Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا ساتواں کنونشن آج فیصل آباد ڈویژن میں منعقد ہوا۔یہ کنونشن محکمہ انہار فیصل آباد کے پنڈال میں ہوا جہاں ڈویژن بھر کی نمائندہ تنظیموں نے شرکت کی۔کنونشن میں چینیوٹ،جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور فیصل آباد کے اضلاع سے بیالیس گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی تنظیموں نے شرکت کی۔سر پرست حافظ عبدالناصر، چئرمین خالد جاوید سنگھیڑا،اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے خطاب کیا اور چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔کنونشن کے بعد ضلع کونسل روڈپہ ریلی نکالی گئی۔شدید بارش اور طوفان کے باوجود سرکاری ملازمین کا جم غفیر اس کنونشن میں شریک ہوا۔گرینڈ الائنس نے اپنے مطالبے میں یوٹیلٹی الاؤنس،ایگزیکٹو الاؤنس اور دیگر الاؤنسز کی بلا تفریق تمام سرکاری ملازمین کو دئیے جانے کی بات کو دہرایا گیا۔
سر پرست اعلیٰ حافظ عبدالناصر نے کہا کہ حکومت پنجاب کو تمام سرکاری ملازمین کے مابین تفریق کو فی الفورختم کرنا چاہئیے۔بعض ڈیپارٹمنٹ کو نوازنا اور بعض کو محروم کرنا کہاں کی دانشمندی ہے۔چئیر مین خالد جاوید سنگھیڑا نے کہا کہ اس حکومت کے خلاف تحریک چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ حکومت نے ملازمین کو بے حد مایوس کیا ہے۔سرکاری ملازمین کی مخالفت کا مطلب حکومت اسی شاخ کو کاٹ رہی ہے جس پہ اس کا بسیرا ہے۔اگر حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو ہم آئندہ ہر الیکشن میں موجودہ حکومت کے امیدواروں کی ڈٹ کر مخالفت کریں گے. یہی نہیں اگر حکومت نے ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے تو ستمبر میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دما دم مست قلندر ہو گا۔گرینڈ الائنس کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا کہ اس حکومت کو بر سر اقتدار لانے میں سرکاری ملازمین کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
سرکاری ملازمین وزیراعظم سے محلات یا پجاورو گاڑیاں نہیں مانگ رہے. وہ تو صرف عزت کی روٹی مانگ رہے ہیں. وہ تو چاہتے کہ انھیں مناسب علاج معالجے کی سہولت مل جائے. وہ آسانی سے اپنی بیٹی کے ہاتھ پیلے کرسکے. آج صورت حال یہ ہے کہ گریڈ انیس کے ملازم کی ماہانہ تنخواہ میں ایک تولا سونا نہیں آتا. اگر اتنے بڑے افسر کی یہ صورت حال ہے تو کسی درجہ چہارم کے ملازم کی کیا حالت ہوگی .لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن پنجاب کی صدر رخسانہ انور نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو سر پہ کفن باندھنا ہو گا۔اتحاد قائم رکھتے ہوئے گھروں سے نکلنا ہو گا تاکہ ان کو اپنا حق مل سکے۔پنجاب حکومت کو للکارتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے حساب سے تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ کیا جائے۔پرائمری ایلیمنٹری ٹیچرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدرظفراقبال روانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا معاشی قتل بند کیا جائے اور فی الفور مطالبات مانیں جائیں ورنہ ہم وزیر اعلیٰ ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔انھوں نے کہا کہ تین لاکھ بیالیس ہزار ملازمین میری پیچھے کھڑے ہیں
جو میری اک آواز پہ لبیک کہیں گے۔پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کے صدر حافظ غلام محی الدین نے اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان کو اپنے وعدے اور انتخابی منشور یاد دلائے۔مزید انھوں نے حکومتی معاشی معاونین کی پالیسیوں پہ تنقید کی اور انھیں راہ راست پر آنے کی ہدایت کی۔پنشن اور گریجوایٹی ملازمین کا حق ہے اور وہ اس پہ کسی کو ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے۔
اس کنونشن میں پروفیسر عمر فاروق جوائنٹ سیکریٹری پپلا سرگودھا ڈویژن نے اپنے وفد کے ہمراہ خصوصی طور پر شرکت کی۔
فیصل آباد ڈویژن سے سابق صدر پپلا نے اپنے عہدیداران کے ہمراہ پروفیسرز کمیونٹی کی نمائندگی کی۔
اس احتجاجی کنونشن سے سب انجئنیر ایسوسی ایشن ،پٹواری ایسوسی ایشن،ایجوکیٹر ایسوسی ایشن،پنجاب ٹیچر یونین،ایس ای ایس ایسوسی ایشن،لیبارٹری اٹینڈنٹ ایسی ایشن ،ہیڈماسٹر ایسوسی ایشن اور کالج اساتذہ کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔
احتجاجی کنونشن کے اختتام پہ ضلع کونسل روڈ پر ریلی نکالی گئی۔ریلی میں سرکاری ملازمین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ریلی کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک جام ہو گئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
یاد رہے کہ سرکاری ملازمین بجٹ کے بعد سے احتجاج پر ہیں اور یہ ان کا ساتواں احتجاجی کنونشن تھا۔
ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر احتجاجی کنونشن منعقد کرتے ہوئے اگلا کنونشن عاشورہ کے بعدساہیوال ڈویژن میں منعقد کیا جائے گا۔
-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں. * گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے *
تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو.
آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا ساتواں کنونشن آج فیصل آباد ڈویژن میں منعقد ہوا۔یہ کنونشن محکمہ انہار فیصل آباد کے پنڈال میں ہوا جہاں ڈویژن بھر کی نمائندہ تنظیموں نے شرکت کی۔کنونشن میں چینیوٹ،جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور فیصل آباد کے اضلاع سے بیالیس گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی تنظیموں نے شرکت کی۔سر پرست حافظ عبدالناصر، چئرمین خالد جاوید سنگھیڑا،اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے خطاب کیا اور چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔کنونشن کے بعد ضلع کونسل روڈپہ ریلی نکالی گئی۔شدید بارش اور طوفان کے باوجود سرکاری ملازمین کا جم غفیر اس کنونشن میں شریک ہوا۔گرینڈ الائنس نے اپنے مطالبے میں یوٹیلٹی الاؤنس،ایگزیکٹو الاؤنس اور دیگر الاؤنسز کی بلا تفریق تمام سرکاری ملازمین کو دئیے جانے کی بات کو دہرایا گیا۔
سر پرست اعلیٰ حافظ عبدالناصر نے کہا کہ حکومت پنجاب کو تمام سرکاری ملازمین کے مابین تفریق کو فی الفورختم کرنا چاہئیے۔بعض ڈیپارٹمنٹ کو نوازنا اور بعض کو محروم کرنا کہاں کی دانشمندی ہے۔چئیر مین خالد جاوید سنگھیڑا نے کہا کہ اس حکومت کے خلاف تحریک چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ حکومت نے ملازمین کو بے حد مایوس کیا ہے۔سرکاری ملازمین کی مخالفت کا مطلب حکومت اسی شاخ کو کاٹ رہی ہے جس پہ اس کا بسیرا ہے۔اگر حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو ہم آئندہ ہر الیکشن میں موجودہ حکومت کے امیدواروں کی ڈٹ کر مخالفت کریں گے. یہی نہیں اگر حکومت نے ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے تو ستمبر میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دما دم مست قلندر ہو گا۔گرینڈ الائنس کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا کہ اس حکومت کو بر سر اقتدار لانے میں سرکاری ملازمین کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
سرکاری ملازمین وزیراعظم سے محلات یا پجاورو گاڑیاں نہیں مانگ رہے. وہ تو صرف عزت کی روٹی مانگ رہے ہیں. وہ تو چاہتے کہ انھیں مناسب علاج معالجے کی سہولت مل جائے. وہ آسانی سے اپنی بیٹی کے ہاتھ پیلے کرسکے. آج صورت حال یہ ہے کہ گریڈ انیس کے ملازم کی ماہانہ تنخواہ میں ایک تولا سونا نہیں آتا. اگر اتنے بڑے افسر کی یہ صورت حال ہے تو کسی درجہ چہارم کے ملازم کی کیا حالت ہوگی .لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن پنجاب کی صدر رخسانہ انور نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو سر پہ کفن باندھنا ہو گا۔اتحاد قائم رکھتے ہوئے گھروں سے نکلنا ہو گا تاکہ ان کو اپنا حق مل سکے۔پنجاب حکومت کو للکارتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے حساب سے تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ کیا جائے۔پرائمری ایلیمنٹری ٹیچرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدرظفراقبال روانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا معاشی قتل بند کیا جائے اور فی الفور مطالبات مانیں جائیں ورنہ ہم وزیر اعلیٰ ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔انھوں نے کہا کہ تین لاکھ بیالیس ہزار ملازمین میری پیچھے کھڑے ہیں
