Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
آج اردو کے نامور ادیب اور ادبی دنیا کے مدیر مولانا صلاح الدین احمد کی برسی ہے۔ مولانا صلاح الدین احمد 25 مارچ 1902ءکو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدا ہی سے انہیں ادبی صحافت کا بڑا اچھا ذوق تھا۔ زمانہ طالب علمی میں انہوں نے ایک وقیع اردو رسالہ خیالستان جاری کیا۔ پھر 1934ءمیں اردو کا ایک انتہائی اہم جریدہ ادبی دنیا شائع کرنا شروع کیا۔
مولانا صلاح الدین احمد ”اردو بولو، اردو لکھو، اردو پڑھو“ کی تحریک کے سرخیل تھے اسی وجہ سے انہیں پنجاب کا بابائے اردو کہا جاتا تھا۔ حکومت پاکستان نے انہیں بعدازمرگ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
مولانا صلاح الدین احمد نے 14جون 1964ءکوساہیوال میں وفات پائی اور لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔
آج اردو کے نامور ادیب اور ادبی دنیا کے مدیر مولانا صلاح الدین احمد کی برسی ہے۔ مولانا صلاح الدین احمد 25 مارچ 1902ءکو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدا ہی سے انہیں ادبی صحافت کا بڑا اچھا ذوق تھا۔ زمانہ طالب علمی میں انہوں نے ایک وقیع اردو رسالہ خیالستان جاری کیا۔ پھر 1934ءمیں اردو کا ایک انتہائی اہم جریدہ ادبی دنیا شائع کرنا شروع کیا۔
مولانا صلاح الدین احمد ”اردو بولو، اردو لکھو، اردو پڑھو“ کی تحریک کے سرخیل تھے اسی وجہ سے انہیں پنجاب کا بابائے اردو کہا جاتا تھا۔ حکومت پاکستان نے انہیں بعدازمرگ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
مولانا صلاح الدین احمد نے 14جون 1964ءکوساہیوال میں وفات پائی اور لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔
آج اردو کے نامور ادیب اور ادبی دنیا کے مدیر مولانا صلاح الدین احمد کی برسی ہے۔ مولانا صلاح الدین احمد 25 مارچ 1902ءکو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدا ہی سے انہیں ادبی صحافت کا بڑا اچھا ذوق تھا۔ زمانہ طالب علمی میں انہوں نے ایک وقیع اردو رسالہ خیالستان جاری کیا۔ پھر 1934ءمیں اردو کا ایک انتہائی اہم جریدہ ادبی دنیا شائع کرنا شروع کیا۔
مولانا صلاح الدین احمد ”اردو بولو، اردو لکھو، اردو پڑھو“ کی تحریک کے سرخیل تھے اسی وجہ سے انہیں پنجاب کا بابائے اردو کہا جاتا تھا۔ حکومت پاکستان نے انہیں بعدازمرگ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
مولانا صلاح الدین احمد نے 14جون 1964ءکوساہیوال میں وفات پائی اور لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔
آج اردو کے نامور ادیب اور ادبی دنیا کے مدیر مولانا صلاح الدین احمد کی برسی ہے۔ مولانا صلاح الدین احمد 25 مارچ 1902ءکو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدا ہی سے انہیں ادبی صحافت کا بڑا اچھا ذوق تھا۔ زمانہ طالب علمی میں انہوں نے ایک وقیع اردو رسالہ خیالستان جاری کیا۔ پھر 1934ءمیں اردو کا ایک انتہائی اہم جریدہ ادبی دنیا شائع کرنا شروع کیا۔
مولانا صلاح الدین احمد ”اردو بولو، اردو لکھو، اردو پڑھو“ کی تحریک کے سرخیل تھے اسی وجہ سے انہیں پنجاب کا بابائے اردو کہا جاتا تھا۔ حکومت پاکستان نے انہیں بعدازمرگ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
مولانا صلاح الدین احمد نے 14جون 1964ءکوساہیوال میں وفات پائی اور لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