• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

دعا کیجئے، ان کے لیے جو اللہ سے زندگی کا سودا کرتے ہیں

ایک ایسا سیاسی کارکن جس نے الطاف حسین کے جبر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا

ڈاکٹر فیاض عالم صدیقی by ڈاکٹر فیاض عالم صدیقی
December 24, 2020
in تبادلہ خیال
0
دعا کیجئے، ان کے لیے جو اللہ سے زندگی کا سودا کرتے ہیں
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)
1985 کے انتخابات کی مہم زور و شور سے جاری تھی۔ عزیزآباد بلاک 8 میں مین روڈ پر واقعہ مکان فیڈرل بی ایریا میں جماعت اسلامی کے امیدواروں مظفر احمد ہاشمی اور اخلاق احمد ( مرحومین) کا مرکزی انتخابی دفتر قرار پایا تھا- یہ مکان ہماری فیملی نے کچھ ہی دن قبل خالی کیا تھا اور اگلی گلی میں منتقل ہوئ تھی- لیکن ابھی چابی مالک مکان کے حوالے نہیں کی گئ تھی۔ اس دور میں پوسٹر لگانے یا بینر لگانے کے لیئے کسی کمپنی کی خدمات حاصل نہیں کی جاتی تھیں-
کارکنان راتوں کو دیر سے نکلتے۔ لئ کا ڈبہ، چاکنگ کے لیئے رنگ اور برش اور بینر لگانے کے لیئے سیڑھی ساتھ ہوتی!
دن کے اوقات میں حلقے کے مرد، عورتیں اور نوجوان بلکہ بچے بھی ووٹر کارڈ گھر گھر تقسیم کرتے- ہر روز ہی کہیں نہ کہیں کارنر میٹنگ وغیرہ ہوا کرتی تھی ۔۔
رات جب جائزے کے لیئے سب لوگ جمع ہوتے تو ہم جیسوں کی ایک ہی فرمائش ہوا کرتی کہ چائے منگوائ جائے!
آپ سوچ سکتے ہیں کہ اس زمانے میں چائے کا کپ کتنے میں ملتا ہوگا؟
وہ بہرحال آج کے مقابلے میں سستا دور تھا۔
ہمارے حلقے کے ناظم خاموشی سے اپنے گھر جاتے اور ایک بڑے سے تھرماس میں چائے بنواکر لے آتے ۔۔۔
ان کی اس حرکت پر حیرت بھی ہوتی اور کبھی کبھی غصہ بھی آتا کہ بلاوجہ گھر والوں کو زحمت دیتے ہیں ۔۔
لیکن وہ عجیب مزاج کے آدمی تھے ۔۔۔ انجینئر تھے اور ایک نجی کمپنی میں بہت بڑے عہدے پر فائز تھے ۔۔۔
کہا کرتے کہ الیکشن فنڈ امانت ہے ۔۔۔ اسے ہوٹل کی چائے پر کیسے خرچ کردیں!
متحدہ کے غیر معمولی غلبے کے دوران بھی حلقے کے ناظم رہے اور سخت سے سخت حالات میں بھی ہمت و جرات اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے رہے-
90 کی دہائی میں ایک بار جماعت اسلامی نے بنگلہ دیش میں آنے والے سیلاب کے متاثرین کے لیئے فنڈ جمع کرنے کا اعلان کیا-
عید کا موقع تھا- ناظم صاحب نے فرمایا کہ جناح گراونڈ میں سیلاب فنڈ جمع کیا جائے گا-
ذرا سوچیئے کہ وہ میدان جہاں الطاف حسین اور متحدہ کی پوری قیادت نماز عید ادا کرتی تھی اور ظاہر ہے کہ ہزاروں کا مجمع ہوا کرتا تھا ۔۔ وہاں نماز سے قبل جماعت اسلامی کے بینر کے ساتھ دس بارہ لوگ سیلاب فنڈ جمع کریں گے ۔۔۔ تصور ہی عجیب تھا