جو میری اک آواز پہ لبیک کہیں گے۔پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کے صدر حافظ غلام محی الدین نے اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان کو اپنے وعدے اور انتخابی منشور یاد دلائے۔مزید انھوں نے حکومتی معاشی معاونین کی پالیسیوں پہ تنقید کی اور انھیں راہ راست پر آنے کی ہدایت کی۔پنشن اور گریجوایٹی ملازمین کا حق ہے اور وہ اس پہ کسی کو ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے۔
اس کنونشن میں پروفیسر عمر فاروق جوائنٹ سیکریٹری پپلا سرگودھا ڈویژن نے اپنے وفد کے ہمراہ خصوصی طور پر شرکت کی۔
فیصل آباد ڈویژن سے سابق صدر پپلا نے اپنے عہدیداران کے ہمراہ پروفیسرز کمیونٹی کی نمائندگی کی۔
اس احتجاجی کنونشن سے سب انجئنیر ایسوسی ایشن ،پٹواری ایسوسی ایشن،ایجوکیٹر ایسوسی ایشن،پنجاب ٹیچر یونین،ایس ای ایس ایسوسی ایشن،لیبارٹری اٹینڈنٹ ایسی ایشن ،ہیڈماسٹر ایسوسی ایشن اور کالج اساتذہ کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔
احتجاجی کنونشن کے اختتام پہ ضلع کونسل روڈ پر ریلی نکالی گئی۔ریلی میں سرکاری ملازمین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ریلی کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک جام ہو گئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
یاد رہے کہ سرکاری ملازمین بجٹ کے بعد سے احتجاج پر ہیں اور یہ ان کا ساتواں احتجاجی کنونشن تھا۔
ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر احتجاجی کنونشن منعقد کرتے ہوئے اگلا کنونشن عاشورہ کے بعدساہیوال ڈویژن میں منعقد کیا جائے گا۔
-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں. * گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے *
تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو.
آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا ساتواں کنونشن آج فیصل آباد ڈویژن میں منعقد ہوا۔یہ کنونشن محکمہ انہار فیصل آباد کے پنڈال میں ہوا جہاں ڈویژن بھر کی نمائندہ تنظیموں نے شرکت کی۔کنونشن میں چینیوٹ،جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور فیصل آباد کے اضلاع سے بیالیس گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی تنظیموں نے شرکت کی۔سر پرست حافظ عبدالناصر، چئرمین خالد جاوید سنگھیڑا،اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے خطاب کیا اور چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔کنونشن کے بعد ضلع کونسل روڈپہ ریلی نکالی گئی۔شدید بارش اور طوفان کے باوجود سرکاری ملازمین کا جم غفیر اس کنونشن میں شریک ہوا۔گرینڈ الائنس نے اپنے مطالبے میں یوٹیلٹی الاؤنس،ایگزیکٹو الاؤنس اور دیگر الاؤنسز کی بلا تفریق تمام سرکاری ملازمین کو دئیے جانے کی بات کو دہرایا گیا۔
سر پرست اعلیٰ حافظ عبدالناصر نے کہا کہ حکومت پنجاب کو تمام سرکاری ملازمین کے مابین تفریق کو فی الفورختم کرنا چاہئیے۔بعض ڈیپارٹمنٹ کو نوازنا اور بعض کو محروم کرنا کہاں کی دانشمندی ہے۔چئیر مین خالد جاوید سنگھیڑا نے کہا کہ اس حکومت کے خلاف تحریک چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ حکومت نے ملازمین کو بے حد مایوس کیا ہے۔سرکاری ملازمین کی مخالفت کا مطلب حکومت اسی شاخ کو کاٹ رہی ہے جس پہ اس کا بسیرا ہے۔اگر حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو ہم آئندہ ہر الیکشن میں موجودہ حکومت کے امیدواروں کی ڈٹ کر مخالفت کریں گے. یہی نہیں اگر حکومت نے ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے تو ستمبر میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دما دم مست قلندر ہو گا۔گرینڈ الائنس کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا کہ اس حکومت کو بر سر اقتدار لانے میں سرکاری ملازمین کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
