میں گاڑی میں کراچی کے مہران ٹاون کی کھڈوں نما سڑک پر سے گزرتا ہوا کچھ سوچ رہا تھا کہ ایک گھڑے نما کھڈے نے میری توجہ اپنی طرف مبذول کرالی۔ اس جگہ پر کبھی سڑک بھی تھی مگر اب تو صرف کھڈے گھڑے اور کیچڑ ہے مگر آپ کو پھر بھی وہاں سے گزرنا ضروری ہوتا ہے ورنہ آپ شاہراہ پر آ نہیں سکتے مہران ٹاون سے مین روڈ پر آنے والا ہر راستہ کم یا زیادہ مگر ہے خراب کیوں ہے اسکی وجہ نا معلوم ہے اور پھر آپ جدوجہد کر کے کاز وے پر آجائیں اور اس پر اپنا سفر شروع کریں تو سیکڑوں گاڑیوں ویگنوں ٹرالرز کی گزر گاہ پر بھی آپکو ان کھڈوں کی وجہ سے بار بار رکنا پڑتا ہے، یہ سب کچھ تکلیف دہ ہے مگر اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ یہ ہے کہ کہ یقیناً یہاں سے وہ لوگ بھی گزرتے ہونگے جن کی زمہ داریوں میں یہ بات شامل ہے کہ ان سڑکوں کو اس حال تک نہ پہنچنے دیں۔
مگر ان کو ذرا بھی توفیق نہیں کہ اس پر توجہ دیں اور یقین مانیں کسی زمانے میں سڑک کہلائے جانے والی یہ ٹوٹی پھوٹی اور اور اونچے نیچے گھڑوں کا مجموعہ استعارہ ہے ان تمام حالات اور واقعات کا جو ہمارے ارد گرد ہو رہے ہیں، کسی بھی طرف نظر دوڑائیں آپ کو یہ ہی حالت نظر آے گی۔
قلوب صدق و صفا سے خالی
محبتیں ہیں وفا سے خالی
نگاہیں شرم و حیا سے خالی
ضمیر خوف خدا سے خالی
سیاست دیکھیں تو ہر گندا اور بھدا الزام ایک دوسرے پر لگایا جا رہا ہے دلوں کی تنگی بالکل اس سڑک جیسی ہو گئ ہے جس پر سے میں روز گزرتا ہوں، مختلف محکموں میں لوگوں کی فائلیں اسی طرح اوپر نیچے ہو رہی ہیں جس طرح میری گاڑی کھڈوں پر اوپر نیچے ہوتی ہے، آپ سوچتے ہو نگے کہ کہاں ایک سڑک اور کہاں ملکی حالات مگر یقین کریں ایسا ہی ہے اس روڈ سے میرے گھر تک جانے والا سارا راستہ اس عمومی رویہ کا عکاس ہے جو میں نے آپ کے گوش گزار کیا ہے، ٹریفک کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نظر آنے والی ٹرانسپورٹ اور ان کو چند روپے لیکر چھوڑ دینے والے اہلکار، انکروچمنٹ کی وجہ سے غائب فٹ پاتھ اور مجبوری میں سڑکوں پر چلنے والے حادثات کا شکار ہونے والے عوام، یہ تمام رویے اور مہران ٹاون کی ٹوٹی ہوئی سڑکیں ایک جیسی ہیں مجھے ڈر ہے کہ کراچی کی ٹرانسپورٹ کو دنیا کی بدترین ٹرانسپورٹ قرار دینے والے اگر اس طرف آگئے تو کیا ہوگا۔ مگر مجھے لگتا ہے کہ اس اندھیرے میں روشنی کی کرن پاکستان میں کام کرنے والے فلاحی ادارے ہیں اگر وہ ان سڑکوں کو ٹھیک کرنے کا بیڑا اٹھا لیں تو پھر یہ سڑک اور پورے کراچی کی سڑکوں کا حال بہتر ہو جائے گا اور اس کام کی وجہ سے اگلے الیکشن میں یہ ہی لوگ عوام کی چوائس ہونگے اور جب یہ اچھے لوگ اقتدار میں ہونگے تو ملک کی عمومی حالت بہتر ہوگی یعنی کہ سڑک اچھی ہو جائے گی تو سب کچھ اچھا ہو جائے گا
یہ میرا بیانیہ ہے
کیا یہ آپ کا بیانیہ نہیں