Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
پنجاب کی ترقی کا دشمن خود پنجابی ہے۔ یہ بات میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ پنجاب کے لوگوں کو یہ جو وقت بے وقت ملک اور دھرم کا مروڑ اٹھتا رہتا ہے تو اس ک وجہ سے ہی پنجاب کی آنکھوں پر ایک پٹی بندھ چکیی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ نان پنجابی سیاست دان پنجاب پر حکومت کرتے ہیں اور یہی پنجاب پر حکومت کر نے والے سیاست دان ایک وقت آتا ہے کہ کو گالی بھی دیتے ہیں۔
اس کی تازہ ترین تازہ مثال عمران خا ن کی ہے جو ٖفخر سے خود کو پشتون کہتا ہے اور پنجاب میں ترقیاتی کاموں کی شدت سے مخالفت کرتا ہے، کرپشن کے نام نہاد ڈھکوسلے کے نام پر ۔ ستم ظریفی یہ کہ پنجاب میں ایسے بے وقوفوں کی کمی نہیں جو کرپشن کے نام پر خود پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کے خلاف ہیں، یعنی عمران خان نے پنجابی ہی کو پنجاب کی ترقی کے خلاف لاکھڑا کیا ہے۔
ظاہر ہےعمران خان اگر پنجاب میں دھرم اور کرپشن کا چورن نہ بیچے گا تو اس کا حقہ پانی کسیے چلے گا ؟
ہمیں پنجابی قومیتی ذہن بنانے کے لئے بہت محنت کرنی ہوگی ۔ سندھی ، اردو سپیکنگ ،پشتون اور بلوچ اپنی قومیت ،زبان کی شناخت پر فخر کرتا ہے لیکن پنجابی احساس کمتری کا شکار ہے ، کیوں ؟
سوال یہ ہے کہ پنجابی اگر اسلام اور پاکستان کا ماما بن جائے گا تو اس سے سندھی بلوچ یا پٹھان کو کیا فائدہ ؟ اور خود پنجابی کو کیا فائدہ ، یہ نظریہ تصوراتی دنیا میں رہنے کے سوا کچھ بھی نہیں ، پنجابی کو پاکستان کی ایک قوم کی حیثیت سے رہنا چاہئے ، پورا پاکستان یا پورا عالم اسلام بننے کی بچگانہ کوشش نہیں کرنی چاہیئے ۔
ایسے فضول نظریہ سے پنجابی صرف اپنے آپ کو دھوکا دیتا ہے ۔
پنجاب کی ترقی کا دشمن خود پنجابی ہے۔ یہ بات میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ پنجاب کے لوگوں کو یہ جو وقت بے وقت ملک اور دھرم کا مروڑ اٹھتا رہتا ہے تو اس ک وجہ سے ہی پنجاب کی آنکھوں پر ایک پٹی بندھ چکیی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ نان پنجابی سیاست دان پنجاب پر حکومت کرتے ہیں اور یہی پنجاب پر حکومت کر نے والے سیاست دان ایک وقت آتا ہے کہ کو گالی بھی دیتے ہیں۔
اس کی تازہ ترین تازہ مثال عمران خا ن کی ہے جو ٖفخر سے خود کو پشتون کہتا ہے اور پنجاب میں ترقیاتی کاموں کی شدت سے مخالفت کرتا ہے، کرپشن کے نام نہاد ڈھکوسلے کے نام پر ۔ ستم ظریفی یہ کہ پنجاب میں ایسے بے وقوفوں کی کمی نہیں جو کرپشن کے نام پر خود پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کے خلاف ہیں، یعنی عمران خان نے پنجابی ہی کو پنجاب کی ترقی کے خلاف لاکھڑا کیا ہے۔
ظاہر ہےعمران خان اگر پنجاب میں دھرم اور کرپشن کا چورن نہ بیچے گا تو اس کا حقہ پانی کسیے چلے گا ؟
ہمیں پنجابی قومیتی ذہن بنانے کے لئے بہت محنت کرنی ہوگی ۔ سندھی ، اردو سپیکنگ ،پشتون اور بلوچ اپنی قومیت ،زبان کی شناخت پر فخر کرتا ہے لیکن پنجابی احساس کمتری کا شکار ہے ، کیوں ؟
سوال یہ ہے کہ پنجابی اگر اسلام اور پاکستان کا ماما بن جائے گا تو اس سے سندھی بلوچ یا پٹھان کو کیا فائدہ ؟ اور خود پنجابی کو کیا فائدہ ، یہ نظریہ تصوراتی دنیا میں رہنے کے سوا کچھ بھی نہیں ، پنجابی کو پاکستان کی ایک قوم کی حیثیت سے رہنا چاہئے ، پورا پاکستان یا پورا عالم اسلام بننے کی بچگانہ کوشش نہیں کرنی چاہیئے ۔
ایسے فضول نظریہ سے پنجابی صرف اپنے آپ کو دھوکا دیتا ہے ۔
پنجاب کی ترقی کا دشمن خود پنجابی ہے۔ یہ بات میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ پنجاب کے لوگوں کو یہ جو وقت بے وقت ملک اور دھرم کا مروڑ اٹھتا رہتا ہے تو اس ک وجہ سے ہی پنجاب کی آنکھوں پر ایک پٹی بندھ چکیی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ نان پنجابی سیاست دان پنجاب پر حکومت کرتے ہیں اور یہی پنجاب پر حکومت کر نے والے سیاست دان ایک وقت آتا ہے کہ کو گالی بھی دیتے ہیں۔
اس کی تازہ ترین تازہ مثال عمران خا ن کی ہے جو ٖفخر سے خود کو پشتون کہتا ہے اور پنجاب میں ترقیاتی کاموں کی شدت سے مخالفت کرتا ہے، کرپشن کے نام نہاد ڈھکوسلے کے نام پر ۔ ستم ظریفی یہ کہ پنجاب میں ایسے بے وقوفوں کی کمی نہیں جو کرپشن کے نام پر خود پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کے خلاف ہیں، یعنی عمران خان نے پنجابی ہی کو پنجاب کی ترقی کے خلاف لاکھڑا کیا ہے۔
ظاہر ہےعمران خان اگر پنجاب میں دھرم اور کرپشن کا چورن نہ بیچے گا تو اس کا حقہ پانی کسیے چلے گا ؟
ہمیں پنجابی قومیتی ذہن بنانے کے لئے بہت محنت کرنی ہوگی ۔ سندھی ، اردو سپیکنگ ،پشتون اور بلوچ اپنی قومیت ،زبان کی شناخت پر فخر کرتا ہے لیکن پنجابی احساس کمتری کا شکار ہے ، کیوں ؟
سوال یہ ہے کہ پنجابی اگر اسلام اور پاکستان کا ماما بن جائے گا تو اس سے سندھی بلوچ یا پٹھان کو کیا فائدہ ؟ اور خود پنجابی کو کیا فائدہ ، یہ نظریہ تصوراتی دنیا میں رہنے کے سوا کچھ بھی نہیں ، پنجابی کو پاکستان کی ایک قوم کی حیثیت سے رہنا چاہئے ، پورا پاکستان یا پورا عالم اسلام بننے کی بچگانہ کوشش نہیں کرنی چاہیئے ۔
ایسے فضول نظریہ سے پنجابی صرف اپنے آپ کو دھوکا دیتا ہے ۔
پنجاب کی ترقی کا دشمن خود پنجابی ہے۔ یہ بات میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ پنجاب کے لوگوں کو یہ جو وقت بے وقت ملک اور دھرم کا مروڑ اٹھتا رہتا ہے تو اس ک وجہ سے ہی پنجاب کی آنکھوں پر ایک پٹی بندھ چکیی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ نان پنجابی سیاست دان پنجاب پر حکومت کرتے ہیں اور یہی پنجاب پر حکومت کر نے والے سیاست دان ایک وقت آتا ہے کہ کو گالی بھی دیتے ہیں۔
اس کی تازہ ترین تازہ مثال عمران خا ن کی ہے جو ٖفخر سے خود کو پشتون کہتا ہے اور پنجاب میں ترقیاتی کاموں کی شدت سے مخالفت کرتا ہے، کرپشن کے نام نہاد ڈھکوسلے کے نام پر ۔ ستم ظریفی یہ کہ پنجاب میں ایسے بے وقوفوں کی کمی نہیں جو کرپشن کے نام پر خود پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کے خلاف ہیں، یعنی عمران خان نے پنجابی ہی کو پنجاب کی ترقی کے خلاف لاکھڑا کیا ہے۔
ظاہر ہےعمران خان اگر پنجاب میں دھرم اور کرپشن کا چورن نہ بیچے گا تو اس کا حقہ پانی کسیے چلے گا ؟
ہمیں پنجابی قومیتی ذہن بنانے کے لئے بہت محنت کرنی ہوگی ۔ سندھی ، اردو سپیکنگ ،پشتون اور بلوچ اپنی قومیت ،زبان کی شناخت پر فخر کرتا ہے لیکن پنجابی احساس کمتری کا شکار ہے ، کیوں ؟
سوال یہ ہے کہ پنجابی اگر اسلام اور پاکستان کا ماما بن جائے گا تو اس سے سندھی بلوچ یا پٹھان کو کیا فائدہ ؟ اور خود پنجابی کو کیا فائدہ ، یہ نظریہ تصوراتی دنیا میں رہنے کے سوا کچھ بھی نہیں ، پنجابی کو پاکستان کی ایک قوم کی حیثیت سے رہنا چاہئے ، پورا پاکستان یا پورا عالم اسلام بننے کی بچگانہ کوشش نہیں کرنی چاہیئے ۔
ایسے فضول نظریہ سے پنجابی صرف اپنے آپ کو دھوکا دیتا ہے ۔