Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
آج نام ور شاعر سراج الدین ظفر کی برسی ہے.سراج الدین ظفر 25 مارچ 1912ءکو جہلم میں پیدا ہوئے تھے۔ان کی والدہ بیگم زینب عبدالقادر خود بھی اردو کی ایک مشہور مصنفہ تھیں اور ان کے نانا فقیر محمد جہلمی سراج الاخبار کے مدیر اور حدائق الحنیفہ جیسی بلند پایہ کتاب کے مصنف تھے۔
سراج الدین ظفر نے افسانے بھی لکھے اور شاعری بھی کی۔ وہ لب و لہجے کے حوالے سے بے حد منفرد شاعر تھے۔ ”شباب اور شراب“ ان کا خاص موضوع تھا۔ نئی نئی زمینیں تلاش کرنا اور ادق قافیوں میں رواں دواں شاعری کرنا انہی کا اسلوب تھا۔ ان کی شاعری کے دو مجموعے زمزمہ حیات اور غزال و غزل کے نام سے شائع ہوئے تھے۔ غزال و غزل پرانہیں 1968ءمیں آدم جی ادبی انعام بھی ملا تھا۔
سراج الدین ظفر6 مئی 1972ءکو کراچی میں انتقال کرگئے اورگورا قبرستان کے عقب میں فوجی قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔ ان کی لوح مزار پر انہی کا یہ شعر تحریر ہے
ظفر سے دور نہیں ہے کہ یہ گدائے الست
زمیں پہ سوئے تو اورنگ کہکشاں سے اٹھے
آج نام ور شاعر سراج الدین ظفر کی برسی ہے.سراج الدین ظفر 25 مارچ 1912ءکو جہلم میں پیدا ہوئے تھے۔ان کی والدہ بیگم زینب عبدالقادر خود بھی اردو کی ایک مشہور مصنفہ تھیں اور ان کے نانا فقیر محمد جہلمی سراج الاخبار کے مدیر اور حدائق الحنیفہ جیسی بلند پایہ کتاب کے مصنف تھے۔
سراج الدین ظفر نے افسانے بھی لکھے اور شاعری بھی کی۔ وہ لب و لہجے کے حوالے سے بے حد منفرد شاعر تھے۔ ”شباب اور شراب“ ان کا خاص موضوع تھا۔ نئی نئی زمینیں تلاش کرنا اور ادق قافیوں میں رواں دواں شاعری کرنا انہی کا اسلوب تھا۔ ان کی شاعری کے دو مجموعے زمزمہ حیات اور غزال و غزل کے نام سے شائع ہوئے تھے۔ غزال و غزل پرانہیں 1968ءمیں آدم جی ادبی انعام بھی ملا تھا۔
سراج الدین ظفر6 مئی 1972ءکو کراچی میں انتقال کرگئے اورگورا قبرستان کے عقب میں فوجی قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔ ان کی لوح مزار پر انہی کا یہ شعر تحریر ہے
ظفر سے دور نہیں ہے کہ یہ گدائے الست
زمیں پہ سوئے تو اورنگ کہکشاں سے اٹھے
آج نام ور شاعر سراج الدین ظفر کی برسی ہے.سراج الدین ظفر 25 مارچ 1912ءکو جہلم میں پیدا ہوئے تھے۔ان کی والدہ بیگم زینب عبدالقادر خود بھی اردو کی ایک مشہور مصنفہ تھیں اور ان کے نانا فقیر محمد جہلمی سراج الاخبار کے مدیر اور حدائق الحنیفہ جیسی بلند پایہ کتاب کے مصنف تھے۔
سراج الدین ظفر نے افسانے بھی لکھے اور شاعری بھی کی۔ وہ لب و لہجے کے حوالے سے بے حد منفرد شاعر تھے۔ ”شباب اور شراب“ ان کا خاص موضوع تھا۔ نئی نئی زمینیں تلاش کرنا اور ادق قافیوں میں رواں دواں شاعری کرنا انہی کا اسلوب تھا۔ ان کی شاعری کے دو مجموعے زمزمہ حیات اور غزال و غزل کے نام سے شائع ہوئے تھے۔ غزال و غزل پرانہیں 1968ءمیں آدم جی ادبی انعام بھی ملا تھا۔
سراج الدین ظفر6 مئی 1972ءکو کراچی میں انتقال کرگئے اورگورا قبرستان کے عقب میں فوجی قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔ ان کی لوح مزار پر انہی کا یہ شعر تحریر ہے
ظفر سے دور نہیں ہے کہ یہ گدائے الست
زمیں پہ سوئے تو اورنگ کہکشاں سے اٹھے
آج نام ور شاعر سراج الدین ظفر کی برسی ہے.سراج الدین ظفر 25 مارچ 1912ءکو جہلم میں پیدا ہوئے تھے۔ان کی والدہ بیگم زینب عبدالقادر خود بھی اردو کی ایک مشہور مصنفہ تھیں اور ان کے نانا فقیر محمد جہلمی سراج الاخبار کے مدیر اور حدائق الحنیفہ جیسی بلند پایہ کتاب کے مصنف تھے۔
سراج الدین ظفر نے افسانے بھی لکھے اور شاعری بھی کی۔ وہ لب و لہجے کے حوالے سے بے حد منفرد شاعر تھے۔ ”شباب اور شراب“ ان کا خاص موضوع تھا۔ نئی نئی زمینیں تلاش کرنا اور ادق قافیوں میں رواں دواں شاعری کرنا انہی کا اسلوب تھا۔ ان کی شاعری کے دو مجموعے زمزمہ حیات اور غزال و غزل کے نام سے شائع ہوئے تھے۔ غزال و غزل پرانہیں 1968ءمیں آدم جی ادبی انعام بھی ملا تھا۔
سراج الدین ظفر6 مئی 1972ءکو کراچی میں انتقال کرگئے اورگورا قبرستان کے عقب میں فوجی قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔ ان کی لوح مزار پر انہی کا یہ شعر تحریر ہے
ظفر سے دور نہیں ہے کہ یہ گدائے الست
زمیں پہ سوئے تو اورنگ کہکشاں سے اٹھے