• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

اپوزیشن تحریک کا فائدہ کسے پہنچ رہا ہے؟

اب کوشش ہو رہی ہے مراعات کی پیشکش کے ذریعے اپوزیشن کو تقسیم کیا جائے، چاہے جھوٹے ہی کیا سچے مقدمات بھی کیوں واپس نہ لینے پڑیں اپنے سوال کا جواب احتساب کے علم برداروں سے لیجیے مولانا اور جے یوآئی سے نہیں

لطیف الرحمٰن لطف by لطیف الرحمٰن لطف
January 11, 2021
in تبادلہ خیال
0
اپوزیشن تحریک کا فائدہ کسے پہنچ رہا ہے؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

دو سال سے جاری جے یوآئی کی حکومت مخالف مہم اور اب پی ڈی ایم کی تحریک کے بارے میں سوال اٹھایا جاتا ہے کہ اس قسم کی تحریکوں سے جے یوآئی خود تو کوئی فائدہ اٹھا سکی ہے نہ آئندہ ایسا امکان ہے اب تک ان تحریکوں سے نون لیگ اور پیپلز پارٹی نے فوائد کشید کئے ہیں آزادی مارچ کے دوران میاں محمد نواز شریف کو ریلیف ملا اور وہ لندن جانے میں کامیاب ہوئے جہاں نہ صرف وہ خود سکون سے زندگی گزار رہے ہیں بلکہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو بھی پہلے کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ انداز میں نشانہ بنا رہے ہیں۔

اسی طرح پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور دیگر رہنماؤں کو بھی ان کے مقدمات میں اسی عوامی تحریک کی وجہ سے بہت ریلیف ملا۔ حال ہی میں لیاری گینگ وارکے سرغنہ عزیر بلوچ کو دو مقدمات میں بری کردیا گیا ہے جو دراصل پیپلز پارٹی ہی کو ریلیف دینے کے مترادف ہے حالانکہ ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کی صورت میں پیپلز پارٹی کے اہم قائدین کے لیے مشکلات پیش آ سکتی تھیں۔ گویا یہ دو جماعتیں اور اس کے اہم رہنما مولانا کو استعمال کرکے اپنے کرپشن کیسز میں ریلیف حاصل کر رہے ہیں مولانا کو کرپٹ لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

معترضین کا یہ سوال بجائے خود مولانا ،جےیو آئی اور اپوزیشن کے بیانیے کی تصدیق کر رہا ہے کہ موجودہ احتساب گردی کا احتساب سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ احتساب کے نام پر سیاست اور سیاست دانوں کو کنٹرول کرنے کا پرانا حربہ ہے حالیہ احتسابی مہم ماضی کے مقابلے میں زیادہ متنازع اور سیلکٹڈ ہے جس کے پس پردہ حقائق سوشل میڈیا کی بدولت عوام کے سامنے آچکے ہیں جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جج ارشد ملک مرحوم جیسے لوگ عدالتی صفوں سے اس احتساب کا بھانڈہ پھوڑ چکے ہیں

Ad (2024-01-27 16:31:23)

سوال مولانا یا جے یوآئی سے نہیں ان لوگوں سے ہونا چاہیے جو احتساب کے چاچے مامے بنے ہوئے ہیں اگر یہ نیب گردی اور گزشتہ چند سالوں سے جاری احتسابی مہم کا مقصد ملک میں شفافیت لانا اور بدعنوانی کا راستہ روکنا ہے تو عوامی تحریک کی وجہ سے پسپائی کیوں اختیار کی جا رہی ہے؟ کیا حالت جنگ میں مخالف کے دباؤ میں آکر ہتھیار ڈالا جاتا ہے؟ مولانا فضل الرحمن کرپٹ ہیں نہ ان کی جماعت کے کسی رہنما پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں پھر کیا وجہ ہے مولانا کو تنہا کرنے کے لئے “چوروں” ڈاکووں” حتی کہ قاتلوں کو بھی ریلیف دینا گوارا ہے؟ مولانا کو زیر کرنے کے لیے “جرائم پیشہ” عناصر سے بیک ڈور رابطے ہو رہے ہیں ان کے سنگین قسم کے مقدمات ختم کئے جا رہے ہیں

سیدھی سی بات ہے کرپشن اور احتساب صرف ایک بہانہ ہے اصل مقصد اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی بالادستی کو قائم رکھنا ہے جس کے لیے ایک دھاندلی زدہ حکومت لائی گئی ہے خود پیچھے رہ کر ایک شو پیس وزیر اعظم کے ذریعے اپنے اہداف حاصل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جس کے سامنے سب سے پہلے مولانا سد سکندری بن کر کر کھڑے ہوئے ان کی دیکھا دیکھی دوسری جماعتیں بھی آگے آئیں۔ اب کوشش ہو رہی ہے مراعات کی پیشکش کے ذریعے اپوزیشن کو تقسیم کیا جائے، چاہے جھوٹے ہی کیا سچے مقدمات بھی کیوں واپس نہ لینے پڑیں اپنے سوال کا جواب احتساب کے علم برداروں سے لیجیے مولانا اور جے یوآئی سے نہیں۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: اپوزیشناسٹیبلشمنٹپی ڈی ایمجے یو آئیفضل الرحمٰنلطف الرحمٰن لطفلیاری گینگ وار
Previous Post

واٹس ایپ کی امتیازی پرائیویسی پالیسی کے بعد ترک ایپ بپ نے میدان مار لیا

Next Post

شیمپو کا اشتہار اور عمران خان کا خواب

لطیف الرحمٰن لطف

لطیف الرحمٰن لطف

Next Post
شیمپو کا اشتہار اور عمران خان کا خواب

شیمپو کا اشتہار اور عمران خان کا خواب

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions