• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

جمہوریت سے تبدیلی تک

امید کرتے ہیں کہ جمہوریت سے تبدیلی تک کا یہ سفر جلد منطقی انجام کو پہنچے

ممتاز رضوی by ممتاز رضوی
August 27, 2020
in تبادلہ خیال
0
جمہوریت سے تبدیلی تک
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

1990 کا کراچی 2020 کے کراچی سے کتنا مختلف تھا شاید سب جانتے ہوں اس دور میں گلبہار جسے عرف عام نیا گولیمار کہاجاتاہے ایک غریب  پرور علاقہ تھا جہاں زیادہ تر متوسط یا لوئر کلاس رہائش پذیر تھی ۔ اکثر مکانات100 سے 140 گز پر مشتمل تھے ۔خاندانی نظام کے سبب انہیں دو سے تین منزل تک تعمیر کیا جاتا۔ جو سراسر تجاوزات تھیں ۔ ہفتے میں ایک یا دو روز پانی آتا ۔لوڈشیڈنگ کا جن گرمیوں میں ایسا بے قابو ہوتا کہ دن میں تارے دکھا دیتا تنگ گلیوں میں ڈرائیونگ کسی چیلنج سے کم نہ تھی ۔ سیوریج سمیت تمام سہولیات کم یاب تصور کی جاتیں ایسے میں کسی کے پاس پیسہ آجانے تو پہلی فرصت میں گولیمار سے گلشن ،فیڈرل بی ایریا یا نارتھ ناظم آباد شفٹ ہو جاتا ۔اس ذہنی سکون کے ساتھ کے اب پینے کو صاف پانی کھانا پکانے کو گیس اور بجلی جیسی سہولیات میسر ہوں گی ۔ چوڑی گلیوں میں گاڑی بھی آرام سے چلے گی پارکنگ کی بھی پریشانی نہ ہوگی  یہ علاقے صفائی ستھرائی میں بھی اپنی مثال آپ تھے بارش میں پانی گھر تو کجا گلی محلوں میں بھی کھڑا نہ ہوتا تھا ۔ ڈیفنس کلفٹن اور پی ای سی ایچ ایس کی تو شان ہی نرالی  تھی۔ وقت گزرتا گیا شہر بڑھتا گیا گلشن سے آگے گلستان جوہر آباد ہوا،صفورہ اور اسکیم 33 کے نام سامنے آئے ادھر نارتھ ناظم آباد سے نوبت نئے ناظم آباد تک آگئی  ۔لوگوں کے پاس چوائس آگئی دورافتادہ اور نوآباد ہونے کے سبب ان علاقوں پلاٹس اور مکانوں کی قیمت گلشن اور نارتھ ناظم آباد سے کہیں کم تھی ۔صفائی ستھرائی مکمل مگر گیس بجلی پانی کی سہولیات انیس بیس تھیں بے ہنگم اور بے ڈھنگے انداز میں خوب تعمیرات ہوئیں حکام مجھے نوٹ دکھا میرا موڈ بنے پر آنکھیں موندے بیٹھے رہے۔  اس دوران ملک میں “جمہوریت”  پنپتی رہی  قوت پکڑتے ہی آمریت کی پیداوار شہری حکومت کا کام تمام کردیا ۔” جمہوری” تسلسل وہ تبدیلی لایا جس کا 90 کی دہائی تصور محال تھا “جمہوریت” نے گلشن اور گولیمار کی تفریق مٹا کر رکھ دی ۔ محمود اور فراز کو ایک ہی صف میں ایسا لاکھڑا کیا کہ متوسط اور پوش علاقوں کے دکھ سکھ سانجھے ہوگئے ۔ آج گلشن اور نارتھ ناظم آباد میں بھی زیر زمین پانی کی تلاش ایسے جاری ہے جیسے کبھی خلیجی ممالک تیل تلاش کیا کرتے تھے۔۔ چوڑی گلیاں چوڑی سڑکیں تنگ کردی  گئیں، لوڈ شیڈنگ متعارف کرائی، کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگا دئیے۔سیوریج سمیت وہ تمام مسائل جن سے گھبرا کر آدمی گولیمار جیسے علاقوں سے بھاگتا تھا اب نگر نگر دستیاب ہیں۔ سائیں سرکار کی اعلیٰ کارکردگی حالیہ بارشوں میں “نکھر” کر سامنے آئی جب برسات نے شہر کے تمام علاقوں سے ایک جیسا برتاؤ کیا آج پرانے ناظم آباد کا حال نئے ناظم آباد سے کہیں بہتر ہے  پی ای سی ایچ ایس اور ڈیفنس کے مکین جو اورنگی کورنگی کی حالت پر ناک  بھنوئیں چڑھاتے اب بارش اور نالوں کا پانی ان پر چڑھ دوڑا ہےلالوکھیت والوں کی طرح انکے فرنیچر،الیکٹرونکس کا بھی بیڑا غرق ہوگیا۔بارش میں اورنگی کی گلیوں اور ڈیفنس کی اسٹریٹس میں امتیاز نہ رہا آج پیاس سے اہلیان کلفٹن کے گلے بھی خشک ہیں کمرشل ازم کی آڑ میں تجاوزات یہاں بھی ڈیرے ڈال چکی ہیں ۔گولیمار والے سوچتے ہیں کس آس پر گلشن جائیں ادھر گلشن اور نارتھ ناظم آباد والے یاد ماضی عذاب ہے یارب کا ورد کرکے ٹھنڈی آہیں بھررہے ہیں۔ ڈیفنس اور پی ای سی ایچ ایس والوں کو بڑا بول ڈبہ گول کا محاورہ ستاتا ہے جبکہ اورنگی کورنگی بد سے بدتر کی گامزن  ہیں   تحریر کا اختتام اس خوبصورت جملے پر کروں گا جو بلاول “بھٹو” زرداری نے اپنی والدہ کی وفات کے بعد ادا کئیے تھے ۔ کہ” جمہوریت بہترین انتقام ” یہ انتقام اب لیا جاتا اور پورا ہوتا نظر بھی آرہا ہے ۔ امید کرتے ہیں کہ جمہوریت سے تبدیلی تک کا یہ سفر جلد منطقی انجام کو پہنچے،

Ad (2024-01-27 16:31:23)
Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: تجاوزاتشہری حکومتکراچی
Previous Post

جب کراچی میں برسات کا مزا لیا جاتا تھا

Next Post

کیا نظام تعلیم عبقری پیدا کر سکتا ہے؟

ممتاز رضوی

ممتاز رضوی

Next Post
پاکستانی معاشرے میں تعلیم کا فقدان کیوں؟ | عریشہ مغل

کیا نظام تعلیم عبقری پیدا کر سکتا ہے؟

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions