• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

وفاق کے الیکٹرک پر اتنا مہربان کیوں ہے؟

کمپنی کو جب بھی مزید پیسہ چاہیے ھوتا ھے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شروع کر دی جاتی ھے اور وفاق کو بلیک میل کر کے سستے داموں گیس حاصل کی جاتی ہے

محمد اشفاق by محمد اشفاق
August 31, 2020
in تبادلہ خیال
0
وفاق کے الیکٹرک پر اتنا مہربان کیوں ہے؟
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

گزشتہ دنوں کی طوفانی بارشوں نے کراچی الیکٹرک کے فرسودہ نظام کو ایک بارپھر مکمل طور پر بے نقاب کر دیا ھے۔
ہلکی سی بارش میں کے الیکٹرک کے بیشتر فیڈر ٹرپ ھو جاتے ہیں اور کئ گھنٹوں کے لیے بجلی چلی جاتی ھے۔
یہ قاتل کمپنی اب تک نہ جانے کتنے لوگوں کی جان لے چکی ھے۔ اور لوگ کرنٹ لگنے سے ہلاک ھو چکے ہیں۔
نظام اتنا بوسیدہ ھے کہ ہلکی سی بارش اور ھوا کے بعد مختلف مقامات پر تاریں گر جاتی ہیں۔ معصوم لوگوں کو پتہ نہیں ھوتا اور پانی میں موجود کرنٹ کی وجہ سے وہ اپنی جان کی بازی ھار جاتے ہیں۔
گزشتہ روز کی بارش کے بعد تو اس کمپنی نے حد ہی کر دی۔72 گھنٹے گزر جانے کے باوجود ڈیفنس ، کلفٹن ، گلشن ، پی ای سی ایچ ایس اور نارتھ ناظم آباد کےعلاوہ شھر کے دیگر کئ علاقے تا حال بجلی سے محروم ہیں۔
اس کمپنی کے ڈائریکٹر انتہائ چالاک اور مکار ہیں۔ ان ڈائریکٹرز کی تنخواہیں لاکھوں میں ہیں۔ ان تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے یہ کمپنی کراچی والوں کا خون چوس کر انھیں انتہائ مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور کرتی ھے۔ ستم یہ بھی ھے کہ 100 یونٹ کے بعد بجلی مذید مہنگی کر کے بیچی جاتی ھے۔
پوری دنیا کی بجلی کی کمپنیاں تانبے کے تاروں کا استعمال کرتی ہیں۔ یہ دنیا کی واحد کمپنی ھے جس نے پیسے بجانے کے لیے سلور کے تاروں کا استعمال شروع کیا۔
کئ سال گزرنے کے باوجود کمپنی نے نہ تو بجلی کی فراہمی کے نظام کو بہتر کیا اور نہ ہی پاور جنریشن کے کیے کوئ قدم اٹھایا۔ سارا زور لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ پر ھے۔
کمپنی کو جب بھی مزید پیسہ چاہیے ھوتا ھے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شروع کر دی جاتی ھے اور وفاق کو بلیک میل کر کے سستے داموں گیس حاصل کی جاتی ھے۔ جس سے بجلی بنا کر عوام کو مہنگے داموں فروخت کی جاتی ھے۔
بات یہیں ختم نہیں ھو جاتی، وفاق اس کمپنی کو subsidy کی مد میں بھی سالانہ ایک معقول رقم فراہم کرتا ھے۔ یعنی یہ کمپنی سالانہ اربوں روپۓ منافع کمانے کے باوجود وفاق سے سبسیڈی بھی لیتی ھے۔ ھے نہ مزے کی بات!
وفاق، کراچی الیکٹرک پر اتنا مہربان آخر کیوں ھے۔ یہ ایک ایسا معمہ ھے جو کراچی کی عوام کی سمجھ سے فی الحال بالا تر ھے۔
یہ اتنی طاقتور کمپنی ھے کہ اس نے سپریم کورٹ کے آرڈرز کو بھی پاؤں تلے روند دیا ھے اور مسلسل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھے ھوۓ ھے۔
کراچی کے عوام تو چاہتے ہیں کہ اس کمپنی کو فوری طور پر لگام دی جاۓ۔ اس کی اجارہ داری ختم کی جاۓ۔ پورے کراچی کو لوڈشیڈنگ فری کیا جاۓ۔ مرحلہ وار اس کمپنی کو وفاق اپنے کنٹرول میں لے۔ شھر میں مزید نئ کمپنیوں کو لائسنس جاری کیے جائیں تا کہ مقابلے کی فضا میں عوام کو سستی بجلی مل سکے۔

Ad (2024-01-27 16:31:23)
Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: بجلیکراچیکے الیکٹرک
Previous Post

اسرائیل اور امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام

Next Post

ھم نے بھی دیکھا

محمد اشفاق

محمد اشفاق

کئی سال بیرون ملک ملازمت کرنے اور کراچی یونیورسٹی سے شعبہ ابلاغ عامہ میں ماسٹر کرنے کے بعد میں نے کچھ عرصہ تک فری لانس صحافت کی۔لیکن اسے اپنا پیشہ نہ بنایا۔اس کی بجاۓ میں نے ٹیچنگ کو ترجیح دی۔ ٹیچنگ میں پہلی ملازمت 1996 میں کی۔ دو سال مختلف اداروں میں ٹیچنگ کے بعد مجھے پتہ چلا کہ ٹیچرپڑھانے میں آزاد نہیں۔اور ان پر بے پناہ پابندیاں عائد ہیں۔ ان پابندیوں سے تنگ آکر میں نے دی اسکالر اکیڈمی کی بنیاد رکھی۔ اس ادارے میں یوں تو کئ خوبیاں ہیں لیکن جو خوبی اسے دوسرے اداروں سے ممتاز کرتی ھے وہ یہ کہ اس اسکول میں داخلہ لینے والا ہر بچہ تعلیمی طور پر insure ھوتا ھے۔ مثال کے طور پر اگر ایک بچے نے پہلی جماعت میں داخلہ لیا اور تیسری یا کسی بھی جماعت میں اس کے والد کا کسی بھی وجہ سے انتقال ھو جاۓ تو اس بچے کی میٹرک تک کی تعلیم مفت کر دی جاتی ھے۔ اسی طرح داخلہ لینے والے بچے کے والدین کورس اور یونیفارم خریدنے میں آزاد ھوتے ہیں۔اسکول میں ماہانہ اور سالانہ فیس کے علاوہ اور کسی قسم کی فیس نہیں لی جاتی۔ ادارے میں ریڈنگ ، لکھائ اور املا پر خصوصی توجہ دی جاتی ھے۔

Next Post
ھم نے بھی دیکھا

ھم نے بھی دیکھا

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions