Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست منظور کرلی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم 10رکنی فل کورٹ بنچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارتی ریفرنس کیخلاف درخواست پرآج جمعہ کو سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، لیکن آج شام کو ہی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں صدارتی ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے، عدالت کے 7 جج صاحبان نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کا حکم دیا۔ جبکہ فیصلے میں3 ججز نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے سے اختلاف کیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحیٰ آفریدی نے فیصلے میں اضافی نوٹ لکھا۔
جبکہ صرف ایک جج جسٹس یحیٰ آفریدی نے جسٹس فائز عیسیٰ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا۔ ایف بی آر جسٹس قاضی فائرعیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کو 7 دنوں میں نوٹس جاری کرے، ہر پراپرٹی کا الگ سے نوٹس جاری کیا جائے۔ ایف بی آر کے نوٹس جج کی سرکاری رہائشگاہ پرارسال کیے جائیں۔ ایف بی آر کے نوٹسز میں جج کی اہلیہ اور بچے فریقین ہوں گے۔
) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست منظور کرلی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم 10رکنی فل کورٹ بنچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارتی ریفرنس کیخلاف درخواست پرآج جمعہ کو سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، لیکن آج شام کو ہی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں صدارتی ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے، عدالت کے 7 جج صاحبان نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کا حکم دیا۔ جبکہ فیصلے میں3 ججز نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے سے اختلاف کیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحیٰ آفریدی نے فیصلے میں اضافی نوٹ لکھا۔
جبکہ صرف ایک جج جسٹس یحیٰ آفریدی نے جسٹس فائز عیسیٰ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا۔ ایف بی آر جسٹس قاضی فائرعیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کو 7 دنوں میں نوٹس جاری کرے، ہر پراپرٹی کا الگ سے نوٹس جاری کیا جائے۔ ایف بی آر کے نوٹس جج کی سرکاری رہائشگاہ پرارسال کیے جائیں۔ ایف بی آر کے نوٹسز میں جج کی اہلیہ اور بچے فریقین ہوں گے۔
) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست منظور کرلی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم 10رکنی فل کورٹ بنچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارتی ریفرنس کیخلاف درخواست پرآج جمعہ کو سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، لیکن آج شام کو ہی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں صدارتی ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے، عدالت کے 7 جج صاحبان نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کا حکم دیا۔ جبکہ فیصلے میں3 ججز نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے سے اختلاف کیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحیٰ آفریدی نے فیصلے میں اضافی نوٹ لکھا۔
جبکہ صرف ایک جج جسٹس یحیٰ آفریدی نے جسٹس فائز عیسیٰ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا۔ ایف بی آر جسٹس قاضی فائرعیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کو 7 دنوں میں نوٹس جاری کرے، ہر پراپرٹی کا الگ سے نوٹس جاری کیا جائے۔ ایف بی آر کے نوٹس جج کی سرکاری رہائشگاہ پرارسال کیے جائیں۔ ایف بی آر کے نوٹسز میں جج کی اہلیہ اور بچے فریقین ہوں گے۔
) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست منظور کرلی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم 10رکنی فل کورٹ بنچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارتی ریفرنس کیخلاف درخواست پرآج جمعہ کو سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، لیکن آج شام کو ہی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو خارج کرتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جاری شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیے گئے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں صدارتی ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے، عدالت کے 7 جج صاحبان نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کا حکم دیا۔ جبکہ فیصلے میں3 ججز نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے سے اختلاف کیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحیٰ آفریدی نے فیصلے میں اضافی نوٹ لکھا۔
جبکہ صرف ایک جج جسٹس یحیٰ آفریدی نے جسٹس فائز عیسیٰ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا۔ ایف بی آر جسٹس قاضی فائرعیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کو 7 دنوں میں نوٹس جاری کرے، ہر پراپرٹی کا الگ سے نوٹس جاری کیا جائے۔ ایف بی آر کے نوٹس جج کی سرکاری رہائشگاہ پرارسال کیے جائیں۔ ایف بی آر کے نوٹسز میں جج کی اہلیہ اور بچے فریقین ہوں گے۔