آج ایک اور برس بیت گیا لیکن کسی اپنے پیارے کا جنم دن منایا کہہ لیں اس کی خوشی میں شریک ہوئے۔ میرے ابا جی سالگرہ منانے کو بڑے روایتی بزرگوں کی طرح زیادہ اچھا اس لئے نہیں سمجھتے کیونکہ ان کی سوچ ہوتی ہے کہ زندگی کا ایک سال اور کم ہوگیا حالانکہ اسے مثبت انداز میں لیں تو گزرے یادگار لمحات کو پھر سے تازہ کرنے اور آپس میں مل بیٹھنے کا اچھا بہانہ ہوتا ہے وگرنہ اب نام نہاد مصروف معمولات کے دوران کسی کیلئے خصوصاً بزرگوں کے ساتھ وقت گزارنے کا بالکل وقت نہیں۔ یہ محض سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی تصاویر اور وڈیوز رہ گئی ہیں جن میں بوڑھے افراد سے ہمدردی محبت اور وقت گزاری کے رلا دینے والے پیغامات رہ گئے ہیں۔ حقیقت کچھ مختلف ہے اپنے بڑوں تک کسی عزیز رشتے دار کا سلام اور خیریت کے الفاظ پہنچانا بھی مشکل کام لگتا ہے۔بلکہ ذہن سے محو ہو جانے والی بات ہے۔ ہمیں شاید اس کی خلش بھی نہ ہوتی ہو کہ ہم کیا کررہے ہیں۔
مجھے اتنا احساس ضرور ہوتا ہے کہ اگر اپنی ماں کے سائے سے محروم ہوگیا ہوں تو کم از کم باپ کی شفقت اور محبت کا حقیقی لطف کہیں کھو نہ بیٹھوں۔ میرے حالیہ برس شاید بچپن کے خوبصورت لمحات سے بھی کہیں زیادہ خوشگوار ہوں گے جہاں ایک طرح کی بے فکری اور آزادی بندے کو ہر شے سے بے خبر رکھتی ہے۔ میں بیک وقت جوان بچوں سے ایک اچھے دوست والے تعلقات بنانے کے ساتھ اس ڈھلتی عمر جسے میں جواں سال بزرگی کا نام دیتا ہوں اس کے ساتھ بوڑھے والد سے ایک گہرے دوست والے تعلقات استوار کئے ہوں۔ ہم اس دور سے گزر رہے ہیں جب سوشل میڈیا پر ہم خیال اور مخالف سوچ رکھنے والوں کو فرینڈز لسٹ اور فالورز کی فہرست میں شمار کرکے وقت گزاری کی جاتی ہے۔اب بہت کم لوگ باغبانی کرتے۔ باغ میں سیر وتفریح کرتے یا لائیبریری میں کتب بینی جیسے مشاغل سے اپنا وقت گزارتے یا لوگوں اور دنیا سے رابطے میں رہتے ہوں۔ یہ سب کچھ اب سمارٹ فون پر آگیا ہے۔ دوستوں رشتے داروں عزیزوں سے ملنے کا بھی یہی ذریعہ ہے بہت ضرورت پڑی تو ویڈیو کال کرلیتے ہیں۔
واپس اپنی بات پر آجاؤں مجھے اگر بچے وقت نہ بھی دیں اباجی یہ کمی بہت بہتر طور پر پوری کرتے بلکہ میری ہر طرح کی پریشانی میں ایک درست اور صائب مشورہ بھی دے ڈالتے ہیں۔ یہ آسانیاں پیدا کرنے والی بات ایسے موقع پر سمجھ آتی ہے۔میں بھی زیادہ دعا میں یہی الفاظ استعمال کرتا ہوں۔ بڑوں خاص کر والدین کی موجودگی حقیقت میں رب تعالیٰ کی نعمت ہے ان سے باتیں کریں یا ویسے ہی بیٹھ کر وقت گزاریں یقین جانئے گا اس سے بڑی تفریح اور ریلیکسیشن تھراپی کوئی نہیں۔ جن کے والدین نہیں وہ دکھی نہ ہوں کسی بھی بوڑھے شخص سے بغیر اس بحث میں گئے کہ وہ کون ہے اس کی حیثیت کیا ہے اس سے تعلق بنائیں یہ تجربہ بالکل مختلف پائیں گے۔
میں ان دنوں محسوس کررہا ہوں کہ میری والد کے ساتھ نشستیں ہر اعتبار سے بے حد سودمند ہیں جنہیں زندگی رہی تو شاید اپنے بچوں اور پوتوں پوتیوں کے ساتھ وقت گزارنے میں کام لاسکوں گا۔ بشرطیکہ ان کے پاس میرے لئے وقت ہوا۔