• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

آیا صوفیہ پر تڑپنے والے رام مندر پر خاموش کیوں؟

آیا صوفیہ کے معاملے میں خاموش رہنا چاہتا تھا لیکن رام مندر کے معاملے میں نام نہاد سیکولرسٹوں کی خاموشی دیکھ کہنے پر مجبور ہوں کہ آپ کی خاموشی آپ کے دوہرے کردار کا واضح ثبوت ہے

ڈاکٹر خلیل طوقار by ڈاکٹر خلیل طوقار
August 9, 2020
in محشر خیال
0
آیا صوفیہ پر تڑپنے والے رام مندر پر خاموش کیوں؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

پانچ اگست کو ہندوستان میں ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں شہید بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی بنیاد گذاری کی تقریب بڑے فخر اور گھمنڈ کے ساتھ انڈیا کے وزیر اعظم کی جانب سے ہوئی. پانچ اگست کا انتخاب بہت ہی معنی خیز تھا. یہ انتخاب اس امر کا اظہر من الشمس ثبوت ہے کہ ہندوستان کی انتہا پسند حکومت نہ صرف کشمیریوں کے بلکہ تمام ہندوستانی مسلمانوں کے حقوق پامال کرنے جارہی ہے اور اس پر اسے فخر بھی ہے.
اس سے متعلق میرے ساتھ کیا گیا انٹرویو ترکی کی سرکاری خبر ایجنسی آناطولی ایجنسی میں شائع ہوا.

استنبول کی آیا صوفیہ مسجد سلطان محمد فاتح کی اپنی ذاتی ملکیت تھی. انھوں نے اس عمارت کو استنبول میں مقیم رومی عیسائیوں کے پوپ کے ساتھ مفاہمت اور سمجھوتہ سے لیا تھا اور بعد میں اسے مسجد بنانے کے لیے وقف کیا تھا. ١٩٣٤ء میں ترکی حکومت نے اسے اپنے موقف کے مطابق میوزیم بنایا. اور اب ہماری حکومت نے اس میوزیم کو پھر سے مسجد بنایا. یعنی ایک عمارت کو اس کے پرانے مالک سلطان محمد فاتح کی خواہش کے مطابق میوزیم سے پھر سے مسجد میں تبدیل کیا. یہ ہماری حکومت کا قانونی حق تھا. اس صورتحال کو جانتے ہوئے استنبول میں موجود رومی عیسائیوں کے پوپ نے نہ ہی اعتراض کیا اور نہ ہی احتجاج. کیونکہ اس کو بھی یہ علم ہے کہ تاریخ میں یہ عمل مشترکہ فیصلے پر ہوا تھا اور اس عمارت کی ملکیت سلطان محمد فاتح کے زمانے سے اس کے وقف کے ہاتھ میں ہے. پھر ایک ہفتے بعد وہ اور ہمارے صدر محترم رجب طیب ایردوغان صاحب نے ترکی کے شہر طرابزون میں موجود رومی عیسائیوں کے تاریخی گرجاگھر اور مشن سکول کی مرمت کے بعد افتتاح کیا اور پوپ صاحب نے ہماری حکومت کو داد و تحسین دیتے ہوئے کہا کہ ترکی حکومت نے ہمیں اپنے کھوئے ہوئے حقوق واپس کیے.
مزید بر آں یونان ہی میں ایک پادری نے ایک تقریب میں بہت سے لوگوں کے سامنے یہ اعلان کیا کہ کہ آپ سب کو ترکوں کا از تہ دل شکرگزار ہونا چاہیے. اگر وہ لوگ نہ ہوتے اور آیاصوفیہ ہمارے ہاتھ میں ہوتی تو ہم لوگ یا یہ عمارت گرا چکے ہوتے یا اسے شراب خانہ بناچکے ہوتے. ترکوں نے صدیوں سے اس عمارت کی حفاظت کی. پھر اس نے کہا کہ آپ کو ترک حکومت کی داد دینا چاہیے اب وہاں ننگی تفنگی خواتیں کی بجائے عبادت کے لیے لوگ ادب سے داخل ہوں گے. یعنی خدا کے گھر میں خدا کی عبادت کریں گے.

اس کے باوجود تمام یورپ، امریکہ اور کچھ مسلم ممالک میں اس کے خلاف کچھ لوگوں کی چیخیں نکلنے لگیں اور سب سراپا احتجاج بن گئے.

Ad (2024-01-27 16:31:23)

اب میں یہ سوال پوچھنا چاہتا ہوں. بعد میں میوزیم بننے والی مسجد کے پھر سے مسجد بننے پر اس قدر آتش زیر پا ہونے والے مغربی لوگ، ان کے کچھ عرب آلہ کار اور مسلم ممالک کے مذہبی رواداری کے علم بردار کچھ افراد اب زبردستی سے شہید کی گئی مسجد کی زمین پر مندر بنانے پر کیوں خاموش ہیں؟ آپ سب کی مذہبی رواداری، بین المذاہب مفاہمت اور انسانی حقوق کا ادراک کیا گہری نیند میں سویا ہوا ہے یا وہ ادراک صرف اسلام کے خلاف جاگ جاتا ہے.

میں نے آیا صوفیہ کے مسئلے پر خاموش رہنا چاہا تھا. مگر ان لوگوں کی رام مندر کے مسئلے پر خاموشی دیکھ کر مجھ سے خاموش نہیں رہا گیا. اگر واقعی آپ سب حق پرست ہیں تو رام مندر کے مسئلے پر بھی احتجاج کریں. وگرنہ مجھے آپ سب کے خلوص پر شک پڑے گا.

http://v.aa.com.tr/1935464

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: آیا صوفیہبابری مسجدرام مندرسیکیولرطیب ایردوغان
Previous Post

یوم آزادی کا تحفہ، جے ایف تھنڈر بلاک تھری تیار

Next Post

جذام کے مریضوں کے لیے روشنی کی کرن ڈاکٹر رتھ فاؤ کی برسی آج ہے | عقیل عباس جعفری

ڈاکٹر خلیل طوقار

ڈاکٹر خلیل طوقار

پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار پاکستان کے عظیم دوست، ترکی میں اردو زبان کے سفیر اور استنبول یونیورسٹی می ں شعبہ اردو کے سربراہ ہیں۔ ڈاکٹر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھوں نے ترکی کے عظیم شاعر یونس ایمرے سے منسوب یونس ایمرے کلچرل سنٹر و انسٹی ٹیوٹ کو پاکستان میں قائم کیا اور ایک سال تک ایسی ادبی اور کہ ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دیا کہ پاکستان اور ترکی کا فرق ختم ہو گیا۔ ڈاکٹر صاحب''آوازہ'' مستقل سرپرستی کرتے ہیں جو اس کا اعزاز ہے۔

Next Post

جذام کے مریضوں کے لیے روشنی کی کرن ڈاکٹر رتھ فاؤ کی برسی آج ہے | عقیل عباس جعفری

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions