22 کروڑ ذلت کے مارو! میں نتھیا گلی میں ہوں ، 22 کروڑ کرونا وائرس سے خوفزدہ اپنے گھروں میں دبکے ہوئے، اپنے اور اپنے بچوں کی روٹیوں کے لئے جدوجہد کرتے بےکسو! میں نتھیا گلی میں ہوں، غنڈوں، بدمعاشوں، بھتا خوروں اور ڈاکوؤں کے پنجوں میں دبوچے ہوئے 22 کڑوڑ جانورو! میں نتھیا گلی میں ہوں، چینی مافیا کے ہاتھوں لٹے ہوئے 22کروڑ بھکاریو! میں نتھیا گلی میں ہوں ۔ آٹا اور گندم کے ذریعے لٹنے والے 22 کروڑ مجبورو! میں نتھیا گلی میں ہوں۔ دگنی قیمت پر پٹرول خریدنے والے 22 کڑوڑ مظلومو! میں نتھیا گلی میں ہوں۔ گرمی، دھوپ، بےکسی اور بے بسی کا عذاب جھیلنے والے 22 کروڑ جاہلو! میں نتھیا گلی میں ہوں۔
عید الفطر سے دو دن قبل پی آئی اےکے طیارے میں جاں بحق ہونے والے مظلوموں اور ان کے لواحقین کو بھی اطلاع ہو کہ میں نتھیا گلی میں ہوں، ان مظلوم مسافروں کے بچو! تم آنسو بہاؤ میں تو نتھیا گلی میں ہوں، سانحہ ساہیوال میں قتل ہونے والے معصومو! میں نتھیا گلی میں ہوں، سانحہ ساہیوال میں قاتلوں کی نااہلی سے بچ جانے والے بچو! میں نتھیا گلی میں ہوں، ساری زندگی اپنے ماں باپ کو اپنی آنکھوں کے سامنے موت کے گھاٹ اترتا دیکھنے والے بچوں میں نتھیا گلی میں ہوں۔ قصور میں پولیس کے ہاتھوں گولی کھاکر مرنے والے حافظ قران نوجوان! میں نتھیا گلی میں ہوں۔ 50000 ہزار سے زیادہ کرونا وائرس کے مریضوں میں نتھیا گلی میں ہوں۔ 1200 سے زیادہ کرونا وائرس سے مرجانے والوں میں نتھیا گلی میں ہوں۔ کرونا وائرس کے خلاف لڑنے والے صف اول ڈاکٹرو اور نرسو، پیرا میڈیکل اسٹاف! تم اس وائرس کے خلاف لڑنے رہو مگر میں تو نتھیا گلی میں ہوں ۔
22 سال سے ناچ ناچ کر میرا بھاشن سننے والےچغدو! میں تو نتھیا گلی میں ہوں ۔ میری میرٹ کی کہانی پر یقین کرنے والو! مجھے اس ملک کا قائد اعظم ثانی سمجھنے والوں، میری باتوں کو سچ سمجھنے والو! مجھے اپنے دکھوں کا علاج سمجھنے والو! میرے لیے اپنے ماں باپ کی بات نہ ماننے والو! مجھ پر یہ سمجھ کر اعتماد کرنے والوں، کہ میں کرپشن نہیں کرتا، میں کرپشن کرنے والوں کا ساتھ نہیں دیتا، میرے ہاتھ صاف ہیں، میری ساری باتوں پر یقین کرنے والو! جان لو کہ جو میں بولتا تھا سب جھوٹ تھا، تم اپنی امیدوں سمیت خودکشی کرلو میں تو نتھیا گلی میں ہوں ۔