• مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home فکر و خیال

بے نظیر بھٹو: ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے

صرف یہ باور کرانا مقصد تھا کہ اختلاف جمہوریت میں برداشت ہوتا ہے۔ کسی اور لغت میں اس کے معنی کچھ مختلف ہوتے ہیں

صوفی نعمان یاور by صوفی نعمان یاور
December 27, 2021
in فکر و خیال
0
بے نظیر بھٹو
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

26 دسمبر 2007 کو سیکیورٹی اداروں کے ذمہ داروں نے دو مرتبہ وزیراعظم کے عہدے پر رہنے والی بھٹو کی نڈر بیٹی بے نظیر بھٹو کو متنبہ کیا کہ وہ اگلے روز راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ نہ کریں ان کی جان کو خطرہ ہے کیونکہ اکتوبر میں پاکستان آمد پر ایک بڑے حملے میں وہ بچ چکی تھیں جس میں دوسو سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔

بے نظیر بھٹو نے حفاظت کی ذمہ داری سیکیورٹی اداروں پر ڈالی اور کسی خوف کو بالائے طاق رکھا۔  اپنا شیڈول تبدیل نہ کیا۔
مجھے یاد پڑتا ہے اوروں کی طرح میں نے ایسے خدشے کا اظہار کیا تھا۔ خدشہ یہ تھا کہ لیاقت باغ کی تاریخ کوئی اچھی نہیں کچھ بھی ناخوشگوار واقعہ ہوسکتا یے۔

یہ بھی پڑھئے:

حکومت کے خیمے اکھڑنے کا وقت آگیا، شیخ رشید بول پڑے

ستائس دسمبر: آج دختر مشرق بے نظیر بھٹو کا یوم شہادت ہے

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات:تحریک انصاف کے آدھے ووٹ کم ہوئے

بے نظیر پروگرام کے مطابق آئیں۔ اپنے روایتی بے باک اور پراعتماد انداز سے سٹیج کی سیڑھیاں چڑھ کر اوپر گئیں۔ انھوں نے مجمعے کو ہاتھ ہلاکر نعروں جواب دیا۔  ان کی آنکھوں کی چمک اور چہرے پر اطمینان تھا۔ جو ظاہر کررہا تھا کہ وہ کسی تھریٹ الرٹ سے پریشان یا خوفزدہ نہیں ہیں۔

ADVERTISEMENT

ان کی ذات میں بھٹو سے وراثت میں ملنے والا اعتماد تھا۔ اس روز عوام کے سامنے پرجوش انداز خطابت میں کسی طور کمی نہ دکھائی دی۔ جنرل مشرف اور ان کے ٹولے پر تنقید کے نشتر چلائے۔ ہزاروں کے اجتماع کو خوب جوش دلایا۔ تقریر کے اختتام پر ایک بار پھر نعروں کا بھرپور جواب دیا۔ انہیں آنے سے لے کر آخر تک باربار اشاروں سے مطلع کیا جارہا تھا کہ یہاں زیادہ ٹھہرنا درست نہیں۔ مگر وہ بھٹو کی بیٹی تھی۔ عوامی جذبات کے سامنے ان کا سیاسی جنون ماند نہیں پڑ رہا تھا۔ گاڑی میں بیٹھنے کے بعد بھی بے نظیر نے کارکنوں کے نعروں کا جواب دینے کے لئے سن روف کھلوالی۔ باہر نکل کر ہاتھ ہلایا۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

۔۔۔۔۔۔اور پھر تین مختلف پوزیشنوں سے حملہ ہوتا ہے۔ یہ سب کچھ بہت اچانک اور تیزی سے انجام پذیر ہوا۔ دیکھتے ہی دیکھتے منظر بدل گیا۔ ایک بار پھر کانوں کے پردے پھاڑ دینے والا دھماکہ ہوا۔  گولیوں کی گونج کے بعد چیخ وپکار کے ساتھ آہ وزاری کے مناظر تھے۔

یہ بھی دیکھئے:

دل دھڑکا اور یہی آواز آئی۔ اسی کا ڈر تھا۔ کیوں دھیان اس طرف جارہا تھا۔ سڑک پر لاشیں اور  بکھرا خون کسی تباہی کی تصویر بن چکا تھا۔ یہ وہ علاقہتھا، جہاں پہلے وزیراعظم کو جلسے میں گولی مار کر شہید کردیا گیا تھا۔

لاکھوں دلوں کی دھڑکن لہو لہو تھی۔ ایمبولینس میں ہسپتال لے جایا گیا۔ مگر جمہوری قوتوں کو کمزور کرنے والے دشمن کا وار اس بار کارگر ثابت ہوا۔ دلوں کی دھڑکن بند ہوگئی۔ کسی کو یقین نہیں آرہا تھا۔

ہم بھول گئے پاکستان میں یہ کوئی نئی واردات نہیں تھی۔ عوام اپنے نمائندوں سے ایسا سلوک دیکھ چکے تھے۔ صرف یہ باور کرانا مقصد تھا کہ اختلاف جمہوریت میں برداشت ہوتا ہے۔ کسی اور لغت میں اس کے معنی کچھ مختلف ہوتے ہیں۔

بے نظیر بھٹو کا قتل ایک تاریخ بن گیا۔ جس میں کئی سبق ہیں۔ جمہوریت کے نام لیواوں اور اس کا انکار کرنے والوں کے لئے بھی۔
عوام کو اپنے قائدین کے نظریات کی قدر کرتے ہوئے کبھی پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔  مخالفت کرنے والے ایسے قدم اٹھاتے سوچ لیں کہ عوامی جذبات کسی طور دبائے نہیں جاسکتے۔ قومیں ایسے ہتھکنڈوں سے نہیں بنتیں۔

ایسے قتل درحقیقت پوری قوم کا قتل ہوتے ہیں۔ یہ جاننے کے باوجود ایسا کرنا کہیں بھی انسانیت یا سیاست کے اصولوں کی نفی کرتا ہے۔ نہ جانے ہمیں یہ بات کیسے اور کب سمجھ آئے گی۔

Previous Post

حکومت کے خیمے اکھڑنے کا وقت آگیا، شیخ رشید بول پڑے

Next Post

بھٹو آخر زندہ کیوں ہیں؟

صوفی نعمان یاور

صوفی نعمان یاور

نعمان یاور نے تین دہائی پہلے 1989 میں معروف صحافی حسین نقی کی ترغیب پر پنجابی اخبار میں صحافت کا آغازکیا، روزنامہ جنگ میں طویل مدت تک نیوز روم سے وابستہ رہے،رپورٹنگ، فیچر رائٹنگ اور کالم نگاری بھی کی، روزنامہ ایکسپریس کے بانی ارکان میں شامل تھے۔ 2004 سے الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ ہوگئے، آج ٹی وی میں اینکر، رپورٹر اور نیوز ڈیسک کے فرائض انجام دیئے، ایک نیوز چینل میں سنیئر پروڈیوسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں، کالم نگاری کے علاوہ مختلف ویب سائٹس پر بلاگ بھی لکھتے ہیں، زمانہ طالبعلمی میں بائیں بازو کی سیاست کے سرگرم رکن رہے اور 1985 سے 1988 تک پولیٹیکل تھیٹر سے بھی وابستہ رہے۔

Next Post
بھٹو

بھٹو آخر زندہ کیوں ہیں؟

محشر خیال

نواز شریف کی واپسی اور عمار مسعود کی کالم آرائی
Aawaza

نواز شریف کی واپسی اور عمار مسعود کی کالم آرائی

مصر کے بازار میں پاکستانی شاہ کار
محشر خیال

مصر کے بازار میں پاکستانی شاہ کار

مسجد کس کے قبضے میں ہے؟
محشر خیال

جڑانوالہ: مسجد کس کے قبضے میں ہے؟

عرفان صدیقی کا گم شدہ بل
محشر خیال

عرفان صدیقی کا گم شدہ بل

تبادلہ خیال

یوم دفاع کیسے منائیں؟
تبادلہ خیال

یوم دفاع منانے کے چھ طریقے

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست
تبادلہ خیال

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو
تبادلہ خیال

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو

باجوہ! اللہ تجھے پولیس کی حفاظت میں رکھے
تبادلہ خیال

جنرل باجوہ! اللہ تجھے پولیس کی حفاظت میں رکھے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • ٹیکنالوجی
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions