• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home مخزن ادب

وہ کتابیں جو شیطان نے اپنے برگزیدہ بندوں پر اتاریں

تحریر : حسن نصیر سندھو

حسن نصیر سندھو by حسن نصیر سندھو
May 12, 2020
in مخزن ادب
0
حسن نصیر سندھو
309
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

اللہ تعالی نے اپنے برگزیدہ بندوں پر بے شمار کتابیں اتاری ہیں کچھ بوڑھے صحافیوں کی تحریریں پڑھ کر لگتا ہے کہ شیطان نے بھی اپنے برگزیدہ بندوں پر کتابیں اتاری ہیں۔ایسے صحافی اکثر اپنے جونیئرز کو ڈانٹ کر پوچھ رہے ہوتے ہیں کیا تم نے لوگوں سے کہا کہ میں احمق ہوں؟؟ اور جونیئر بھی باکمال صحافی ہوتے ہیں ۔ خوف سے کانپتے ہوئے جواب دے جاتے ہیں. کہ نہیں جناب لوگ پہلے ہی سے یہ بات جانتے ہیں۔
ایسے صحافیوں کے صبر کا پیمانہ اکثر لبریز رہتا ہے ، منہ پھٹ ہوتے ہیں اور عموما بد دعا دینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ چاہے اپنی جان کا خطرہ ہی کیوں نہ ہو مثلا دو صحافی ایک کشتی پر سوار تھے۔ کہ اچانک طوفان آگیا ، ایک بولا کہیں ایسا نہ ہو کہ کشتی سمندر میں ڈوب جائے دوسرا بولا ڈوب جائے تو بہتر ہے کمبخت نے پیسے بھی تو ہم سے زیادہ لیے ہیں۔ ایسے صحافی عموماً حسن پرست ہوتے ہیں۔ اپنی بیویوں کو طلاق دے کر اپنی سیکرٹری سے بھی شادی کر لیتے ہیں۔ ہمیں دوسری شادی پر اعتراض نہیں پر طلاق پر ضرور اعتراض ہے۔ دوسری تیسری اور چوتھی شادی کی خواہش رکھنے والے یہ بوڑھے صحافی بناؤ سنگھار کا سامان ساتھ رکھتے ہیں۔ مثلا چاہے گنجا ہی کیوں نہ ہو اپنی جیب میں کنگی رکھیں گے۔ دانت پانچ دس ہی کیوں نہ ہو ں۔ پوری بتیسی رکھیں گے ایسے ایک صحافی، شادی کی تقریب میں مجھ سے خوش ہوتے ہوئے پوچھا میں کتنے سال کا لگتا ہوں؟ میں نے بولا بالوں سے 16 کے, جسم سے سترہ کے اور دانتوں سے اٹھارہ کے ان کے چہرے پر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ مجھ سے رہا نہ گیا اور دوبارہ بولا ان سب کو جمع کرا لو تو اکیاون سال کے لگتے ہیں۔
یہ صحافی بڑے جہاندیدہ ہوتے ہیں انہیں کاروبار کرنا نہیں آتا اور اگر کوئی کر بھی لے تو شیخ لوگ بھی توبہ توبہ کر لیتے ہیں۔ مثلا ایسے ہی ایک سیانے جہان دیدہ صافی نے مٹھائی کی دکان کھولی۔ اسے ایک ملازم کی ضرورت تھی۔ ان کے دوست نے مدد کی نیت سے پوچھا ملازم کیسا ہونا چاہئے؟؟ بوڑھا, جوان, ادھیڑعمر یا تجربہ کار وغیرہ وغیرہ. جہاندیدہ صحافی بولے ان باتوں کی کوئی اہمیت نہیں بس بندہ شوگرکامریض ہونا چاہیے۔
ایسے صحافی اپنی بات عموما دلیل سے کرتے ہیں مثلا ایک روحانی محفل میں ایک باریش بزرگ صبح اٹھنے کے فائدے گنوا رہے تھے گفتگو میں ایک دلیل شامل کرتے ہوئے بولے کہ جو ہدہد صبح سویرے گھونسلے سے نکل آتا ہے اس کو پیٹ بھرنے کے لیے کیڑے مکوڑے کھانے کو ملتے ہیں۔صحافی نے اس باریش بزرگ کو ٹوکا اور بولا۔ کبھی سوچا ہے کہ صبح نکل آنے سے یہ کیڑے مکوڑوں کا کیا حشر ہوتا ہے بزرگ بھی صحافی کی تحقیق کی داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔ اور خاموشی میں ہی عافیت جانی۔
ہمارے آج کے دور کے صحافی بھی انہیں کیڑے مکوڑوں کی طرح ہیں جو چڑھتے ہوئے سورج کی پوجا میں لگے ہیں تاکہ کوئی ہدہد انہیں کھا نہ جائے۔ یہ بڑے سمجھدار ہو گئے ہیں ان کے پاس مولانا محمد علی جوہر کے قلم جیسا ہنر تو نہیں ہے۔ پر یہ اپنا قلم صرف وقت کے حاکموں کی قصیدہ گوئی میں اب اٹھایا کرتے ہیں۔ یہ اپنی قوم کو جگا تو سکتے ہیں پر آج کل کی نوجوان نسل کو سلا نے کے لیے بوریت سے بھرپور، تعلیم سے خالی، افادیت سے کھویا ہوا اور خوشامد کی چاشنی سے بھرا ہوا لکھتے ہیں۔ ایسے صحافیوں کے لئے آج صرف خواجہ آصف کے چند الفاظ کچھ شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے، گریس ہوتی ہے۔
______________
حسن نصیر سندھو یونیورسٹی آف گجرات سے ایم فل کرنے کے بعد اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے میڈیا اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی کررہے ہیں۔ سماجی مسائل کو اچھوتے انداز میں اپنی تحریروں میں بیان کرنا ان کا خاصا ہے۔

ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
Tags: حسن نصیر سندھوخواجہ آصفخوشامدصحافی
Previous Post

محمد بن قاسم اور راجہ داہر تاریخ کے آئینے میں

Next Post

وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آئیں، بلاول کا مطالبہ

حسن نصیر سندھو

حسن نصیر سندھو

حسن نصیر سندھو یونیورسٹی آف گجرات سے ایم فل کرنے کے بعد اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے میڈیا اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی کررہے ہیں۔ سماجی مسائل کو اچھوتے انداز میں اپنی تحریروں میں بیان کرنا ان کا خاصا ہے۔

Next Post

وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آئیں، بلاول کا مطالبہ

محشر خیال

پروفیسر فتح محمد ملک کا آشیان
محشر خیال

پروفیسر فتح محمد ملک کا آشیاں

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions