• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تصوف , روحانیت

پارٹی بدل لو

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور صوفی by نعمان یاور صوفی
June 11, 2020
in تصوف , روحانیت, صراط مستقیم
0
یہ دن بھی دیکھ لیا
110
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

آج امی کی باتیں بہت یاد آرہی ہیں۔ بچپن میں اماں نے ایک سبق دیا تھا کہ بڑوں کی بات ماننا یعنی اطاعت کرنا ہی بندگی ہے۔
جب میں نے پوچھا وہ کیسے اماں نے بتایا کہ کس طرح ابلیس نے خالق جہاں کی بات نہ مانی اور اطاعت نہ کی۔ اس کا نام شیطان بھی اس لئے پڑا کیونکہ وہ بڑا جلدباز، تندخو، مشتعل مزاج اور شریر وسرکش تھا۔
اس کا کام بندے کو اپنے راستے پر ڈالنا اور اس کے دل میں لالچ پیدا کرنا ہے تاکہ انسان بھٹک جائے۔
بچپن میں سنی یہ بات اور دین سے دوری اسے زیادہ سمجھنے کا موقع نہ دے سکی یا کہہ لیں ابلیس کامیاب رہا اور ہم جیسوں کو اپنی پارٹی میں شامل کرگیا۔ کیونکہ ہمارے نزدیک اس کے مخالفین میں داڑھیوں والے ملا حضرات ہیں وہ بھی بڑھ چڑھ کر تلقین کرتے رہتے۔ ان سے بھی اکثر ہمیں کنی کترانا پڑتی۔
اماں کہتی کہ انسان نے درست کا فیصلہ اپنے دل اور دماغ سے کرنا ہوتا یے۔ آگاہی اور گمراہی کا فرق بعض اوقات مشکل ہوجاتا ہے۔ اس کا تعین انسانی عقل کرتی ہے۔
اماں نے سمجھایا کہ دین کی پارٹی اختیار کرلینا ہی ضروری نہیں۔ پہلے اس بات کو جانچ لینا ہوگا کہ صحیح راستہ کیا ہے۔ ہم اپنی زندگی کے بارے میں کیا کچھ اور کتنی جانکاری رکھتے ہیں۔ انسان کی دنیا میں آمد کا کوئی مقصد ہے یا محض کھانے پینے اوڑھنے اور اولاد پیدا کرکے اس کی پرورش ہی بنیادی ذمہ داری ہے۔
اماں کا کہنا تھا ہم اس دنیا اور یہاں اپنے قیام کو ایک حد تک سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ چند روزہ زندگی کو اصل زندگی جان کر دوڑ دھوپ کرتے ہیں۔ ہمارا رب کہتا ہے کہ دنیا میں کسی کو ہمیشہ کی زندگی نہیں بخشی گئی۔ یہاں سب نے واپس جانا ہے اور ہر جان نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔
اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا اور نہ کبھی کیا ہے۔
اماں بتاتی تھیں کہ دنیا میں غربت وامارت، دکھ اور سکھ، رنج اور راحت صرف امتحان کے لئے ہیں۔ انسان عجلت کےخمیر سے پیدا ہوا ہے۔
رب بندے سے کہتا ہے تم لوگ جلدی نہ مچاو، مذاق اڑانے والے بہت جلدباز واقع ہوئے ہیں۔
اماں کا کہنا تھا آدمی سمجھتا ہے کہ دنیا میں عزت واقتدار جو اسے حاصل ہوا ہے وہ اس کا موروثی حق دار ہے۔ حکمران فیصلہ سازی میں اکثر بھول جاتے ہیں کہ وہ بندوں کے ساتھ اصل حاکم اعلی کے سامنے بھی جوابدہ ہیں۔ وہ کوئی من مرضی یا اپنے فائدے کا حکم جاری نہیں کرسکتے۔ جو بنی نوع انسان کی فلاح یا رب کے قانون سے متصادم ہو۔
اماں بتاتی کہ رب اپنے بندے سے کہتا یے کہ دعا کرو۔ اے اللہ! بادشاہی تیری یے تو جسے چایے بادشاہی دے جس سے چاہے چھین لے۔ جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلت دے۔
اماں بتاتی تھیں کہ انسان کی دنیا میں آمد کا مکمل اختیار صرف رب کی ذات کو ہے۔ یہاں تک اپنے پیاروں ابراھیم،زکریا اور مریم کی مثالیں ہیں جن کے ہاں بڑھاپے میں یا پھر کسی انسانی تعلق کے بغیر اولاد ہوئی۔
اماں نے کہا کہ یہ ساری باتیں محض اس لئے بتائی ہیں۔ کیونکہ بندہ اپنے خالق کی تعریف اور دنیا میں بھیجے جانے کی غرض و غایت فراموش کئے رہتا ہے۔ وہ کسی بھی حیثیت میں ہو، یہ اس کی آزمائش ہے،اس حالت میں اپنے خالق کو یاد نہ رکھنے والا شاید بہت خسارے میں رہتا ہے۔
میں اماں سے پوچھتا یہ سب آپ کو کس نے بتایا ان کا جواب ہوتا کہ رب کی کتاب اور نبی کی احادیث میں ایک ایک بات درج ہے۔
اماں کہتی تھیں کہ زندگی میں بعض اوقات اتنے کڑے امتحان آجاتے ہیں کہ بڑے بڑے عالم اور رب کے نام لیوا بھی کمزور پڑجاتے ہیں وہ دنیاوی سہارے اور اسباب میں خود کو گم کردیتے ہیں۔
مجھے یہ بات تھوڑی عجیب لگتی کہ معاملات دنیا میں ہی حل کرنے پھر اس بات کا مطلب کیا؟
اماں وضاحت کرتیں کہ انسان نے زندگی ضرور دوسرے کے ساتھ مل کر گزارنا ہوتی ہے اکیلے کوئی جنگلوں میں بھی اپنا گزر بسر نہیں کرسکتا۔ وہاں بھی اس کے لئے جاندار پھل اور آگ پانی کا وسیلہ ہوتا یے۔ اگر ان وسائل کو ذاتی یا انسانی کاوش اور تخلیق جان لیں تو ہماری حماقت ہے۔
اماں ایک تعلیم یافتہ خاتون تھیں وہ کہتیں، میں جانتی ہوں سائنس علم یے وہ انسانی ذھن کی بنائی ہوئی ہے لیکن یہ بھول جاوں میرا دل اور دماغ رب کی دین ہے یا میری ذاتی صلاحیتوں کے نتیجے میں کام کرتا یے تو پھر میں نے بہت بڑا شرک کیا ہے۔
اماں ایسی باتیں کرتی بڑی عالمہ لگتی تھیں لیکن ہم نے بھی ان کی نہ ماننے کی ٹھان لی تھی۔ اب اماں کی باتیں یاد آتی ہیں تو کچھ کچھ بندگی کی سمجھ اتی ہے۔
معلوم نہیں وہ یہ کیوں کہتی کہ اپنی پارٹی بدل لو تم نے جس کا دامن تھام رکھا ہے وہ تمہارا کھلا دشمن ہے، وہ تمہیں گمراہ کرکے چھوڑے گا۔
نہ جانے آج اماں کی یہ باتیں کیوں یاد آرہی ہیں۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
Tags: تصوف
Previous Post

