حضرت بری امام اسلام آباد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سید بری شاہ عبداللطیف کاظمی مشہدی المعروف بری امام ، نور پور شاہاں ،
عیدالفطر کے دوسرے روز پانچ بجے شام عصر کی نماز اور بری امام کے حاضری کے لئے گیا ، بری امام کے مزار کی خدمت داری ،ضیاءالحق کے دور سے اسلام آباد انتظامیہ کے پاس ہے، اس سے پہلے کاظمی سادات کے پاس تھی جب کہ 1117 ھ بمطابق 1705/6 ء میں سخی شاہ حسین ، مٹھا شاہ اور دبنگ شاہ کے پاس خلافت تھی، ان کے ایک خلیفہ عنائت شاہ کہیں سندھ کی طرف چلے گئے تھے۔ ان کے تھے خلیفہ سخی شاہ حسین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک مغل شہزادہ تھے وہ ظہیرالدین بابر کے بیٹے کامران مرزا کی اولاد سے ہیں راولپنڈی کے آستانۂ عالیہ عیدگاہ شریف کے حضرت پیر نقیب الرحمن ان کا شجرہ بری امام کے خلیفہ سخی شاہ حسین سے ملتا ھے۔ حضرت سخی شاہ حسین گھوڑوں کی تجارت کرتے تھے لیکن جب حضرت بری امام سے ملے تو مال تجارت لوگوں میں بانٹ دیا اور ان کی خدمت داری میں مصروف ہوگئے ، یہ ایک طویل داستان ھے، جس کی تفصیل میری عنقریب آنے والی کتاب راولپنڈی کا صوفی درویش ،حافظ عبدالکریم میں شامل ھے ، بری شاہ عبداللطیف کے والد بزرگوار ، سید محمود شاہ کاظمی کا سلسلۂ نسب سادات مشہدی کی اس شاخ سے ھے جس کا مرکز ضلع راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان کے موضع سید کسراں میں ھے۔
سید محمود شاہ کاظمی نے بعض خانگی حالات کے سبب سید کسراں کے گاؤں کرسال سے اپنی اہلیہ بی بی فاطمہ تین بیٹوں ، شاہ عبداللطیف ، درویش محمد ، چھوٹا شاہ اور ایک بیٹی کے ہمراہ تحصیل راولپنڈی کے موضع باغ کلاں میں ہجرت کی تھی جہاں سید محمود شاہ کاظمی مشہدی نے 87 برس کی عمر میں ۱۰۸۲ھ مطابق 1671/72ء میں انتقال کیا اور وہیں موضع باغ کلان میں ہی ان کی تدفین ہوئی وہ علاقہ آجکل اسلام آباد کا معروف کاروباری مرکز ،، آب پارہ ،، کہلاتا ھے وہیں آبپارہ کے قریب ضیاءالحق مسجد کے مغرب میں شاہراہ کشمیر پر ، حضرت بری امام کے والد ، والدہ، بہن اور دو بھائیوں کے مدفن ہیں، اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں شاہراۂ کشمیر سید محمود شاہ مشہدی کے مزار کے اوپر سے گزر رہی ھے مگر تعمیر کے وقت سڑک کو خم دے کر مزارات محفوظ کر لئےگئے تھے ،
حضرت بری شاہ عبداللطیف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سید محمود شاہ کاظمی مشہدی کے ہاں موضع کسرال میں مغل شہنشاہ ، جہانگیر کے عہد ، ۱۰۲۶ ھ مطابق 1617 ء میں پیدا ہوئے، اور ۱۱۱۷ہجری مطابق 1705/6ء میں 88 سال کی عمر میں وصال ہوا ، بری شاہ عبداللطیف کی شادی ہزارہ کے علاقے موضع گکھڑ کے نور محمد کی دختر ، بی بی دامن بی سے ہوئی تھی جو شادی کے آٹھ سال بعد فوت ہوگئی تھیں جن کے بطن سے ایک لڑکی نے جنم لیا تھا جو سات سال کی عمر میں فوت ہوئیں ان دونوں ماں بیٹی کی تدفین ،موضع گکھڑ میں ہوئی ۔
بری شاہ عبدللطیف شیخ کریم الدین بابا حسن ابدالی المعروف حیات المیر قادری سے بیعت تھے ، حضرت حیات المیر حضرت احمد فاروقی مجددالف ثانی کے خلیفہ تھے ،
25 مئی
2020 ء مطابق
۲ شوال المکرم
۱۴۴۱ ہجری
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