آج معروف ماہر لسانیات، شاعر، مترجم اور نقاد جناب رفیق احمد نقش کا یوم وفات ہے ۔رفیق احمد نقش 15 مارچ 1959 کو میر پور خاص میں پیدا ہوئے تھے۔ 1980 میں انہوں نے جامعۂ سندھ سے ایم اے(اردو ادب) اور 1991 ء میں جامعہء کراچی سے ایم اے (لسانیات) کیا- انھوں نے جامعہء کراچی سے 1992 میں سندھی میں اور 1994 میں ہندی میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما کیا۔
رفیق احمد نقش عمدہ شاعر،ماہرِ لِسانیات اور محقق تھے-اِصلاحِ املا اُن کا خاص موضوع تھا- وہ ایک ادبی پرچے “تحریر” کے مدیر بھی تھے اور انھوں نے مشہور مصور ایم ایف حسین کی خود نوشت “ایم ایف حسین کی کہانی اپنی زبانی” کو ہندی سے اردو میں منتقل کیا تھا۔ جناب شمس الحق کی مشہور تالیف اردو کے ضرب المثل اشعار کی تدوین بھی انھوں نے ہی کی تھی۔ جناب رفیق احمد نقش حلقہ ارباب ذوق ، کراچی کے اساسی ارکان میں شامل تھے۔ اُنھیں کتابوں سے جنون کی حد تک عشق تھا اوراُن کا نجی کُتب خانہ کراچی کے چند اہم کُتب خانوں میں شُمار ہوتا ہے ۔
رفیق احمد نقش 15 مئی 2013 کو دنیا سے رخصت ہوئے وہ کراچی میں محمد شاہ قبرستان میں آسودہ خاک ہیں ۔ان کی تاریخ وفات جناب بشیر عنوان نے ’’ کاغذی ہے پیرہن ‘‘ سے نکالی ہے جو ان کی لوح مزار پر کندہ ہے .