انجمن ترقی اردو پاکستان کے تحقیقی مجلے “اردو” کی ایک صدی مکمل ہونے پر کراچی میں انجمن ‘اردو باغ’ میں دو روزہ مولوی عبدالحق کانفرنس شروع ہوئی ۔ سندھ کے وزیراعلی کے مشیر اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اس موقع پر خطاب کیا۔ انھوں نے کانفرنس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت کے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔ انہوں نے اس امر پر افسوس ظاہر کیا کہ ہم نے اپنی نئی نسل کو اردو سے دور کر دیا ہے۔
لاہور سے آئے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر نجیب جمال نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ بابائے اردو کے اردو زبان پر بے حد احسانات ہیں۔ ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انہوں نے قدیم ترین کتب دریافت کرکے انہیں شائع کرایا۔ان کی اس خدمت سے اردو کی عمر میں اضافہ ہوا ۔
یہ بھی پڑھئے:
انتیس نومبر: آج علی سردار جعفری کا یوم پیدائش ہے.
ڈاکٹر محمد رفیع الدین کی برسی پر قرآنک ڈائیلاگ
افتتاحی تقریب سے انجمن ترقی اردو کے صدر واجد جواد اور نامور ادیب اور سب رنگ ڈائجسٹ کے مدیر شکیل عادل زادہ نے بھی خطاب کیا ۔
اس موقع پر مطبوعات انجمن کی تقریب رونمائی ہوئی ۔ جن میں سات سے زائد کتب شامل ہیں۔ ان میں میر حسین علی امام اور ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروقی کی کتاب “مولوی عبدالحق کے مکتوبات” شامل ہے
واضح رہے کہ دلّی میں انجمن کی تباہی اور بربادی کے بعد بابائے اردو کراچی چلے آئے۔ یہاں ازسرِنو انجمن کے کاموں کا آغاز ہوا۔ بے سروسامانی کے باوجود انجمن نے پاکستان میں نئے عزم اور حوصلے سے کام شروع کیا۔ مشہور ادیب اور ادیب گر سر شیخ عبد القادر صدر منتخب ہوئے۔ قائد اعظم محمد علی جناح کو انجمن کے افتتاح کی دعوت دی گئی۔ قائد اعظم اپنی علالت کی وجہ سے افتتاح نہ کر سکے۔