کچھ لوگوں نے مخالفت بھی کی لیکن فیصلہ تبدیل نہیں ہوا!
ان کی قیادت اور ان کی ذاتی سوزوکی کیری میں جب ہم لوگ جناح گراونڈ پہنچے تو نہ صرف متحدہ کے اسلحہ بردار کارکن بلکہ عام لوگ بھی آنکھیں پھاڑے ان احمقوں کو دیکھنے لگے جو اپنی موت کو دعوت دیتے ہوئے وہاں چلے آئے تھے- پلاسٹک کی ایک فولڈ ہوجانے والی ٹیبل ہمارے ساتھ تھی- ناظم صاحب نے اعلان کرنا شروع کیا ” بنگلہ دیش کے سیلاب زدگان کی مدد کیجئے- اپنے پریشان حال مسلمان بھائ بہنوں کی مدد کیجئے” تو لوگوں نے ناقابل یقین انداز سے پیسے دینا شروع کردیئے!
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ کچھ ہی دیر میں متحدہ کے لڑکوں نے آکر بہت سختی سے بات کی اور کہا کہ تم لوگ تو پاگل ہو ۔۔۔ الطاف بھائ نے دیکھ لیا تو تمہارا جو حشر ہوگا وہ الگ بات ہے، ہماری شامت آجائے گی ۔۔۔
اس وقت تک کئی ہزار روپے جمع ہوچکے تھے۔
ایسا نہیں ہے کہ ہمارے ناظم حلقہ بڑے قد کے کوئی لحیم شہیم آدمی ہوں، وہ مناسب قد کے دبلے پتلے آدمی ہیں۔
ان کی اہلیہ نے محلے کے کئ بچوں اور بچیوں کو بغیر کسی معاوضے کے قرآن پاک پڑھایا۔
اس وقت ان کے بچے چھوٹے تھے اور ایک بچہ حفظ کررہا تھا لیکن وہ نہ صرف گھر کی تمام تر ذمہ داریوں کو نبھاتیں بلکہ جماعت اسلامی کی دعوتی سرگرمیوں کو بھی پورا وقت دیا کرتی تھیں۔
سچ یہ ہے کہ ان کا گھرانہ اس علاقے کا ایک آئیڈیل گھرانہ تھا!
مجھے ان سے وابستہ درجنوں واقعات یاد ہیں جو چراغوں کی مانند ہیں ۔۔ روشنی دینے اور حوصلہ بڑھانے والے واقعات, ان صاحب کا نام ہے سعید احمد کریمی ۔۔۔ اسماء باجی کے شوہر ۔۔۔سابقہ ناظمہ صوبہ محترمہ حامدہ عقیل کے بھائ ، انجینئر حافظ مزمل کے والد محترم ۔۔۔ اسامہ اسماعیل مراد صاحب کے ہم زلف ۔۔۔
ان دنوں کورونا میں مبتلا ہیں اور گلشن اقبال میں وبائی امراض کے سرکاری ہسپتال کے آئ سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہیں۔ دور حاضر میں ان کے جیسے عظمت کے مینار معاشرے میں بہت ہی کم نظر آتے ہیں
براہ کرم ہمارے ناظم صاحب “سعید کریمی” کو اپنی خصوصی دعاوں میں ضرور یاد رکھیں
اللہ انہیں صحت کاملہ عطا فرمائے، آمین
Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: الطاف حسینبنگلہ دیشجماعت اسلامی'ڈاکٹر فیاض عالم صدیقیکراچی
Previous Post

ٖفنون: احمدندیم قاسمی کی جلائی شمع بدستورروشن

Next Post

قائد اعظم کے چند آخری دنوں کی دردناک داستان

ڈاکٹر فیاض عالم صدیقی

ڈاکٹر فیاض عالم صدیقی

Next Post
Featured Video Play Icon

قائد اعظم کے چند آخری دنوں کی دردناک داستان

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions