تحریک انصاف کی حکومت اس حوالے سے خوش قسمت ہے کہ وہ اتحادیوں کے نخرے اٹھانے کے بجائے، اتحادی عمران خان کے نخرے اٹھارہے ہیں، پی ڈی ایم کی تحریک کے بعد ایک بار پھر وزیراعظم کو اتحادیوں کی یاد آگئی، لیکن اس بار بھی کچھ وعدے، اور کچھ باتوں پر ٹال دیا گیا۔
رواں سال اسی طرح جون میں بھی اتحادیوں کو اس وقت وعدے وعید کرکے ٹال دیا گیا تھا، ان دنوں حکومت کو خوف تھا کہ کہیں اتحادی بجٹ منظوری کے دوران ایوان سے گم نہ ہوجائیں، لیکن جون کی طرح اس بار بھی اتحادیوں نے کوئی نخرے نہیں دکھائے، جو کہا اسے سن لیا، معلوم تھا کہ جو کہا جارہا ہے، اس پر پہلے کی طرح اس بار بھی عمل نہیں ہوگا!
عمران خان کے کنگ میکر کا لندن سے پاکستان آنے کا اعلان کیا کسی ڈیل کا نتیجہ ہے، یا وہ تخت لاہور کو تبدیل کرنے کیلئے آرہے ہیں، کیا جہانگیر ترین کو عمران خان کی مدد چاہیئے یا وہ خود عمران خان کی مدد کرنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں؟ ذرائع بتاتے ہیں کہ جہانگیر ترین کو لندن کا محفوظ راستہ دینے کیلئے دوست درمیان میں آئے تھے، اس بار بھی ان ہی دوستوں نے کام دکھایا ہے، لیکن رقیب کہتے ہیں کہ شاید اس بار وہ دوست نہیں جنہوں نے لندن کا محفوظ راستہ دکھایا تھا، واپسی کا راستہ دکھانے والے دوسرے دوست ہیں۔
آپ نے اس بادشاہ کی کہانی تو ضرور سنی ہوگی، جسے کوئی اولاد نہیں تھی، مرنے وقت اس نے کیا وصیت کی کہ جو نیا بادشاہ بنا اس نے بادشاہت کی شکل ہی تبدیل کردی تھی۔ اس بادشاہ کی کہانی سننے کیلئے اس ویڈیو کو سننا لازمی ہے، تاکہ اندازہ ہو کہ اگر وصیت کرتے وقت دولت اور اقتدار کا فرق نہ رکھا جائے تو اس کے کیا نتائج نکلتے ہیں۔