سرکاری ملازمین وزیراعظم سے محلات یا پجاورو گاڑیاں نہیں مانگ رہے. وہ تو صرف عزت کی روٹی مانگ رہے ہیں. وہ تو چاہتے کہ انھیں مناسب علاج معالجے کی سہولت مل جائے. وہ آسانی سے اپنی بیٹی کے ہاتھ پیلے کرسکے. آج صورت حال یہ ہے کہ گریڈ انیس کے ملازم کی ماہانہ تنخواہ میں ایک تولا سونا نہیں آتا. اگر اتنے بڑے افسر کی یہ صورت حال ہے تو کسی درجہ چہارم کے ملازم کی کیا حالت ہوگی .لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن پنجاب کی صدر رخسانہ انور نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو سر پہ کفن باندھنا ہو گا۔اتحاد قائم رکھتے ہوئے گھروں سے نکلنا ہو گا تاکہ ان کو اپنا حق مل سکے۔پنجاب حکومت کو للکارتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے حساب سے تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ کیا جائے۔پرائمری ایلیمنٹری ٹیچرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدرظفراقبال روانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا معاشی قتل بند کیا جائے اور فی الفور مطالبات مانیں جائیں ورنہ ہم وزیر اعلیٰ ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔انھوں نے کہا کہ تین لاکھ بیالیس ہزار ملازمین میری پیچھے کھڑے ہیں
جو میری اک آواز پہ لبیک کہیں گے۔پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کے صدر حافظ غلام محی الدین نے اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان کو اپنے وعدے اور انتخابی منشور یاد دلائے۔مزید انھوں نے حکومتی معاشی معاونین کی پالیسیوں پہ تنقید کی اور انھیں راہ راست پر آنے کی ہدایت کی۔پنشن اور گریجوایٹی ملازمین کا حق ہے اور وہ اس پہ کسی کو ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے۔
اس کنونشن میں پروفیسر عمر فاروق جوائنٹ سیکریٹری پپلا سرگودھا ڈویژن نے اپنے وفد کے ہمراہ خصوصی طور پر شرکت کی۔
فیصل آباد ڈویژن سے سابق صدر پپلا نے اپنے عہدیداران کے ہمراہ پروفیسرز کمیونٹی کی نمائندگی کی۔
اس احتجاجی کنونشن سے سب انجئنیر ایسوسی ایشن ،پٹواری ایسوسی ایشن،ایجوکیٹر ایسوسی ایشن،پنجاب ٹیچر یونین،ایس ای ایس ایسوسی ایشن،لیبارٹری اٹینڈنٹ ایسی ایشن ،ہیڈماسٹر ایسوسی ایشن اور کالج اساتذہ کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔
احتجاجی کنونشن کے اختتام پہ ضلع کونسل روڈ پر ریلی نکالی گئی۔ریلی میں سرکاری ملازمین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ریلی کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک جام ہو گئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
یاد رہے کہ سرکاری ملازمین بجٹ کے بعد سے احتجاج پر ہیں اور یہ ان کا ساتواں احتجاجی کنونشن تھا۔
ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر احتجاجی کنونشن منعقد کرتے ہوئے اگلا کنونشن عاشورہ کے بعدساہیوال ڈویژن میں منعقد کیا جائے گا۔
-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں. * گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے *
تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو.
آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا ساتواں کنونشن آج فیصل آباد ڈویژن میں منعقد ہوا۔یہ کنونشن محکمہ انہار فیصل آباد کے پنڈال میں ہوا جہاں ڈویژن بھر کی نمائندہ تنظیموں نے شرکت کی۔کنونشن میں چینیوٹ،جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور فیصل آباد کے اضلاع سے بیالیس گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی تنظیموں نے شرکت کی۔سر پرست حافظ عبدالناصر، چئرمین خالد جاوید سنگھیڑا،اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے خطاب کیا اور چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔کنونشن کے بعد ضلع کونسل روڈپہ ریلی نکالی گئی۔شدید بارش اور طوفان کے باوجود سرکاری ملازمین کا جم غفیر اس کنونشن میں شریک ہوا۔گرینڈ الائنس نے اپنے مطالبے میں یوٹیلٹی الاؤنس،ایگزیکٹو الاؤنس اور دیگر الاؤنسز کی بلا تفریق تمام سرکاری ملازمین کو دئیے جانے کی بات کو دہرایا گیا۔
سر پرست اعلیٰ حافظ عبدالناصر نے کہا کہ حکومت پنجاب کو تمام سرکاری ملازمین کے مابین تفریق کو فی الفورختم کرنا چاہئیے۔بعض ڈیپارٹمنٹ کو نوازنا اور بعض کو محروم کرنا کہاں کی دانشمندی ہے۔چئیر مین خالد جاوید سنگھیڑا نے کہا کہ اس حکومت کے خلاف تحریک چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ حکومت نے ملازمین کو بے حد مایوس کیا ہے۔سرکاری ملازمین کی مخالفت کا مطلب حکومت اسی شاخ کو کاٹ رہی ہے جس پہ اس کا بسیرا ہے۔اگر حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو ہم آئندہ ہر الیکشن میں موجودہ حکومت کے امیدواروں کی ڈٹ کر مخالفت کریں گے. یہی نہیں اگر حکومت نے ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے تو ستمبر میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دما دم مست قلندر ہو گا۔گرینڈ الائنس کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا کہ اس حکومت کو بر سر اقتدار لانے میں سرکاری ملازمین کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
سرکاری ملازمین وزیراعظم سے محلات یا پجاورو گاڑیاں نہیں مانگ رہے. وہ تو صرف عزت کی روٹی مانگ رہے ہیں. وہ تو چاہتے کہ انھیں مناسب علاج معالجے کی سہولت مل جائے. وہ آسانی سے اپنی بیٹی کے ہاتھ پیلے کرسکے. آج صورت حال یہ ہے کہ گریڈ انیس کے ملازم کی ماہانہ تنخواہ میں ایک تولا سونا نہیں آتا. اگر اتنے بڑے افسر کی یہ صورت حال ہے تو کسی درجہ چہارم کے ملازم کی کیا حالت ہوگی .لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن پنجاب کی صدر رخسانہ انور نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو سر پہ کفن باندھنا ہو گا۔اتحاد قائم رکھتے ہوئے گھروں سے نکلنا ہو گا تاکہ ان کو اپنا حق مل سکے۔پنجاب حکومت کو للکارتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے حساب سے تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ کیا جائے۔پرائمری ایلیمنٹری ٹیچرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدرظفراقبال روانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا معاشی قتل بند کیا جائے اور فی الفور مطالبات مانیں جائیں ورنہ ہم وزیر اعلیٰ ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔انھوں نے کہا کہ تین لاکھ بیالیس ہزار ملازمین میری پیچھے کھڑے ہیں
جو میری اک آواز پہ لبیک کہیں گے۔پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کے صدر حافظ غلام محی الدین نے اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان کو اپنے وعدے اور انتخابی منشور یاد دلائے۔مزید انھوں نے حکومتی معاشی معاونین کی پالیسیوں پہ تنقید کی اور انھیں راہ راست پر آنے کی ہدایت کی۔پنشن اور گریجوایٹی ملازمین کا حق ہے اور وہ اس پہ کسی کو ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے۔
اس کنونشن میں پروفیسر عمر فاروق جوائنٹ سیکریٹری پپلا سرگودھا ڈویژن نے اپنے وفد کے ہمراہ خصوصی طور پر شرکت کی۔
فیصل آباد ڈویژن سے سابق صدر پپلا نے اپنے عہدیداران کے ہمراہ پروفیسرز کمیونٹی کی نمائندگی کی۔
اس احتجاجی کنونشن سے سب انجئنیر ایسوسی ایشن ،پٹواری ایسوسی ایشن،ایجوکیٹر ایسوسی ایشن،پنجاب ٹیچر یونین،ایس ای ایس ایسوسی ایشن،لیبارٹری اٹینڈنٹ ایسی ایشن ،ہیڈماسٹر ایسوسی ایشن اور کالج اساتذہ کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔
احتجاجی کنونشن کے اختتام پہ ضلع کونسل روڈ پر ریلی نکالی گئی۔ریلی میں سرکاری ملازمین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ریلی کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک جام ہو گئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
یاد رہے کہ سرکاری ملازمین بجٹ کے بعد سے احتجاج پر ہیں اور یہ ان کا ساتواں احتجاجی کنونشن تھا۔
ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر احتجاجی کنونشن منعقد کرتے ہوئے اگلا کنونشن عاشورہ کے بعدساہیوال ڈویژن میں منعقد کیا جائے گا۔
-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں. * گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے *
تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو.