22 جون 2016 کو عالمی شہرت یافتہ قوال نعت خواں اور صوفی گلوکار امجد صابری کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ ان کا شمار جنوبی ایشیا کے نام ور قوالوں میں ہوتا تھا۔ امجد صابری پاکستان کے معروف قوال غلام فرید صابری کے صاحبزادے اور مقبول صابری قوال کے بھتیجے تھے۔ وہ 23 دسمبر 1976 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے والد سے نو برس کی عمر میں قوالی کی تربیت حاصل کرنا شروع کی اور بارہ برس کی عمر میں ان کے ساتھ اسٹیج پر قوالی میں باقاعدہ شرکت کرنا شروع کی۔ امجد صابری نے بھارت، یورپ اور امریکہ میں متعدد بار اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور بے حد داد وصول کی۔انہیں قوالی کا راک سٹار بھی کہا جاتا تھا۔ موت سے کچھ عرصے پہلے ہی انہوں نے کوک اسٹوڈیوز میں راحت فتح علی خان کے ساتھ اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔ 23 جون کی صبح انھوں نے سما ٹی وی کی سحری کی نشریات میں شرکت کی تھی جو ان کی آخری پرفارمنس ثابت ہوئی۔ امجد صابری کے قتل کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان کے ایک گروپ نے قبول کی تھی۔ادھر پولیس نے دعویٰ کیا کہ ان کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جن کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔ امجد صابری پاپوش نگر کے قبرستان میں احاطہ آستانہ حیرت شاہ میں اپنے والد غلام فرید صابری کے پہلو میں سپرد خاک ہیں ہیں۔