• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home آج کی شخصیت

آزادی صحافت کے سب سے بڑے علمبردار ضمیر نیازی کی برسی آج ہے

عقیل عباس جعفری

ڈاکٹر عقیل عباس جعفری by ڈاکٹر عقیل عباس جعفری
June 11, 2020
in آج کی شخصیت
0
آزادی صحافت کے سب سے بڑے علمبردار ضمیر نیازی کی برسی آج ہے
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)
عقیل عباس جعفری
عقیل عباس جعفری

آج پاکستان کے نامور صحافی، مصنف اور آزادی صحافت کے علم بردار جناب ضمیر نیازی کا یوم وفات ہے۔ ضمیر نیازی کا اصل نام ابراہیم جان محمد درویش تھا اور وہ 8 مارچ 1927ءکو بمبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ تحریک آزادی کے ایک پرجوش کارکن تھے اور انہوں نے 1942ءمیں ہندوستان چھوڑ دو کی تحریک سے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا اور صحافت کو اپنا ذریعہ اظہار بنایا۔ قیام پاکستان کے بعد وہ کراچی آگئے جہاں انہوں نے روزنامہ ڈان سے اپنے صحافتی کیریئر کا آغاز کیا۔ 1965ءمیں وہ روزنامہ بزنس ریکارڈر سے منسلک ہوئے اور پھر اپنی ریٹائرمنٹ تک اسی اخبار سے وابستہ رہے۔

ضمیر نیازی نے 1986ءمیں پریس ان چینز کے نام سے پاکستانی صحافت پر گزرنے والی پابندیوں کی داستان تحریر کی۔ یہ کتاب بے حد مقبول ہوئی اور اس کے متعدد ایڈیشن اور تراجم شائع ہوئے۔ اس کے بعد جناب ضمیر نیازی نے 1992ءمیں پریس انڈر سیج اور 1994ءمیں ویب آف سینسر شپ کے نام سے مزید دو کتابیں تحریر کیں جن میں صحافت پر حکومتی اور مختلف تنظیموں کے دباﺅ اور پاکستان میں سنسر شپ کی تاریخ رقم کی گئی تھی۔ ان کی دیگر تصانیف میں باغبان صحرا ، انگلیاں فگار اپنی، حکایات خونچکاں اور پاکستان کے ایٹمی دھماکے کے ردعمل میں لکھی گئی

Ad (2024-01-27 16:31:23)

تحریروں کا انتخاب زمین کا نوحہ شامل یں۔1994ء میں حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا جسے اگلے برس کراچی کے چھ اخبارات پر پابندی عائد ہونے کے بعد انہوں نے احتجاجاً واپس کردیا تھا۔ انہیں جامعہ کراچی نے بھی ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری عطا کرنے کا اعلان کیا تھا مگر انہوں نے اسے قبول کرنے کے لئے گورنر ہاﺅس جانے سے انکار کردیا تھا۔

جناب ضمیر نیازی 11 جون 2004ء کو کراچی میں وفات پاگئے اور ابو الحسن اصفہانی روڈ پر واقع قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: آزادی صحافتصحافتضمیر نیازی'
Previous Post

پارٹی بدل لو

Next Post

جس نے سبق یاد کیا

ڈاکٹر عقیل عباس جعفری

ڈاکٹر عقیل عباس جعفری

عقیل عباس جعفری پاکستان کے ممتاز شاعر، مؤرخ اور مصنف ہیں۔ اردو ڈکشنری بورڈ کے سربراہ کی حیثیت سے انھوں اردو لغت کو دنیا کے ممتاز اور جدید ڈکشنریوں کی طرح نہ صرف موبائل فون ایپ تیار کرائی بلکہ لفظ کے درست تلفظ کو سمجھنے کے لیے اس کی ریکارڈنگ بھی تیار کر ادی ۔اس طرح پاکستان کی لغت کو بھی دنیا کی ممتاز ڈکشنریوں میں شامل کردیا

Next Post
Muhammad Azhar Hafeez Sketch

جس نے سبق یاد کیا

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions