آل پنجاب گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا چھٹا کنونشن آج گوجرانوالہ ڈویژن میں منعقد ہوا۔یہ کنونشن گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول کے پنڈال میں ہوا جہاں ڈویژن بھر کی نمائندہ تنظیموں نے شرکت کی۔کنونشن میں گجرات،منڈی بہاؤلدین،نارووال،سیالکوٹ ،حافظ آباد اور گوجرانوالہ کے اضلاع سے بیالیس گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی تنظیموں نے شرکت کی۔
سر پرست حافظ عبدالناصر، چئرمین خالد جاوید سنگھیڑا،اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے خطاب کیا اور چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔
کنونشن کے بعد جی ٹی روڈ پہ ریلی نکالی گئی۔
گرینڈ الائنس نے اپنے مطالبے میں یوٹیلٹی الاؤنس،ایگزیکٹو الاؤنس اور دیگر الاؤنسز کی بلا تفریق تمام سرکاری ملازمین کو دئیے جانے کی بات کو دہرایا گیا۔
سر پرست اعلیٰ حافظ عبدالناصر نے کہا کہ حکومت پنجاب کو تمام سرکاری ملازمین کے مابین تفریق کو فی الفورختم کرنا چاہئیے۔بعض ڈیپارٹمنٹ کو نوازنا اور بعض کو محروم کرنا کہاں کی دانشمندی ہے۔
چئیر مین خالد جاوید سنگھیڑا نے کہا کہ اس حکومت کے خلاف تحریک چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ حکومت نے ملازمین کو بے حد مایوس کیا ہے۔سرکاری ملازمین کی مخالفت کا مطلب حکومت اسی شاخ کو کاٹ رہی ہے جس پہ اس کا بسیرا ہے۔اگر حکومت نے سرکاری ملازمین کی تخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ نہ کیا تو ستمبر میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دما دم مست قلندر ہو گا۔اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہیں کر لیتی۔
گرینڈ الائنس کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا کہ اس حکومت کو بر سر اقتدار لانے میں سرکاری ملازمین کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔سرکاری ملازمین کو وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان پہ اعتماد تھا کیونکہ وہ دو نہیں ایک پاکستان کی بات کرتے تھے مگر حکومت سنبھالتے ہی انھوں نے ایک سے کئی پاکستان بنا دئیے۔ڈاکٹر صاحب نے مزید کہا کہ اب سرکاری ملازمین اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے وہ اپوزیشن نہیں جو حکومت کی مرضی کا چئیرمین سینٹ بنوا دے یا پانچ منٹ میں بغیر بحث کے بجٹ منظور کروا دے۔یہ ایسی اپوزیشن ہو گی جو حکومت کے خلاف اصلی دھرنا دے گی۔
اس احتجاجی کنونشن سے سب انجئنیر ایسوسی ایشن ،پٹواری ایسوسی ایشن،ایجوکیٹر ایسوسی ایشن،پنجاب ٹیچر یونین،ایس ای ایس ایسوسی ایشن،لیبارٹری اٹینڈنٹ ایسی ایشن ،ہیڈماسٹر ایسوسی ایشن اور کالج اساتذہ کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔
احتجاجی کنونشن کے اختتام پہ جی ٹی روڈ پر ریلی نکالی گئی۔ریلی میں سرکاری ملازمین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ریلی کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک جام ہو گئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
یاد رہے کہ سرکاری ملازمین بجٹ کے بعد سے احتجاج پر ہیں اور یہ ان کا چھٹا احتجاجی کنونشن تھا۔
ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر احتجاجی کنونشن منعقد کرتے ہوئے اگلا کنونشن بیس اگست کو فیصل آباد ڈویژن میں منعقد کیا جائے گا۔
-تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز کرکے تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے * تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے الاونسسز دے کر سب کی تنخواہیں برابر کی جائیں. * گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے * ہاوس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے *
تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو* میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر پانچ دیا جائے اور پروموشن میں پچاس فیصد مقرر کیا جائے . پے سٹیج 30سے کم کر کے 20کی جائیں اور موواور سلیکشں گریڈ اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں ختم کی گئیں پوسٹوں کو بلاتفریق بحال کیا جائے اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں آسامیاں ختم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے. تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو.
IT’S ALRIGHT,