1958ء میں پاکستان کی فلم صنعت کے سب سے معتبر ایوارڈز ’’نگار فلم ایوارڈ‘‘ کا اجرا عمل میں آیا۔یہ ایوارڈز مشہور فلمی ہفت روزے ’’نگار‘‘ کے بانی اور مدیر جناب الیاس رشیدی نے قائم کئے تھے ۔اس سلسلے کے پہلے ایوارڈ 17 جولائی 1958ء کو لاہور کے ایورنیو اسٹوڈیو میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں تقسیم کیے گئے۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی حکومت مغربی پاکستان کے وزیر امداد باہمی جناب میر علی احمد تالپور تھے۔ پہلے برس 9 شعبوں میں ایوارڈز تقسیم ہوئے۔
یہ شعبے تھے۔ بہترین فلم‘ بہترین ہدایت کار‘ بہترین کہانی نویس‘ بہترین اداکار‘ بہترین اداکارہ‘ بہترین معاون اداکارہ‘ بہترین معاون اداکار‘ بہترین موسیقار اور بہترین عکاس۔ یہ ایوارڈز 1957ء میں ریلیز ہونے والی فلموں پر دیے گئے۔ اس برس بہترین فلم کا ایوارڈ فلم سات لاکھ کو‘ بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ ڈبلیو زیڈ احمد کو فلم وعدہ پر‘ بہترین کہانی کا ایوارڈ سیف الدین سیف کو فلم سات لاکھ پر‘ بہترین اداکارہ کا ایوارڈ صبیحہ خانم کو فلم سات لاکھ پر‘ بہترین اداکار کا ایوارڈ سنتوش کمار کو فلم وعدہ پر‘ بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ نیر سلطانہ کو فلم سات لاکھ پر‘ بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ علائو الدین کو فلم آس پاس پر‘ بہترین موسیقار کا ایوارڈ رشید عطرے کو فلم سات لاکھ پر اور بہترین عکاس کا ایوارڈ سہیل ہاشمی کو فلم بڑا آدمی پر دیا گیا۔ اس طرح سات لاکھ نے سب سے زیادہ ایوارڈز یعنی 5 ایوارڈز حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ نگار فلم ایوارڈز دیے جانے کا یہ سلسلہ 47 سال جاری رہا تاہم آج بھی انہیں پاکستانی فلمی صنعت کا سب سے اہم اور معتبر ایوارڈ سمجھا جاتا ہے