• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home Aawaza

ارطغرل کے مرشد ابن العربی کے عقائد پر سوالات کیوں؟| معصوم رضوی

خوشحال خاندان، والد دربار میں وزیر، صرف ایک ندائے غیبی نے 17 سالہ نوجوان کی زندگی تبدیل کر ڈالی

معصوم رضوی by معصوم رضوی
July 12, 2020
in Aawaza
0
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

ابن العربی، تاریخ اسلام و تصوف کا بڑا نام، خوشحال خاندان، والد دربار میں وزیر، صرف ایک ندائے غیبی نے 17 سالہ نوجوان کی زندگی تبدیل کر ڈالی۔ تصوف کی پرپیچ اور کٹھن راہوں کا سفر، علم کی تلاش میں دربدر، غیر معمولی صلاحیت کی بنا پر روحانیت کے مشکل ترین مقامات بہت جلد طے کر لیتے ہیں۔ علم کی پیاس سے مجبور ابن العربی شمالی افریقہ میں مراکش، تیونس، فاس پہنچے، برگزیدہ صوفیا کی صحبت سے فیض اٹھایا۔ والد کی وفات کے باعث اندلس لوٹنا پڑا، بہنوں کی شادی کا فریضہ اور دیگر فرائض انجام دینے کے بعد خانہ کعبہ کا رخ کیا،،، روحانی اعتبار سے مکہ المکرمہ کا قیام ابن العربی کی سنہری ثابت ہوا، فتوحات مکیہ مکمل ہوئی، خود نوشت میں روحانی تجربات اور تصوف کی پیچیدگیوں کا تذکرہ بھرپور انداز میں ملتا ہے ۔ فتوحات مکیہ میں رقم کرتے ہیں تین بار خضر علیہ السلام سے بھی ملاقات رہی، جن سے تصوف کی اصل معراج یعنی اسرار الہٰیہ کا علم حاصل کیا، فتوحات مکیہ میں حضرت عیسیٰ، حضرت موسیٰ اور نبی اکرم صلی اللہ و علیہ وسلمؐ کی رہنمائی کا ذکر بھی شامل ہے۔

یہ بھی دیکھئے:

حسن بن صباح اور اس کی جنت ۔ معصوم رضوی

حج کب کب ادا نہ ہوا؟

Ad (2024-01-27 16:31:23)

مکہ المکرمہ سے ترکی کی جانب روانہ ہوئے، بغداد میں شیخ شہاب الدین عمر بن محمد السہروردی رحمتہ الہ علیہ سے ہوئی، حمص اور حلب میں طویل عرصہ گزارا، تبلیغ و تدریس میں مصروف رہے، یہ سچ ہے کہ عثمانی خاندان کو شیخ الاکبر کی بھرپور سرپرستی حاصل رہی، ارطغرل کی جدوجہد میں ابن العربی کی مدد شامل نہ ہوتی تو شاید عثمانی سلطنت قائم نہ ہو پاتی۔ بڑی بڑی مشکلات میں ابن العربی ارطغرل کی پشت پر موجود رہے، یہ بھی سچ ہے کہ ابن العربی کبھی کسی دربار نہیں گئے بلکہ حکمراں مشکلات میں انکی خانقاہ کا رخ رکتے، ارطغرل کی طرح صلاح الدین ایوبی کا بیٹا اور جانشین بھی ابن العربی کا معتقد رہا۔ ترکی کے شہر قونیہ پہنچے حلقہ تبلیغ و تدریس قائم کیا، صدر الدین قونوی سے ملاقات رہی جو بعد میں سرزمین مشرق میں شیخ اکبر کی تصانیف کے سب اہم مفسر، شارح اور مبلغ ثابت ہوئے، فصوص الحکم پر انکی شرح حرف آخر سمجھی جاتی ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق ابن العربی کی کتابوں اور رسائل کی تعداد 846 ہے، انگریزی، فرانسیسی، ہسپانوی، جرمن، اطالوی اور کئی زبانوں میں تراجم موجود، یورپ کی کئی جامعات میں ابن العربی کا فلسفہ آج بھی پڑھایا جاتا ہے۔ ساتھ دی گئی ڈاکومنٹری میں ابن العربی کے کارناموں اور زندگی سے متعلق اہم تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔

ابن العربی کی بنیادی پہچان فلسفہ وحدت الوجود ہے، انہیں صرف صوفی کہنا درست نہیں، تفسیر قران، علم حدیث، الہٰیات، اصول فقہ، صرف و نحو، سیرت، صوفیانہ فلسفہ و شاعری، مابعد الطبیعات، نفسیات،،، زندگی کا کون سے شعبہ ہے جو دسترس سے دور رہا ہوں، ابن عربی کو فلسفہ وحدت الوجود کے بانی کے طور پر جانا جاتا ہے، فلسفہ وحدت الوجود تاریخ اسلامی کا بہت بڑا موضوع ہے،،، فلسفہ وحدت الوجود پر آج تک بحث جاری ہے، علما کی عظیم جماعت ابن عربی کی معتقد نظر آتی ہے تو مخالفت بھی اتنی شدید ہے کہ نامی گرامی علما کی جانب سے ابن عربی کو کافر، مرتد اور زندیق تک قرار دیا گیا، خیر یہ بحث ہمارا موضوع نہیں ہے۔ اقبال فکری اختلاف کے باوجود ابن عربی کے معتقد نظر آتے ہیں، فلسفہ عجم میں ابن العربی کا تذکرہ نہایت عقیدت کیساتھ کیا ہے۔ معروف محقق سید حسین نصر کی کتاب ’تھری مسلم سیجیز‘ میں بھی تفصیل کیساتھ ابن العربی کا تذکرہ موجود ہے۔

1240 بمطابق 638 ہجری میں وفات پائی اور جبل قاسیوں کے پہلو میں سپرد خاک کیے گئے۔ سلطان سلیم نے دمشق فتح کیا تو ابن العربی کی پیشگوئی کے عین مطابق پونے تین سو سال بعد انکی گمشدہ قبر ظاہر ہو گئی۔ ابن العربی کی زندگی اور کارناموں کے متعلق مزید جاننے کیلئے تحقیقی ڈاکومنٹری پیش خدمت ہے، براہ کرم اوپر لنک کو کلک کریں۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: ابن العربیارطغرلاسلامتاریختصوفوحدت الوجود
Previous Post

آہ ڈاکڑ عامر نسیم بھائی| کامران نسیم بٹالوی

Next Post

صنعتوں کے لیے وزیر اعظم نے آؤٹ آف باکس تجاویز طلب کر لیں

معصوم رضوی

معصوم رضوی

Next Post

صنعتوں کے لیے وزیر اعظم نے آؤٹ آف باکس تجاویز طلب کر لیں

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions