ایسا لگ رہا تھا کہ اس دن عید تھی پورے پنجاب میں، رنگ برنگی لباس میں ملبوس لڑکے لڑکیاں بزرگ مائیں بہنیں ایک سیلاب تھا لوگوں کا جو امڈا چلا آرہا تھا آنکھوں میں خواب سجائے۔ میں نے اپنے دوست کو فون کیا یار یہ پبلک کہاں سے آرہی ہے؟ اس نے کہا مجھے دوسروں کا تو نہیں معلوم مگر میں پوری فیملی کے ساتھ آیا ہوں۔ یقین کرو یہ آخری موقع ہے اگر اب بھی ہم نے اس کا ساتھ نہیں دیا تو پھر ہمارے بچوں کے مستقبل کا کوئی پتہ نہیں۔ تم دیکھنا سادگی انصاف تعلیمی اصلاحات معاشی انقلاب، منصفانہ احتساب امن انصاف اور رواداری کی ایک ایسی مثال قائم ہوگی کہ دنیا یاد کرے گی۔
میں نے ٹیلی ویژن پر نظر ڈالی، انڈے والے شمپو کا اشتہار چل رہا تھا اور مجھے اس کو دیکھنے سے ہی بال بڑھتے ہوئے محسوس ہو رہے تھے۔ ایک دم سے حامد میر صاحب کا کلپ چلنا شروع ہوا۔ عمران خان ان سے فرما رہے تھے حامد تم لکھ لو جیسے ہی تحریک انصاف کی جیت کا اعلان ہوگا بلڈوزر تیار ہونگے اور اسی وقت سارے گونر ہاوس اور pm ہاوس کی کی دیواریں توڑ کر اسے عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔ بہت بڑا اعلان تھا میچ وننگ بیان اب طے ہو گیا تھا کہ ووٹ تحریک انصاف کو دینا ہے۔ بے شمار نوکریاں مختصر ترین کابینہ کوئی پروٹوکول نہیں VIP کلچر کا خاتمہ یکساں تعلیمی نظام مفت علاج و معالجہ کی سہولت اور سب سے بڑھ کر یہ کہ میں اپنے عوام سے جھوٹ نہیں بولوں گا۔
TV پر اب رنگ گورا کرنے والی کریم کا اشتہار چل رہا تھا۔ دنوں میں رنگ کو گورا کر دینے کے وعدے کئے جارہے تھے اور پھر الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا جا رہا تھا۔ نتائج تحریک کی حمایت میں جاری تھے مرکزی سیکرٹیریٹ پر جشن کی تیاری تھی۔ میں اس بھیڑ میں اس بلڈوزر کو ڈھونڈ رہا تھا جس سے بہت ساری دیواروں کو توڑنا تھا۔
پھر یہ ہوا کہ سادگی اور کفایت شعاری کا سبق دینے والے میرے پیارے کپتان ہیلی کاپٹر میں بنی گالہ جانا شروع ہو گئے۔ بس، یہ واقعہ ہی کافی تھا، یہ بتانے کے لئے کہ آگے کیا ہو گا۔ ارے ہاں وہ انڈے والے شمپو کی کمپنی کے مالک مل گئے تو میں نے سوال کیا کہ آپ کی ایک شمپو کی بوتل میں کتنے انڈے ہوتے ہیں تو انہوں نے فرمایا کہ اگر ہم انڈے ڈال دیں تو شمپو سڑ جائے گا۔ یہ تو بس ہم خواب بیچتے ہیں۔ ہمارے عوام بہت بھولے ہیں۔ وہ تصور سے ہی خوش ہو جاتے ہیں اور مجھے اب اچھے سے اندازہ ہو گیا کہ رنگ گورا کرنے والی کریم بھی خوابوں کے سوداگروں کی جادوگری ہے۔ حامد میر صاحب کو دیا جانے والا وہ انٹرویو جس میں ایوان صدر، گورنر ہاؤس اور وزیراعظم ہاوس کی دیواروں کو بلڈوز کرنے کا جو وعدہ محترم عمران خان صاحب نے کیا تھا وہ صرف خواب بیچنے کا عمل تھا. شمپو کا اشتہار اور انتخابی وعدے ساتھ ساتھ کھڑے تھے ؎
کتنا حسین خواب تھا
ہر جھوٹ لا جواب تھا