مرتضیٰ وہاب نئے کراچی میئر منتخب ہوگئے اور مرتضیٰ وہاب شاید جدید دورمیں پی پی سے تعلق رکھنے والا پہلا مئیرہوگاورنہ اس سے پہلے ایم کیو ایم اور اس سے پہلے جماعت اسلامی کاکراچی کی سیاست پر قبضہ رہاہے، ستار افغانی اور نعمت اللہ خان جماعت کے مئیر رہ چکے ہیں بلکہ مئیر نعمت اللہ کا گھر حیدری نارتھ ناظم آباد میں ہمارے گھر سے دس منٹ کی واک پر ہی تھا ، بڑے بااصول اور محنتی ادمی ، کراچی کو بہت کچھ دیا، ستار افغانی سے بھی جنگ کی ملازمت کے دوران ملاقاتیں رہیں۔
خیر آتے ہیں مرتضی وہاب کی طرف کہ بہر حال ان کے منتخب ہونے کی خوشی یوں ہے کہ مرتضی وہاب کو اس وقت سے جانتاہوں جب میں کراچی یونیورسٹی میں زیرتعلیم تھا اور مرتضی وہاب سکول میں تھے ، ان کے والد وہاب صدیقی ویکلی میگ کراچی کے ایڈیٹر تھے اور جنگ میں میرے والد کےکولیگ بھی ۔ اتفاق سے ہمارا اپارٹمنٹ کمپلیکس بھی ایک ہی تھا ۔
یہ بھی پڑھئے:
زرداری نے کیوں کہا کہ الیکشن ان کی مرضی سے ہوں گے؟
پیپلز پارٹی اکتوبر میں کیوں الیکشن چاہتی ہے اور ن لیگ نومبر میں کیوں؟
نو مئی کی بغاوت کا ہٹلر کی بغاوت سے تعلق کیا ہے؟
یہ زہرہ سینٹر بلاک جی کے گیٹ پر واقع بلاک میں رہائش پذیر تھے جبکہ ہم اس کےساتھ والے بلاک میں۔ وہاب صدیقی اور فوزیہ وہاب اکثر نظر آتے ۔ وہاب صدیقی ہارٹ اٹیک سے جوانی میں ہی انتقال کرگئے۔
بہرحال جماعت اسلامی کانظریاتی وسیاسی مخالف ہونے کے باوجود میں نے لوکل ووٹ ہمیشہ جماعت اسلامی کودیاکیونکہ پروفیسر غفوراور محمود اعظم فاروقی جیسے با اصول لوگ وہاں موجود تھے۔
کراچی میں اردو سپیکنگ کے مضبوط علاقوں میں اب بھی ووٹ جماعت ہی کو پڑا ہے البتہ کراچی میں مہاجر آبادی کم ہونے اور سندھی پشتون ابادی بڑھنے سے پی پی کو فائدہ ہوا ہے۔ اب مہاجر کراچی میں 30 فیصد سے زائد نہیں لیکن پنجابی ووٹ پی پی کوکم پڑا ہے۔