدیل کیا جانا طے تھا۔ ڈی جی ریڈیو کا حکم بھی جاری ہوا جس پر ہم نے یہ لکھا تھا کہ کھیلوں سے محبت کرنے والی قوم کے قومی ریڈیو نے عوامی رائے کے خلاف فیصلہ کیوں کیا؟
کرکٹ کا ورلڈ کپ آنے سے عین قبل چینل کی بندش کیا معنی رکھتی ہے؟ جس پر کھیل سے جڑے ہر فرد نے اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا اور کھلاڑیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اس خبر کو آڑے ہاتھوں لیا یوں ریڈیو پاکستان کے فیصلہ ساز اس فیصلے سے شدید تنقید کی زد میں آئے ۔ آوازہ نے عوام کی رائے کو سامنے رکھتے ہوے وزیر اعظم پاکستان محترم شہباز شریف اور پی ایم ایل ن کے قائد محترم نواز شریف کو بھی اس کالم کے زریعے آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی جو بالآخر کامیاب رہی .
یہ بھی پڑھئے:
میں عمران سیریز کا قیدی کیسے بنا؟
یہ آپ کا بحران ہے، پاکستان کا نہیں
اب ڈی جی ریڈیو جناب سعید شیخ نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ صحت اور کھیل کے چینل میں وقت کی تقسیم کی جارہی ہے یعنی اوقات نشریات نصف تقسیم کی جارہی ہے۔ بالکل یہی مشورہ “آوازہ” کی جانب سے بھی تھا کیونکہ ہم نے عوام کی خواہشات کی عکاسی کی تھی اور ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ نے بھی اس ہی تجویز کو اپنے فیصلے میں بھی ظاہر کردیا ہے . خیر اس پر ہم جناب ڈی جی ریڈیو شیخ صاحب اور دیگر فیصلہ سازی میں شامل افراد کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہیں اور مبارکباد پیش کرتے ہیں جس پر انا کا مسئلہ بنانے کے بجاے تحمل مزاجی اور کھلے ذہن اور عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے چینل ایف ایم 94 کو بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا.
کھیل کیساتھ صحت رہے تو اس میں کوئی حرج نہیں اس خبر سے کھیل سے محبت کرنے والوں کا مان رکھا گیا جس پر بحثیت پاکستانی مجھ سمیت تمام افراد کو خوشی ہوئی ہے . “آوازہ” جس نے سب سے پہلے اس ناانصافی کے خلاف پلیٹ فارم مہیا کیا اور آئیندہ بھی کھیل کے علاؤہ کہیں بھی عوامی امنگوں کے منافی کوئی بھی اقدام اٹھایا گیا یہ پلیٹ فارم اعلیٰ حکام اور فیصلہ سازوں کے سامنے عوام کے فیصلے انکی خواہش کو سامنے رکھتا رہے گا۔ چاہے اس کا تعلق کھیل سے ہو کسی بھی شعبہ سے ہو آوازہ عوام کی آواز بن کر اپنا فرض سمجھتے ہوئے کردار ادا کرتا رہے گا . آخر میں ایک بار پھر کھیلوں سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