Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25

آج اردو کے نامور شاعر، ادیب اور مترجم سید ضمیر جعفری کی برسی ھے۔ سید ضمیر جعفری کا اصل نام سید ضمیر حسین تھا اور وہ یکم جنوری 1914ء کو چک عبدالخالق ضلع جہلم میں پیدا ھوئے۔ انہوں نے گورنمنٹ ھائی اسکول جہلم اور اسلامیہ کالج لاھور سے تعلیمی مدارج طے کرنے کے بعد صحافت کے شعبے سے عملی زندگی کا آغاز کیا۔ بعد ازاں وہ فوج میں شامل ھوئے اور میجر کے عہدے تک پہنچ کر ریٹائر ھوئے۔
سید ضمیر جعفری اردو کے اھم مزاح گو شعرا میں شمار ھوتے ھیں۔ ان کے شعری مجموعوں میں کارزار، لہوترنگ، مافی الضمیر، مسدس بے حالی، کھلیان، ضمیریات، قریہ جاں،ضمیر ظرافت اور نشاط تماشا کے نام سرفہرست ھیں۔ اس کے علاوہ ان کی کئی نثری کتب بھی اشاعت پذیر ھوچکی ھیں۔ حکومت پاکستان نے انہیں 1984ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
سید ضمیر جعفری 12 مئی 1999ء کونیویارک میں وفات پا گئے اورکھنیارہ شریف، بچہ مندرہ ضلع راولپنڈی میں سید محمد شاہ بخاری کے پہلو میں آسودہ خاک ھوئے۔

آج اردو کے نامور شاعر، ادیب اور مترجم سید ضمیر جعفری کی برسی ھے۔ سید ضمیر جعفری کا اصل نام سید ضمیر حسین تھا اور وہ یکم جنوری 1914ء کو چک عبدالخالق ضلع جہلم میں پیدا ھوئے۔ انہوں نے گورنمنٹ ھائی اسکول جہلم اور اسلامیہ کالج لاھور سے تعلیمی مدارج طے کرنے کے بعد صحافت کے شعبے سے عملی زندگی کا آغاز کیا۔ بعد ازاں وہ فوج میں شامل ھوئے اور میجر کے عہدے تک پہنچ کر ریٹائر ھوئے۔
سید ضمیر جعفری اردو کے اھم مزاح گو شعرا میں شمار ھوتے ھیں۔ ان کے شعری مجموعوں میں کارزار، لہوترنگ، مافی الضمیر، مسدس بے حالی، کھلیان، ضمیریات، قریہ جاں،ضمیر ظرافت اور نشاط تماشا کے نام سرفہرست ھیں۔ اس کے علاوہ ان کی کئی نثری کتب بھی اشاعت پذیر ھوچکی ھیں۔ حکومت پاکستان نے انہیں 1984ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
سید ضمیر جعفری 12 مئی 1999ء کونیویارک میں وفات پا گئے اورکھنیارہ شریف، بچہ مندرہ ضلع راولپنڈی میں سید محمد شاہ بخاری کے پہلو میں آسودہ خاک ھوئے۔

آج اردو کے نامور شاعر، ادیب اور مترجم سید ضمیر جعفری کی برسی ھے۔ سید ضمیر جعفری کا اصل نام سید ضمیر حسین تھا اور وہ یکم جنوری 1914ء کو چک عبدالخالق ضلع جہلم میں پیدا ھوئے۔ انہوں نے گورنمنٹ ھائی اسکول جہلم اور اسلامیہ کالج لاھور سے تعلیمی مدارج طے کرنے کے بعد صحافت کے شعبے سے عملی زندگی کا آغاز کیا۔ بعد ازاں وہ فوج میں شامل ھوئے اور میجر کے عہدے تک پہنچ کر ریٹائر ھوئے۔
سید ضمیر جعفری اردو کے اھم مزاح گو شعرا میں شمار ھوتے ھیں۔ ان کے شعری مجموعوں میں کارزار، لہوترنگ، مافی الضمیر، مسدس بے حالی، کھلیان، ضمیریات، قریہ جاں،ضمیر ظرافت اور نشاط تماشا کے نام سرفہرست ھیں۔ اس کے علاوہ ان کی کئی نثری کتب بھی اشاعت پذیر ھوچکی ھیں۔ حکومت پاکستان نے انہیں 1984ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
سید ضمیر جعفری 12 مئی 1999ء کونیویارک میں وفات پا گئے اورکھنیارہ شریف، بچہ مندرہ ضلع راولپنڈی میں سید محمد شاہ بخاری کے پہلو میں آسودہ خاک ھوئے۔

آج اردو کے نامور شاعر، ادیب اور مترجم سید ضمیر جعفری کی برسی ھے۔ سید ضمیر جعفری کا اصل نام سید ضمیر حسین تھا اور وہ یکم جنوری 1914ء کو چک عبدالخالق ضلع جہلم میں پیدا ھوئے۔ انہوں نے گورنمنٹ ھائی اسکول جہلم اور اسلامیہ کالج لاھور سے تعلیمی مدارج طے کرنے کے بعد صحافت کے شعبے سے عملی زندگی کا آغاز کیا۔ بعد ازاں وہ فوج میں شامل ھوئے اور میجر کے عہدے تک پہنچ کر ریٹائر ھوئے۔
سید ضمیر جعفری اردو کے اھم مزاح گو شعرا میں شمار ھوتے ھیں۔ ان کے شعری مجموعوں میں کارزار، لہوترنگ، مافی الضمیر، مسدس بے حالی، کھلیان، ضمیریات، قریہ جاں،ضمیر ظرافت اور نشاط تماشا کے نام سرفہرست ھیں۔ اس کے علاوہ ان کی کئی نثری کتب بھی اشاعت پذیر ھوچکی ھیں۔ حکومت پاکستان نے انہیں 1984ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
سید ضمیر جعفری 12 مئی 1999ء کونیویارک میں وفات پا گئے اورکھنیارہ شریف، بچہ مندرہ ضلع راولپنڈی میں سید محمد شاہ بخاری کے پہلو میں آسودہ خاک ھوئے۔