آپ بھی ظلم کے نظام کا حصہ بن گۓ❗
اپنی جماعت کی کالی بھیڑوں کو لٹکانا شروع کیجیے❗
کراچی کے لوگ تبدیلی پر شرمندہ ہیں❗
اب کوئی چورن ، کوئی لولی پاپ نہیں چلے گا❗
کفر کا نظام چل سکتا ھے لیکن ظلم کا نظام نہیں۔ وزیر اعظم صاحب، آپ بالکل ٹھیک کہا کرتے تھے۔
لیکن جو نظام آپ اس وقت چلا رہے ہیں یہ کفر کا نظام تو نہیں البتہ ظلم کا نظام ضرور ھے۔
ظلم کا نظام ھے کیا؟
ایک طرف مہنگائی کا نہ رکنے والا سیلاب ھے اور دوسری طرف محدود تنخواہیں ، روزگار کے انتہائی محدود مواقع اور بنیادی ضروریات کا فقدان۔
محترم وزیراعظم! آپ کے ظلم کے نظام کی وجہ سے لوگوں کو دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ھو گئی ھے۔
آپ کی کابینہ کے لوگ یا تو ظالم ہیں یا انتہائی نا اہل ہیں اور یا پھر یہ لوگ واقعئ بھنگ پی کر فیصلے کرتے ہیں۔
حال ہی میں آپ کی چہیتی کمپنی کراچی الیکٹرک پر nepra نے 20 کروڑ روپۓ جرمانہ عائد کیا۔
لیکن اگلے ہی روز آپ کی کابینہ نے اس کمپنی کے لیے نہ صرف چار ارب روپۓ کی سبسڈی کا اعلان کیا بلکہ کراچی والوں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں ایک روپۓ نو پیسے فی یونٹ کے اضافے کی منظوری بھی دی۔
سر معذرت کے ساتھ! کراچی کے لوگوں کا خیال ھے کہ آپ سے یہ ایک کمپنی تو سنبھل نہیں رہی، پورا ملک تو بہت دور کی بات ھے۔
دراصل آپ کے حواریوں نے ظلم کا بازار گرم کر رکھا ھے۔ آپ کی کابینہ میں بیٹھے ھوۓ لوگ ہی آپ کی بدنامی کا باعث بنے ھوۓ ہیں۔ آپ cinflict of interests کی بات کرتے تھے۔ لیکن آپ کی کابینہ میں کئی ایسے لوگ موجود جن کے اپنے interests ہیں۔ انھیں نہ آپ کی عزت وتوقیر کا خیال ھے اور نہ ہی عوام کی بھلائ کی کوئ فکر۔
دو سال سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ھے۔ اصل مشن تھا لوٹی ھوئی رقم واپس لانا۔
سر کیا کسی سیاستدان سے ایک پائی بھی وصول ھوئی آج تک ؟؟ نہیں!
کرپشن کے معاملے میں کیا کسی ایک بھی سیاستدان کو سزا ھوئی ؟ نہیں!
دو سالوں میں صرف یہی کہا گیا کہ جنھوں نے ملک کو لوٹا ھے انھیں نہیں چھوڑا جاۓ گا۔ انھیں مت چھوڑیں لیکن ایک عام آدمی کے مسائل کے حل کے لیے تو اقدامات کریں۔
اب اٹھارہویں ترمیم کے پیچھے چھپنے سے بھی کچھ نہیں ھو گا۔ ردی کی ٹوکری میں ڈالیے 18ویں ترمیم کو۔
اگر ظلم کا نظام ختم کرنا ھے تو آپ کو لوگوں کو لٹکانا ھو گا۔ اور اس کا آغاز آپ کو اپنی جماعت کی کالی بھیڑوں سے کرنا ھو گا۔
سب سے پہلے اپنے ان لوگوں کو لٹکائیں جنھوں نے آپ کی جماعت کے پرچم تلے ظلم وجبر کا بازار گرم کر رکھا ھے۔ چاہے اس میں چینی مافیا کے لوگ ھوں ، آٹا مافیا کے لوگ ھوں یا IPP سے وابستہ لوگ ھوں۔
کاش آپ گزشتہ دو سال ملک کی تعمیر اور ترقی پر توجہ دیتے تو آج آپ کے ووٹر مطمئن ھوتے ، بے چین نہ ھوتے۔ شرمندہ نہ ھوتے۔
اس وقت آپ کا کراچی کا ووٹر سب سے زیادہ مایوس ھے۔ آپ کی پارٹی نے تبدیلی کا نعرہ لگایا تھا۔ تبدیلی تو واقعی آئی ھے لیکن منفی تبدیلی۔ تحریک انصاف کا کراچی کا ہر ووٹر اس تبدیلی اور اس نۓ پاکستان کو دیکھ دیکھ کر شرمندہ ھے۔ اب وہ کانوں کو ہاتھ لگاتا ھے اور ایسی تبدیلی سے توبہ کرتا ھے۔
سر سنا ھے آپ مسائل حل کرنے کی باتیں کرتے ہیں لیکن یاد رکھیے گا اب کوئی چورن ، کوئی لولی پاپ نہیں چلے گا۔ اس ملک کے لیے اور کراچی والوں کے لیے عملی اور انقلابی اقدامات کرنا ھوں گے۔
اس ملک اور کراچی کی ترقی کے لیے آپ کو جتنا بھی بڑا اور سخت قدم اٹھانا پڑے، بلا جھجھک اٹھائیے گا۔ صرف کراچی ہی نہیں پورا ملک آپ کا ساتھ دے گا۔اور اگر آپ کراچی کو بدلنے میں کامیاب ھو گئے تو تحریک انصاف ہر الیکشن میں کراچی سے clean sweep کرے گی۔ کراچی والے ووٹ دے کر آپ کو منتخب کر چکے، اب deliver کرنے کی آپ کی باری ھے۔