پڑوسن

Next Post

آزادی صحافت کے سب سے بڑے علمبردار ضمیر نیازی کی برسی آج ہے

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور صوفی

نعمان یاور نے تین دہائی پہلے 1989 میں معروف صحافی حسین نقی کی ترغیب پر پنجابی اخبار میں صحافت کا آغازکیا، روزنامہ جنگ میں طویل مدت تک نیوز روم سے وابستہ رہے،رپورٹنگ، فیچر رائٹنگ اور کالم نگاری بھی کی، روزنامہ ایکسپریس کے بانی ارکان میں شامل تھے۔ 2004 سے الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ ہوگئے، آج ٹی وی میں اینکر، رپورٹر اور نیوز ڈیسک کے فرائض انجام دیئے، ایک نیوز چینل میں سنیئر پروڈیوسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں، کالم نگاری کے علاوہ مختلف ویب سائٹس پر بلاگ بھی لکھتے ہیں، زمانہ طالبعلمی میں بائیں بازو کی سیاست کے سرگرم رکن رہے اور 1985 سے 1988 تک پولیٹیکل تھیٹر سے بھی وابستہ رہے۔

Next Post
آزادی صحافت کے سب سے بڑے علمبردار ضمیر نیازی کی برسی آج ہے

آزادی صحافت کے سب سے بڑے علمبردار ضمیر نیازی کی برسی آج ہے

محشر خیال

نو مئی : عمران خان کے سورما منھ کے بل کیوں گرے
محشر خیال

نو مئی : عمران خان کے سورما منھ کے بل کیوں گرے

امجد صدیق
محشر خیال

امجد صدیق کی سفر کہانی کے پوشیدہ اسرار

سپریم کورٹ نے پاکستان کو کہاں لا کھڑا کیا؟
محشر خیال

سپریم کورٹ نے پاکستان کو کہاں لا کھڑا کیا؟

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان کہاں کھڑا ہے؟
محشر خیال

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان کہاں کھڑا ہے؟

تبادلہ خیال

آٹا: مفت بری نہیں سبسڈی
تبادلہ خیال

آٹا: مفت بری نہیں سبسڈی

پرامن اور منظم انارکی
تبادلہ خیال

پرامن اور منظم انارکی

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions