حکومت مخالف تحریک پاکستان ڈیموکریٹک موومینٹ میں ملک کے دو صوبوں پختون خواہ اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتیں شامل ہیں، لیکن سندھ کی ایک بھی قوم پرست جماعت اس اتحاد کا حصہ نہیں، ایسا کیوں ہے، اس بارے میں جب ہم نے ن لیگ کی سندھ کی قیادت سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس سلسلے میں پیش رفت شروع کردی ہے، اور ابتدائی مرحلے میں ان جماعتوں سے رابطے ہوئے ہیں جو پارلیمانیی سسٹم میں یقین رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:
حکومت کے خلاف ن لیگ کی صف بندی، رکاوٹیں کیا ہیں اور مسائل کیا؟
مریم نواز کی نئی پالیسی نے مفاہمت کے راستے مسدود کردیے
مریم نواز کے تازہ سیاسی اشارے
جبکہ دوسری جانب ذرائع بتاتے ہیں کہ پیپلزپارٹی سندھ میں قوم پرست جماعتوں کی پی ڈٰی ایم میں شمولیت کی مخالف ہے، لیکن اس کے پاس اس مخالفت کا ایک منطقی جواز موجود ہے، پیپلزپارٹی کے ذرائع بتاتے ہیں کہ اس وقت پی ڈی ایم میں وہ جماعتیں شامل ہیں ،جن کی پارلیمان میں نمائندگی موجود ہے، جب استعفوں کا وقت آئے گا تو جن جماعتوں کی پارلیمان میں نمائندگی ہے وہ ہی کردار ادا کرسکیں گی، سندھ کے اندر موجود قوم پرست جماعتوں میں سے کسی ایک کے پاس بھی پارلیمان میں نمائندگی نہیں، اور نہ ہی ان کی اتنی حیثیت ہے کہ وہ اس فورم میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
دوسری جانب ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان چاہتے ہیں کہ سندھ کی قوم پرست جماعتوں کو پی ڈی ایم کا حصہ بننا چاہیئے، تاکہ سندھ کے اندر جو قوم پرست سوچ موجود ہے، اس کو بھی تحریک انصاف حکومت کے خلاف جدوجہد کا حصۃ بنایا جائے ، بلکہ قومی دھارے میں شامل کرکے ان کو بھی اس بات کا موقع دیا جائے کہ وہ بھی اپنی بات سب کے سامنے رکھ سکیں۔
پنجاب میں سرائیکی قوم پرستوں کو بھی شامل کیا جائے یا نہیں، یہ وہ تمام سوال ہیں جن کا اس ویڈیو میں احاطہ کیا گیا ہے، لنک کلک کریں اور ویڈیو دیکھ کر اپنی رائے کا اظہار ضرور کریں اور ہمارے چینل کو سبسکرائب بھی ضرور کریں.